یوپی روڈویزکی پہلی مسلم خاتون ڈرائیوربننے والی ہیں نازفاطمہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 14-03-2021
نازفاطمہ اور یوپی روڈویزکی بسیں
نازفاطمہ اور یوپی روڈویزکی بسیں

 

 

کانپور: سائنس میں گریجویشن کرنے والی ناز فاطمہ کے لئے خواتین کا عالمی دن بہت خاص تھا۔ اسی دن سے انہوں نے اترپردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن میں بس ڈرائیور کی تربیت لینے کا آغازکیا۔ تربیت کی تکمیل کے بعد ، وہ یوپی روڈ ویز کی بسیں چلانے کا کام شروع کردیں گی۔ اس کے بعد وہ یوپی کی پہلی مسلمان خاتون ڈرائیور بن جائیں گی۔ 24 سالہ ناز فرخ آباد کے کمال گنج کی رہائشی ہیں۔ ان کی تربیت ماڈل ڈرائیونگ ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ، وکاس نگر ، کانپور میں شروع ہوئی ہے۔ ناز کے ساتھ ساتھ ، 25 مزید لڑکیوں کو بھی بس چلانے کی تربیت دی جارہی ہے۔

ناز نے بتایا کہ ان کے والد فوت ہوچکے ہیں۔ وہ کنبہ کی کفالت کے لئےملازمت کی تلاش میں تھیں۔ انھوں نے اخبار میں بس ڈرائیور کی نوکری کا اشتہار دیکھا اور درخواست دی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی درخواست قبول کرلی گئی اور انھیں منتخب کرلیا گیا۔ ناز نے کہا کہ یہ ان کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج ہے لیکن وہ بس ڈرائیور کی ذمہ داری اچھی طرح نبھائیں گی اور مسافروں کی حفاظت ان کی سب سے بڑی ذمہ داری ہوگی۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے مرحوم والد تصویرالحسن اور والدہ کا نام حدیثہ بانو ہے۔ مسلم معاشرے میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک کے سوال پر ، انہوں نے کہا کہ انہیں کسی بھی قسم کی تفریق کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ان کے فیصلے سے کنبہ ، دوست اور رشتے دار خوش ہیں۔ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے پرنسپل ایس پی سنگھ نے بھی ناز کی تعریف کی۔

ناز فاطمہ نے بتایا کہ ان کے والد کا 2010 میں انتقال ہوگیا تھا۔ گھر میں ایک بڑا بھائی اور چھوٹی بہن ہے۔ والدہ حدیثہ بانو نے ہم سب کی پرورش کی۔ ناز نے بتایا کہ اس نے بی ایس سی کیا ہے۔ اس کے علاوہ نرسنگ کا ڈپلومہ بھی کیا ہے۔ وہ ملازمت کی تلاش میں تھیں ، جب انہیں معلوم ہوا کہ حکومت خواتین کو بس ڈرائیور بننے کی تربیت دے رہی ہے تو اس نے اپنی والدہ کو یہ بتایا۔ جب انھوں نے ٹریننگ کے لئے درخواست دی تو سلیکشن ہوگیا۔ ناز نے کہااب میری خواہش ہے کہ تربیت مکمل کریں اور بس چلائیں اور دنیا کو دکھائیں کہ خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔