رگھواریڈی کی ارتھی : مبارک اور اس کے دوستوں کے کندھوں پر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-05-2021
چا رکندھوں کا سہارا
چا رکندھوں کا سہارا

 

 

شیخ محمد یونس ۔حیدرآباد

ملک میں ایک طرف کورونا کا قہر جاری ہے تو دوسری طرف فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کی مثالیں دیکھنے میں آرہی ہیں۔ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے جہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے شیرو شکرکی طرح رہتے ہیں۔ہندو' مسلم ' سکھ ' عیسائی آپس میں ہے بھائی بھائی کے نعرے لگائے جاتے ہیں۔عید اور تہوار مل جل کر منائے جاتے ہیں۔چند مٹھی بھر شرپسند اور فرقہ پرست ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی ' گنگا جمنی تہذیب اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں تاہم سماج میں مذہب سے بالاتر ہوکر انسانیت کی خدمت کی عظیم مثالوں کے باعث فرقہ پرستوں کی تمام ناپاک کوششیں مذموم سازشیں ناکام و نامراد ہوتی ہیں۔

 ایسا ہی ایک فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا خوبصورت نمونہ نرمل ضلع کے کڑم منڈل میں لکشمی پور موضع کے پانچ مسلم نوجوانوں نے پیش کیا ہے۔کڑم منڈل کے لکشمی پور موضع کا ساکن ایم رگھواریڈی چند دنوں قبل کورونا سے متاثر ہوا اور منگل کی شب اس کی موت واقع ہوئی۔کورونا سے موت واقع ہونے کے باعث آخری رسومات کیلئے افراد خاندان اور رشتہ دار آگے نہیں آئے۔اطلاع ملتے ہی کڑم فائونڈیشن گروپ آف سوسائٹی کے صدر مبارک بن محمد پہنچ گئے۔انہوں نے نعش حاصل کی اور اپنے ساتھیوں ماجد خان' حیدر' نوید' ندیم الدین اور دیگر کے ہمراہ آخری رسومات انجام دیں۔نوجوانوں نے ارتھی کو کاندھوں پر اٹھایا اور شمشان گھاٹ تک لے گئے ۔

awazurdu

مسلم نوجوان پی پی ای کٹس پہنے ہوئے تھے۔مسلم نوجوانوں نے اس شخص کی آخری رسومات کی انجام دہی کے ذریعہ انسانیت کی مثال قائم کی ہے۔ایک ایسے وقت جبکہ انسان' انسان سے خوفزدہ ہے اور قریبی رشتہ دار بھی آخری رسومات کیلئے آگے نہیں آرہے ہیں۔مسلم نوجوانوں نے ہندو شّخص کی آخری رسومات کی انجام دہی کے ذریعہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کاروشن نمونہ پیش کیا۔مبارک بن محمد نے بتایا کہ انسانیت کی خدمت کے مقصد کے تحت وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ رگھواریڈی کی آخری رسومات کو انجام دیئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کورونا سے موت واقع ہونے کے باعث رگھواریڈی کے ارکان خاندان خوفزدہ ہوگئے اور نعش کے قریب نہیں آرہے تھے۔

ایسے حالات میں مبارک بن محمد اپنے دوستوں کے ساتھ آگئے آئے اور آخری رسومات کی انجام دہی کا نظم کیا۔مبارک بن محمد نے کہا کہ کورونا فی الواقعی خطرناک بیماری ہے ۔تاہم تمام تر احتیاطی تدابیر کو اختیار کرتے ہوئے آخری رسومات انجام دی جاسکتی ہیں۔انہوں نے عوام سے خواہش کی کہ وہ ہرگز خوفزدہ نہ ہوں بلکہ احتیاط کو ملحوظ رکھیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں انسانیت کی خدمت اہمیت کی حامل ہے۔انسان' انسان کے کام آتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ تمام مذاہب انسانیت کا درس دیتے ہیں اور یہی چیز ہے کہ وہ ہندوشخص کی آخری رسومات کیلئے آگے آئے۔

awazurdu