ڈاکٹرجاوید اشرف:بی سی سی آئی کے ڈاکٹرس پینل میں نیا چہرہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 15-11-2021
ڈاکٹرجاوید اشرف:بی سی سی آئی کے ڈاکٹرس پینل میں نیا چہرہ
ڈاکٹرجاوید اشرف:بی سی سی آئی کے ڈاکٹرس پینل میں نیا چہرہ

 


شیخ محمد یونس، حیدرآباد

منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر

مل جائے تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر

''مجھے بچپن ہی سے کرکٹ سے کافی لگائو ہے۔ میں ایک کرکٹ کھلاڑی نہ بن سکا مگر بحیثیت ڈاکٹر کھلاڑیوں کی فٹنس' صحت سے متعلق مسائل کی یکسوئی اور علاج و معالجہ کے خصوص میں بی سی سی آئی کے پیانل ڈاکٹرس برائے قومی ٹرافیز انتخاب میرے لئے فخر اور اعزاز کی بات ہے۔ یہ میری زندگی کا بہترین حاصل اور یادگار لمحات ہیں جس کو میں کبھی بھی ہر گز فراموش نہیں کر سکتا۔''

یہ خیالات شہر حیدرآباد کے مشہور و معروف ڈاکٹر سید جاوید اشرف کے ہیں جن کا بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے پینل ڈاکٹرس برائے قومی ٹرافیز مشتاق علی رانجی ' وجئے ہزارے کے لئے انتخاب عمل میں آیا ہے۔

ڈاکٹر سید جاوید اشرف اپولو ہاسپٹل حیدرآباد میں ماہر فیملی میڈیسن کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔بی سی سی آئی کے پیانل ڈاکٹرس میں انتخاب پر وہ فرط مسرت سے سرشار ہیں۔ اپنی نئی ذمہ داری کا جائزہ لینے کے لئے وہ دہلی روانہ ہوچکے ہیں۔ قومی ٹرافیز کے میاچس کا 16نومبر سے آغاز عمل میں آئے گا۔

awazurdu

بین الاقوامی کرکٹ کھلاڑیوں ارون لال، منیش پانڈے، کرون نائر، سچن بے بی، وجے شنکر، جے دیو انادکت کے ساتھ


خاندانی پس منظر

ڈاکٹر سید جاوید اشرف ریاست آندھراپردیش کے ضلع کرنول کے متوطن ہیں ۔ ان کے والد جناب خواجہ محی الدین نے جوائنٹ کلکٹر کرنول کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور حال ہی میں  وظیفہ حسن خدمت پر سبکدوش ہوئے ہیں۔

والدہ محترمہ شیخ شہناز ہو م میکر ہیں ۔ ڈاکٹر جاوید اشرف کے چھوٹے بھائی سید ساجد سہیل سائوتھ سنٹرل ریلوے سکندرآباد میں بحیثیت انجینئر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ڈاکٹر جاوید اشرف کی شریک حیات سیدہ شاہیرہ بھی ڈاکٹر ہیں ۔ سیدہ شاہیرہ نے دکن میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کی تکمیل کی ہے اور وہ سید فیاض ایڈیشنل کمشنر پولیس کی دختر ہیں۔

awazurdu

ڈاکٹر سید جاوید اشرف اپنی والدہ،والد اور بیگم کے ساتھ


دادی جان کا خواب شرمندہء تعبیر

ڈاکٹر سید جاوید اشرف بچپن ہی سے کافی ذہین واقع ہوئے ہیں ۔ ان کی ابتدائی تعلیم ضلع کرنول میں ہی ہوئی۔ جاوید اشرف کی دادی جان محترمہ سیدہ عائشہ بی کی دلی تمنا اور آرزو تھی کہ ان کا پوترا ڈاکٹر بنے اور انسانیت کی خدمت انجام دے۔سید جاوید اشرف نے اپنی دادی کی خواہش کی تکمیل کے لئے کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ آج نامور اور ممتاز ڈاکٹر س میں ان کا شمار ہوتا ہے۔

سید جاوید نے اپنے مقصد کے حصول کے لئے شہر حیدرآباد کا رخ کیا اور چیتنیہ جونیئر کالج میاں پور سے بی پی سی مضمون میں اعلیٰ نشانات کے ساتھ کامیابی حاصل کی ۔انہوں نے ینی اوپیا میڈیکل کالج منگلورو سے ایم بی بی ایس کی تکمیل کی اور کرسچن میڈیکل کالج ویلور ٹاملناڈو سے پوسٹ گریجویشن مکمل کیا ۔

ان کا اسپیشا لائزیشن فیملی میڈیسن ہے۔ بعد ازاں جاوید اشرف نے انڈین میڈیکل اسوسی ایشن حیدرآباد سے ڈیاباٹولوجی میں فیلو شپ کی تکمیل کی اور اپولو گروپ آف ہاسپٹلس سے وابستہ ہوگئے جہاں وہ ماہر فیملی میڈیسن کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ڈاکٹر سید جاوید اشرف نے آواز دی وائس کے نمائندہ سے بات کر تے ہوئے بی سی سی آئی کے پینل ڈاکٹرس میں تقرر پر خوشی و مسرت کا اظہار کیا اور بتایا کہ اپولو ہاسپٹل اور بی سی سی آئی میں معاہدہ ہے جس کی اساس پر اپولو ہاسپٹل کے منتظمین نے میرے نام کی سفارش کی اور میرا انتخاب عمل میں آیا۔ ڈاکٹر سید جاوید اشرف نے بتایا کہ بچپن ہی سے انہیں کرکٹ سے کا فی لگائو ہے اور وہ ٹی وی پر میچ دیکھا کرتے۔

اب جبکہ انہیں قومی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں سے بات چیت اور ملاقات کا موقع حاصل ہوا ہے ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے۔ جن کھلاڑیوں کو وہ ٹی وی پر دیکھتے تھے اب انہیں ان سے بات چیت کے علاوہ ان کے علاج ومعالجہ کی ذمہ داری ملی ہے۔

سید جاوید اشرف کھلاڑیوں کے فٹنس' صحت سے متعلق مسائل کی تشخیص کے علاوہ میدان میں زخمی ہونے کی صورت میں کھلاڑیوں کے علاج و معالجہ کا فریضہ انجام دیں گے۔

awazurdu

ڈاکٹر جاوید اشرف


لمحہ فخریہ

ڈاکٹر سید جاوید اشرف نے بتایا کہ بی سی سی آئی کے پینل ڈاکٹرس میں پہلی مرتبہ انہیں شامل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ان کی زندگی کا سب سے زیادہ قیمتی ' یادگار اور فخریہ لمحہ ہے۔

انہیں بے پناہ خوشی و مسرت ہورہی ہے جسے وہ الفاظ میں بیان کرنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کا نام روشن کرنے والے کھلاڑیوں کی خدمت فی الواقعی اعزاز کی بات ہے۔انہوں نے اپنی ذمہ داری کو سنجیدگی اور دیانتداری کے ساتھ بحسن و خوبی انجام دینے کیلئے کوئی کسر باقی نہ رکھنے کے عزم کا اظہارکیا۔

ڈاکٹر سید جاوید اشرف نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی شہرت یافتہ کھلاڑیوں کے ساتھ وقت گزارنا اور ان کی فٹنس 'صحت کے مسائل کی تشخیص اور علاج و معالجہ کی ذمہ داری پر وہ کافی خوش ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ان کی زندگی کے بہترین لمحات ہیں جن کو وہ فراموش نہیں کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہِ والدین کی دعائو ں اور محنت کا نتیجہ ہے کہ آج وہ اس مقام پر ہیں اور بہت زیادہ خوشی محسوس کررہے ہیں۔ ڈاکٹر سید جاوید اشرف نے نوجوان نسل کو پیغام دیا کہ وہ پہلے منزل کا تعین کریں پھر مقصد کے حصول کیلئے کوئی کسر باقی نہ رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ سماج میں عزت و توقیر اور اعلیٰ و ارفع مقام کے حصول کیلئے محنت شاقہ ضروری ہے۔محنت ' جستجو اور حصول تعلیم کے بغیر کامیابی وکامرانی ممکن نہیں ہے۔ ان کی دادی نے انہیں ڈاکٹر بنانے کا خواب دیکھا تھا۔جسے انہوں نے نہ صرف شرمندہ تعبیر کیا بلکہ اپنی دادی سیدہ عائشہ بی مرحومہ کو حقیقی معنوں میں خراج عقیدت بھی پیش کیا ہے۔