سری نگر :سائیکلسٹ عادل الطاف میں ہے کچھ کر گزرنے کا جذبہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 19-06-2022
سری نگر :سائیکلسٹ عادل الطاف میں ہے کچھ کر گزرنے کا جذبہ
سری نگر :سائیکلسٹ عادل الطاف میں ہے کچھ کر گزرنے کا جذبہ

 

 

احسان فاضلی/سری نگر

کشمیری نوجوان اب مختلف شعبوں میں اپنی کارکردگی کا مظاہرہ دکھا رہے ہیں۔ کوئی کوہ پیمائی میں نمایاں کارنامے انجام دے رہا ہے تو کوئی کراٹے کے فن میں اپنی مہارت دکھا رہا ہے، کوئی قومی سطح پر مقابلہ کر رہا ہے توکوئی بین الاقوامی سطح پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہا ہے۔ اب کشمیر بدل رہا ہے اور کشمیری نوجوان بھی تعمیر وترقی کی طرف گامزن دکھائی دینے لگے ہیں۔

ایسے ہی ایک کشمیری نوجوان عادل الطاف ہیں۔ مالی مجبوریوں کے باوجود سری نگرسے تعلق رکھنے والے عادل الطاف ایک پرائویٹ اسکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ان کی عمر17 سال ہے۔ ان کا شوق سائیکل چلانا ہے۔ سائیکلسٹ عادل الطاف کچھ نیا کرناچاہتے ہیں۔ ریاست پنجاب کے شہرپٹیالہ میں وہ سائیکلسٹ کے ہیڈ کوچ جوگندر سنگھ سے اس سلسلے میں خصوصی تربیت لیں گے۔ 

عادل نے حال ہی میں ہریانہ کے پنچکولہ میں کھیلو انڈیا کے انڈر 18 سائیکلنگ مقابلے میں چاندی کا تمغہ جیت کر جموں و کشمیر کا نام روشن کیا ہے۔ اس کے بعد وہ ماس اسٹارٹ ایونٹ میں گولڈ میڈل جیت کر قومی سطح کے سائیکلسٹس کی فہرست میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس ایونٹ میں ملک کے 30 ٹاپ سائیکلسٹس نے حصہ لیا تھا۔

ہارورڈ ایجوکیشنل انسٹی ٹیوٹ(حبک، نسیم باغ، کشمیر) میں 12ویں جماعت کے طالب علم عادل الطاف کواسکول کےابتدائی دنوں سے ہی سائیکل چلانے کا شوق تھا۔اس کےبعد انہوں نے اپنے بڑے بھائی کی ریسنگ سائیکل کو شوقیہ طور پرچلانا شروع کیا۔

awazthevoice

ان کے والد شاہ الطاف حسین یہاں لال بازار میں درزی کا کام کرتے ہیں۔ اس کے باوجود والد نے اپنے بیٹے کےشوق کو پورا کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔ انھوں نے اپنی محدود آمدنی میں ہی اپنے بیٹے کے خواب کو پورا کررہے ہیں۔

عادل الطاف نےاپنے فزیکل ایجوکیشن کے ٹیچرعاشق حسین بھٹ کی رہنمائی میں ستمبر2018 میں پہلی بارسائیکل ریسنگ کےمقابلے میں حصہ لیا اور کانسہ کا تمغہ جیتا تھا۔

عادل الطاف نے بتایا کہ ان کے والد کورونا وائرس کے دوران ریسنگ سائیکل خریدنے کے لیے چھ ہزار روپے دینے میں کامیاب ہوگئے،یہ رقم اسکول کے فیس سے بچ گئی تھی۔

عادل نے آواز دی وائس کو بتایا کہ اس رقم سے وہ سیکنڈ ہینڈ سائیکل خریدنے میں کامیاب ہو گئے۔ انہوں نے اپنے اسکول کے دوستوں کے ساتھ تقریباً چھ ماہ تک سائیکل چلائی۔ اس دوران وہ روزانہ کم از کم پانچ سے دس کلومیٹر تک سائیکل چلایا کرتے تھے۔

عادل نےبتایا کہ سائیکل چلانے کے دوران وہ ایک حادثے کا شکار ہو گئے، جس کی وجہ سےان کا فریکچر ہو گیا۔ ان کے سامنے کا دانت ٹوٹ گیا۔ اس لیے انہیں آرام کرنا پڑا اورانہیں ایک ماہ سے زیادہ سائیکل چلانے سے دور رکھا گیا۔

awazthevoice

وہ کہتے ہیں کہ میرے لیے یہ لمحہ حوصلہ شکن تھا۔ کیوں کہ ہر کوئی مجھ کو سائیکل چلانے سے منع کر رہا تھا۔ اس کی وجہ سے میں مایوس ہو گیا۔

میں نے2020 میں پولیس سائیکل ریس میں حصہ لیا۔ عادل نے بتایا کہ انہوں نے سری نگر کی ڈل جھیل پربولیوارڈ کے ساتھ انڈر 19 ریس میں سونے کا تمغہ اور 20,000 روپے کا نقد انعام جیتا۔

اس موقع پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا مہمان خصوصی کے طور پر موجود تھے۔یہاں انہیں بڑی رقم انعام میں ملی،اس طرح وہ پیشہ ورانہ مشق کے لیے سیکنڈ ہینڈ غیر ملکی سائیکل خریدنے میں کامیاب ہوگئے۔

قومی سطح پرعادل کو ممبئی میں سائیکل ریسنگ میں حصہ لینے کا موقع ملا۔ اس میں وہ 2020 میں پانچویں نمبر پر آیا تھا۔ عادل نے کہا اس سے مجھ کو کوئی خوشی نہیں ہوئی۔ پھرانہوں نے2021 میں کرکشیترا(ہریانہ)میں منعقدہ قومی مقابلے میں حصہ لیا اوروہ چوتھی پوزیشن پر رہے۔

اس کے باوجود انہوں نے مشق جاری رکھی۔ وہ دس سیکنڈ کے فرق سے چوتھے نمبر پر رہے تھے، اس لیے وقت کو بہتر بنانے پر بہت زیادہ زوردینے لگے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے کم وقفے سے ہارنے میں ان کی ناکامی، دراصل مناسب غذائیت کی کمی کی وجہ سے تھی کیوں کہ ان کے خاندان کی آمدنی کے معمولی ذرائع ہیں۔

عادل گزشتہ چھ ماہ سے پنجاب کے پٹیالہ میں اسپورٹس اتھارٹی آف انڈیا(SAI) کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپورٹس کے تحت تربیت لے رہے ہیں۔ پچھلے سال انہیں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی طرف سے 4.50 لاکھ روپے کی نقد امداد فراہم کی گئی تھی۔

awazthevoice

عادل الطاف نے 10 جون2022 کو ہریانہ کے پنچکولہ میں منعقدہ کھیلو انڈیا انڈر 18 مقابلوں میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ اس کے بعد ہونے والے ایونٹ میں، عادل نے ماس اسٹارٹ ایونٹ میں گولڈ میڈل جیتا جس میں قومی سطح پر تمام ٹاپ 30 سائیکل سواروں نے حصہ لیا۔

11 جون2022 کو انہیں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے قومی سطح پر ان کی ممتاز کارکردگی کے لیے اعزاز سے نوازا۔ وہ انسٹی ٹیوٹ کے ہیڈ کوچ جوگندر سنگھ کے تحت جاری کوچنگ میں شامل ہونےاہم سائیکلسٹ میں سے ایک ہیں۔