نیشنل باکسنگ چمپئن شپ: 'گولڈن گرل' نکہت زرین بہترین باکسر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 29-10-2021
نیشنل باکسنگ چمپئن شپ: نکہت زرین بہترین باکسر
نیشنل باکسنگ چمپئن شپ: نکہت زرین بہترین باکسر

 

 

شیخ محمد یونس : حیدر آباد

عالمی شہرت یافتہ باکسر نکہت زرین  شاندار کارکردگی اور عزم وحوصلہ کے باعث بہترین انداز میں اپنے دیرینہ ہدف پیرس اولمپکس کی طرف رواں دواں ہیں۔ریاست تلنگانہ کے ضلع نظام آباد سے تعلق رکھنے والی مشہور و معروف باکسر نکہت زرین نے ریاست ہریانہ کے ہسار میں منعقدہ پانچویں ایلائیٹ ویمنس نیشنل باکسنگ چمپئن شپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 52کلو کے زمرہ میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔علاوہ ازیں نکہت زرین کو دوسری مرتبہ بیسٹ باکسر کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔

فائنل میں میزبان ہریانہ کی باکسر کو شکست

نکہت زرین نے ہسار میں منعقدہ مقابلہ میں پہلے رائونڈ میں گوا کی باکسر دیا والک کو ناک ائوٹ کیا۔کوارٹر فائنل میں اوڈیشہ کی باکسر سندھیا رانی کو 5-0کے فرق سے شکست فاش دی۔نکہت زرین نے سیمی فائنل میں اترپردیش کی باکسر منجو کو بھی 5-0 کے فرق سے چاروں خانے چت کردیا۔

انہوں نے فائنل میں بھی اپنی کامیابی کا سلسلہ جاری رکھا اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔نکہت زرین نے رنگ میں اپنی حریف ہریانہ کی باکسر مناکشی کو 4-1سے شکست دی۔انہوں نے رنگ میں اپنی صلاحیتوں کا بھر پور مظاہرہ کیا اور سال 2021کے بیسٹ باکسر کا خطاب پھر ایک مرتبہ اپنے نام کیا۔نکہت زرین نے اپنی بہترین کارکردگی کے ذریعہ ویمنس ورلڈ چمپئن  شپ میں حصہ لینے کا حق بھی حاصل کرلیا ہے۔

عزم وحوصلہ کی پیکر

نکہت زرین بلند و بالا حوصلہ کی حامل ہیں اور نامساعد حالات کے باوجود ساری دنیا کے سامنے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہی ہیں۔نکہت زرین نے ٹوکیو اولمپکس میں شرکت کی ہر ممکن کوشش کی تھی۔تاہم اب ان کی نظریں پیرس اولمپکس پر مرکوز ہیں۔

نکہت زرین اپنے ہدف اور دیرینہ خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے اپنی مہم کا کامیاب آغاز کرچکی ہے۔نکہت زرین خود کو ثابت کرنے کیلئے بہت زیادہ پر عزم ہے۔ٹوکیو اولمپکس سے قبل جو کچھ بھی ہوا اس سے نکہت زرین ذہنی طورپر بہت زیادہ مضبوط ہوئی ہیں۔

کم عمری میں مختلف خطاب

اپنے نام نکہت زرین 14 جون 1996 کو ریاست تلنگانہ کے ضلع نظام آباد میں پیدا ہوئیں۔ان کے والد کا نام محمد جمیل احمد اور والدہ کا نام پروین سلطانہ ہے۔نکہت زرین نے اپنے والد جمیل احمد کی نگرانی میں باکسنگ کی تربیت کا آغاز کیا ۔بعدازاں سال 2009 میں وشاکھا پٹنم میں اسپورٹس اتھاریٹی آف انڈیا میں داخلہ حاصل کیا اور ڈرونا چاریہ ایوارڈ یافتہ کوچ آئی وی رائو کی نگرانی میں تربیت حاصل کی۔نکہت زرین نے سال 2011میں اے آئی بی اے ویمنس یوتھ اینڈ جونیر ورلڈ چمپئن شپ انٹلیا میں گولڈ میڈل حاصل کیا۔جبکہ گوہاٹی میں منعقدہ دوسرے انڈیا اوپن انٹرنیشنل باکسنگ ٹورنمنٹ میں کانسہ کا تمغہ جیتا۔

انہوں نے سال 2019میں بنکاک میں منعقدہ تھائی لینڈ اوپن انٹرنیشنل باکسنگ ٹورنمنٹ میں سلور میڈل حاصل کیا۔علاوہ ازیں نکہت زرین نے رواں برس ترکی میں باس فورس باکسنگ ٹورنمنٹ میں دوسابقہ عالمی چمپئنس روس کی

Paltceva Ekaterina اور قازقستان کی Nazym Kyzaibay

کو شکست دیں۔اس ٹورنمنٹ میں نکہت زرین نے کانسہ کا تمغہ حاصل کیا۔

سرکاری ملازمت کا حصول

باکسنگ میں نمایاں مظاہرہ اور ملک و ریاست تلنگانہ کا نام عالمی سطح پر روشن کرنے پر نکہت زرین کو بنک آف انڈیا زونل آفس اے سی گارڈ س حیدرآباد میں اسٹاف آفیسر کی حیثیت سے تقرر عمل میں لایا گیا۔نکہت زرین نے اپنے کیرئیر کے دوران مختلف نشیب و فراز کا سامنا کیا۔سال 2017میں وہ کندھے میں زخم کے باعث مشکلات کا شکار ہوئیں۔تاہم وہ کبھی بھی مایوس نہیں ہوئیں۔کورونا وباء اور لاک ڈاون کے دوران ان کی تربیت متاثر ہوئی۔

انہوں نے نہ صرف گھر میں پریکٹس کی بلکہ اپنے فٹنس کو برقرار رکھا۔ نکہت زرین نے بتایا کہ ہسار میں کامیابی ان کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے بتایا کہ انہیں کئی چیالنجس کا سامنا تھا۔انہوں نے عزم و استقلال کے ساتھ مقابلہ کیا نہ صرف طلائی تمغہ حاصل کیا بلکہ بہترین کھلاڑی کا اعزاز بھی اپنے نام کیا۔

انہوں نے کہا کہ اب ان کا ہدف عالمی مقابلوں میں میڈلس کا حصول ہے۔نکہت زرین نے عالمی مقابلوں میں شاندار مظاہرہ کیلئے کوئی کسر باقی نہ رکھنے کا عزم کیا۔ہسار میں قومی مقابلہ میں شاندار کامیابی کے ذریعہ نکہت زرین ترکی کے شہر استنبول میں ماہ ڈسمبر کے اوائل میں منعقد شدنی ویمنس باکسنگ ورلڈ چمپئن شپ کیلئے منتخب ہوئی ہیں۔ نکہت زرین نے کہا کہ تمام بہی خواہوں اور شائقین کی دعائوں اور مدد کے باعث انہیں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔انہوں نے اپنی کامیابی کو والدین اور دوست و احباب کے نام معنون کیا۔