کشمیر سے کنیا کماری تک :عادل کاسائیکل سےریکارڈ توڑسفر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
عادل تیلی کا کارنامہ
عادل تیلی کا کارنامہ

 

 

آج کل کشمیر کے نوجوان سائیکل سواری میں جھنڈے گاڑنے کا کام کررہے ہیں،نئی نسل نے پہاڑوں کو سر کرنے کے بجائے اب کشمیر سے کنیا کماری تک ہندوستان کی سیر کرنے کو ترجیح دے رہی ہے۔ کشمیر کا پیغام محبت ملک کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک پہچانے کا کام کررہی ہے۔سائیکل سواری کا شوق اب کشمیر میں ایک جنون بن رہا ہے۔ اس کی مثال ہے عادل تیلی ۔ جنہوں نے گینز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ ز  میں اپنا نام درج کرا لیا ہے۔ عادل تیلی نےایک سال پہلے سرینگر سے لہہ تک کا چار سو چالیس کلو میٹر کا سفر صرف چھبیس گھنٹے اور تیس سکینڈ میں طے کیا تھا اب کشمیر سے کنیاکماری تک تین ہزار چھ سو پچاس کلو میٹر تک کا سفر سائیکل پر کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے ۔یہ گینز بک آف دی ریکارڈز کا سب سے مشکل سنگ میل تھا۔

عادل تیلی پنجاب کے امرتسر میں گو رونانک یونیورسٹی میں بی پی ایڈ کی ڈگری حاصل کر رہے ہیں ۔ عادل پنجاب میں ہی سائیکلنگ کی کوچنگ بھی کررہے تھے ۔ ان کا ماننا ہے کہ ساز وسامان کی کمی کی وجہ سے انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔جموں وکشمیر اسپورٹس کونسل اورسرکار کو ایسے کھلاڑیوں کو آگے پہنچانے کے سازو سامان ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنا چاہے۔ وادی کے نوجوانوں میں صلاحیتیو ں کی کمی نہیں ہے ان صلاحیتوں کو آگے لے جانےکے لئے بہتر پلیٹ فارم اور مضبوط سازو سامان کی ضرورت ہے ۔ 

awazurdu

ہمت مرداں مدد خدا

حالیہ دنوں میں کشمیر سے کئی اسئیکل سواروں کے مختلف کارناموں کی خبریں آئی ہیں۔ایسا ہی ایک تجربہ پچھلے دنوں کشمیر کے ایک نوجوان نے کیا تھا جس کا نام تھا حسن وامی۔جس نے کشمیر سے کنیا کماری تک گیارہ ریاستوں گزرتے ہوئے تین ہزار پانچ سو کلو میٹرکا سفر سائیکل پر طے کیا بلکہ ملک کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک منشیات کے خلاف عام بیداری پیدا کرنے کا پیغام دیا تھا۔

اس بار بڈگام کے نارہ بل کےتئیس سالہ نیشنل سائیکلسٹ عادل احمد تیلی سائیکل کے دم پر کشمیر سے کنیا کماری تک کا سفر کیا ۔دراصل یہ جوش اور جذبہ کا سفر تھا،جس میں مختلف ریاستوں میں مختلف موسم اور حالات میں سفر کا تجربہ کسی خزانہ سے کم نہیں ۔

عادل تیلی نے کشمیر سے کنیاکماری تک تین ہزار چھ سو پچاس کلو میٹر تک کا سفر اس سفر نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔ ہے ۔ جو کہ آٹھ روزایک گھنٹہ ،تیس سکینڈ میں مکمل کیا۔

 عادل تیلی نے رواں مہینے کی تئیس مارچ کی صبح سات بجےسرینگر کے لالچوک سے اس ریس کی شروعات کی اور رواں مہینے کے تیس مارچ صبح نو بجے کنیاکماری پہنچ کر ایک نیاریکارڈ قائم کیا۔

 کس کا ریکارڈ توڑا 

اس سے پہلے اوم ہتندرامہاجن نے گزشتہ سال نومبر میں آٹھ دنوں ،سات گھنٹے تیس منٹ میں یہ سفر طے کرکے ریکارڈ قائم کیا تھا جسے عادل تیلی نے آج توڑ دیا۔عادل تیلی نے قومی سطح کی سائیکلنگ مقابلو ں میں کئی بار حصہ لیکر میڈل جیتے ہیں ۔ عادل کی صلاحیتیوں کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ ملک کے کئی سائیکلسٹس نے دو ہزار چودہ ،پندرہ اور دوہزار اٹھارہ میں سرینگر سے لہہ تک کے سفر کا ریکارڈ قائم کیا تھا لیکن عادل نے ان تما م سائیکلسٹس کے ریکارڈ بھی توڑد یئے تھے ۔

سری نگر سے لہہ کا سفر 

 عادل نے ایک سال پہلے سرینگر سے لہہ تک کا چار سو چالیس کلو میٹر کا سفر صرف چھبیس گھنٹے اور تیس سکینڈ میں طے کیا ۔عادل اس وقت پہلے انڈین سائیکلسٹ بنے جنہوں نے اس کم وقت میں سرینگر سے لہہ تک کا سفر طے کرکے نیا ریکارڑ قائم کیا تھا۔ عادل اب مزید ریکارڈ قائم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔