'محمد حسن علی نے کیسے بنائے 'سرونگ روبوٹ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-09-2021
محمد حسن علی نے کیسے بنائے سرونگ روبوٹ
محمد حسن علی نے کیسے بنائے سرونگ روبوٹ

 

 

رتنا چھوٹرانی، حیدرآباد

 ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کو لوگ عام طور پر موتیوں اور میناروں والے شہر کے روپ میں دیکھتے ہیں؛ نیز اس شہر کو لوگ ذائقہ دار کھانے یعنی بریانی اور لذیز کباب کی وجہ سے بھی جانتے ہیں۔نظام کے اس شہر میں لوگ اب تکنالوجی کی طرف بھی بطور خاص توجہ دینے لگے ہیں، وہاں کے 14 برس کے ایک طالب علم محمد حسن علی نے اپنی صلاحیت کے جوہرکو دکھا کر سب کو حیران کر دیا ہے۔

کھانے پینے کے شوقین لوگوں کے اس شہر میں محمد حسن علی  دنیا کو بتا رہے ہیں کہ یہ شہرعلمی اور تکنیکی اعتبار سے بھی  مالا مال ہے۔محمد حسن علی کی عمر محض 14 برس ہے اور وہ بی ٹیک و ایم ٹیک کے طالبوں کی پڑھاتے ہیں۔

محمد حسن علی کو لوگ شہر حیدرآباد کا 'آئنس ٹائن' بھی کہتے ہیں، جو کہ بیک وقت انجینیرنگ اور پوسٹ گریجویٹ کے طلبا کو پڑھاتے ہیں۔یہ غیر معمولی صلاحیت والے نوجوان انجینیرنگ  کے طلبا کو پڑھانے کے ساتھ ساتھ پروفیسرز اور سائنسدانوں سے بھی مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انھوں نے ایک روبوٹ(humanoid robot ) بنایا ہے جو کہ وائس کمانڈ(voice command)کے مطابق عمل کرتا ہے۔ اس کے علاوہ روبوٹ کے اندر لائن فالونگ پروگرام فیڈ کئے گئے ہیں، جس کے تحت وہ احکامات پر عمل کرتا ہے۔

اس روبوٹ میں وائس پلےبیک موڈول، موٹر ڈرائیور، ریسیور ٹرانسمیٹر اور آرڈوینو پروگرامنگ(arduino programming ) فیڈ(Feed) کئے گئے ہیں۔

حیدرآباد کے پرانے علاقے ملک پیٹھ میں رہائش پذیر حسن علی امریکہ کے پریڈیو یونیورسٹی(Perdue University ) سے پوسٹ گریجویٹ کرنے کے خواہش مند ہیں۔

خیال رہے کہ حسن علی نے محض 14 دنوں کے اندر روبوٹ بناکر مکمل کیا۔ جس کا نام انھوں نے سروینگ روبوٹ(serving robot) رکھا ہے۔

حسن علی کے مطابق روبوٹ فیڈ کئے گئے کمانڈز کو فولو کرتا ہے اور اس کے مطابق اس کی نقل و حرکت ہوتی ہے۔

اگر حسن علی کا بنایا ہوا روبوٹ کامیاب ہو جاتا ہے تو اس سے مختلف میدان میں مدد لی جاسکتی ہے۔ بطور خاص اس روبوٹ سے سول انجینیئر بہت زیادہ مدد لے سکتے ہیں۔ وہیں ہوٹلوں میں بھی اس کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔

awaz

حسن علی کی کارکردگی ظاہر کرتی ہے، ان کے اندر اعتماد کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان کی خداداد صلاحتیں غیر معمولی ہیں، وہ جو کام کررہے ہیں، اس کے لیے بہت زیادہ علم اور صلاحیت کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اگرچہ ان کے پاس کوئی بڑی ڈگری نہیں ہے، کیوں کہ وہ بہت کم عمر ہیں۔

حسن علی کو ایک بار اپنے والد کے ساتھ کنسرٹکشن سائٹ (construction site) پر جانے کا موقع ملا۔ وہاں انھوں نے سائٹ پر کی جانے والی پیمائش( measurements) کا حساب لگایا، جو کہ بالکل درست ثابت ہوئیں، اس سے ان کے والد بہت خوش ہوئے اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔

اس سے ان کے اعتماد میں اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ حسن علی گذشتہ دو برسوں میں اب تک 7 ہزار انجینئرنگ کے طلبا کو پڑھا چکے ہیں۔ تاہم کوویڈ کے پیش نظر وہ آن لائن کلاسز لے رہے ہیں۔

اس کے علاوہ انھوں نے اس چھوٹی سی عمر میں سیکڑوں پروجکٹس پر بھی کام کئے ہیں۔

محمد حسن علی کا دماغ لوگوں کے لیے تجسس کا مظہر بنا ہوا ہے۔ اس کی بے پناہ صلاحیتوں کے بارے میں جان کر لوگ انگشت بدندان ہیں۔