ثانیہ مستری : ایک آٹو ڈرائیور کی بیٹی کیسے بنی’گلی گرل‘۔

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 08-03-2022
  ثانیہ مستری : ایک آٹو ڈرائیور کی بیٹی کیسے بنی’گلی گرل‘۔
ثانیہ مستری : ایک آٹو ڈرائیور کی بیٹی کیسے بنی’گلی گرل‘۔

 

 

شاہ عمران حسن : آواز دی وائس

فن حالات یا بندش کا محتاج نہیں ہوتا۔ اگر کسی کے اندر کوئی فن موجود ہے تو وہ حالات کا رونا روئے بغیر اس میں اپنا جوہر دکھانا شروع کردیتے ہیں، ایسا ہی کچھ معاملہ  ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کی رہنے والی ثانیہ مستری کے ساتھ پیش آیا ہے۔

ایک مشہور ٹی وی شو ’ ہنرباز‘ میں ملک کے کونے کونے سے اور خاص طور پر چھوٹی چھوٹی جگہوں سے آنے والے لوگ اپنی مہارت دکھا رہے ہیں۔اسی شو میں حال میں ہی ایک آٹو ڈرائیور کی بیٹی اپنے ریپ گیت سے ججوں کو متاثر کیا۔

ثانیہ مستری کو سوشل میڈیا پر'گلی گرل' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کے والد رکشہ چلاتے ہیں جبکہ ماں گھروں میں برتن دھونے کا کام کرتی ہیں۔۔ گلی گرل ثانیہ مستری کے پاس فی الوقت اپنا کوئی فون نہیں ہے۔ مگر انہیں ریپر بننے سے کوئی بھی روک نہیں پایا۔ گلی گرل ثانیہ مستری کی عمر15 سال ہے۔ انہوں نے ریپ کرکےاپنی منفرد پہچان بنائی ہے۔

ثانیہ مستری نے جب ریپ شروع کیا تو جج متھن چکرورتی بھی اسے دیکھ کر بہت متاثر ہوئے۔ متھن نے ثانیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گانے کے بول بالکل میرے دل کو چھو گئے ہیں۔

 متھن سے اپنی تعریف سن کر ثانیہ بھی بہت جذباتی ہوگئیں۔ بتا دیں کہ ثانیہ کا تعلق یوپی کے بستی ضلع سے ہے۔ گھر کی خراب مالی حالت کی وجہ سے ثانیہ مستری نے  ریپ لکھنا شروع کر دیا۔

 

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by ColorsTV (@colorstv)

آپ نے رنویرسنگھ اورعالیہ بھٹ کی 'گلی بوائے' دیکھی ہوگی۔اس میں ریپرز کی جدوجہد کو خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے۔ گلی میں رہنے والا لڑکا کس طرح ریپر بننے کی خواہش رکھتا ہے۔ اس فلم کے بعد لوگ 'گلی گرل' بھی لے آئے۔ کئی لڑکیاں سامنے آئیں، جنہوں نے کئی سالوں تک ریپ کیا لیکن انہیں پہچان نہیں ملی۔

تاہم آج کے دور میں ان لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے کم ہے۔ کیونکہ اکثر ہم نے بادشاہ، ہنی سنگھ، رفتار جیسے مرد ریپرز کو دیکھا ہے۔ خواتین ریپرز شاذ و نادر ہی دکھائی دیتی ہیں۔ اب لڑکیوں کی صف میں ثانیہ مستری ریپر بن کراپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگئی ہیں۔

awazurdu

گلی گرل ثانیہ مستری کون ہیں؟

 ثانیہ مستری  فی الوقت گیارہویں جماعت کی طالبہ ہیں۔ ان کے والدین کے پاس اتنی رقم نہیں ہیں کہ وہ اپنی بیٹی ثانیہ مستری کو موبائل فون  خرید کر دے سکیں۔ ان کے اہل خانہ مختلف معاشی مشکلات سے گزر رہے ہیں، مگرانہی مشکلات کے درمیان  ثانیہ مستری ریپ کرتی ہیں۔

 ثانیہ گزشتہ تین سالوں سے ریپ کر رہی ہیں۔ اس کا ایک انسٹا اکاؤنٹ بھی ہے، جس پر وہ اپنی والدہ کے فون سے ویڈیوز پوسٹ کرتی ہیں۔ آپ کس پر ریپ کرتے ہیں؟ان سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا گیا کہ اگر آپ ریپ کو سنتے ہیں تو اس میں ایک کہانی ہوتی ہے، جسے ریپر گا کر سناتا ہے۔ میں بھی ایسا ہی کرتی ہوں۔ دراصل ثانیہ اپنے گانوں کے ذریعے غریبوں کے مسائل بتاتی ہیں۔ 

awazurdu

 

انھوں نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ میرے خواب بہت بلند ہیں۔ لیکن مجھے امید ہےکہ خدا ایک نہ ایک دن سب کے خواب پورے کرے گا۔ ثانیہ نے کہا کہ نہ صرف ان کے گھر والے بلکہ محلے کے کسی کو بھی نہیں معلوم کہ ریپ کیا ہوتا ہے۔ پھر ثانیہ نے ان سب کو بتایا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے سب کو سمجھانا تھا کہ ریپ کیسے بنایا جائے۔ تاہم ماں کی بات سن کر مجھے بھی اچھا لگا۔ پہلے مجھے شرم آتی تھی کہ میں لڑکی ہوں اور ریپ کروں توسب کیا کہیں گے لیکن اب سب کو سپورٹ مل رہا ہے۔

جب لڑکوں نے طنز کیا 

ان کی دوست نسرین انصاری نے بھی بتایا کہ ثانیہ کی والدہ ریپ سن کر بہت خوش ہوئیں۔ تاہم شروع میں جب ثانیہ اسٹیج پر پرفارم کرنے گئی تو کچھ لڑکوں کے تبصرے اور ہجوم دیکھ کر وہ گھبرا گئیں۔  تاہم انہوں نے ریپ پڑھنا شروع کیا توان میں بھی اعتماد پیدا ہوا اورلوگوں کے منہ پربھی تالے لگ گئے۔ انہیں پتہ چل گیا کہ ممبئی کے دھراوی کی لڑکی ہے، جو خوب ریپ کرتی ہے۔

awazurdu

اس کے بعد کئی بار لوگوں نے ریپ کرنے کا چیلنج کیا اور ثانیہ نے تمام چیلنج پر کھڑی اتریں۔  ثانیہ مستری کےانسٹا پر1200کےقریب ہیں، وہیں یوٹیوب چینل پرساڑھے تین ہزار سے زیادہ فالوورز ہیں۔ اس پر وہ اپنی ویڈیوز شیئر کرتی رہتی ہیں۔