Indian Constitution: A historic journey on November 26

آئین ہند کو مجلس دستور ساز نے 26 نومبر 1949ء کو تسلیم کیا تھا

آئین ہند گورنمٹ آف انڈیا ایکٹ، 1935ء کو بدل کر ملک کا بنیادی سرکاری دستاویز بنا

آئین ہند ملک کو آزاد، سماجی، سیکیولر اور جمہوری ملک بناتا ہے، انصاف، مساوات اور حقوق کو یقینی بناتا ہے اور سب مذہبی برادری کو فروغ دینے کا حق دیتا ہے

آئین ہند کا مسودہ مجلس دستور ساز نے تیار کیا۔مجلس دستور ساز کے ارکان کو ریاستی اسبملیوں کے منتخب ارکان نے منتخب کیا۔

آئین ہند کو بننے میں کل تین سال لگے

مجلس دستور ساز کے اہم ارکان میں بھیم راو امبیڈکر، جواہر لعل نہرو، چکرورتی راجگوپال آچاریہ، راجندر پرساد، ولبھ بھائی پٹیل،ابو الکلام آزاد، شیاما پرساد مکھرجی، نینی رنجن گھوش اور بلونت رائے مہتا تھے

خواتین میں سروجنی نائیڈو، ہرشا مہتا، درگا بائی دیش مکھ، امرت کور اور وجیہ لکشمی پنڈت اسبمبلی کی رکن تھیں

آئین کااصلی نسخہ ہاتھ سے لکھا ہوا ہے جس کا ہر صفحہ شانتی نکیتن کے کلاکاروں کے نقش و نگار سے مزین ہے

مجلس کا حتمی اجلاس 24 جنوری 1950ء کو منعقد ہوا۔ تمام ارکان سے آئین کے دونوں نسخوں (ایک ہندی، ایک انگریزی) پر دستخط کیے

26 جنوری 1950 کو یہ نسخہ بھارت کا قانون بن گیا۔ مجلس دستور ساز کا خرچ تقریباً 6.3 کروڑ بتایا گیا

Saffron

click here to new story