منصور الدین فریدی۔ نئی دہلی
پاکستان سے کبھی کبھی ایسی خبریں آتی ہیں جن پر بھروسہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اب یہ خبر آئی ہے کہ ملک کے وزیر اعظم عمران خان نے کوروناپازیٹیوہونے کے پانچ دن بعد ہی اپنی گوشہ نشینی ختم کردی ہے۔انہوں نے کل کورونا وائرس کے باعث آئسولیشن میں ہی اپنی رہائش گاہ پر سرکاری میڈیا ٹیم سے ملاقات کی ہے۔
اس میٹنگ کی جانکاری کےلئے سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے سوشل میڈیا پر وزیراعظم عمران خان کی ایک تصویر جاری کی گئی ہے۔جس میں عمران خان کے علاوہ ذلفی بخاری اور سینیٹر فیصل جاوید بھی نمایاں ہیں۔حیرت کی بات یہ ہے کہ دو روز قبل عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے بھی ان کی تنہائی میں وقت گزاری کی ایک تصویر جاری کی تھی۔
وزیر اعظم عمران خان کی ایک تصویر شبلی فراز اور سینیٹر فیصل جاوید نے شیئر کی ہے جس میں عمران خان کو اپنی میڈیا ٹیم کے بیچ میں بیٹھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ 20 مارچ کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت فیصل سلطان نے اعلان کیا تھا کہ عمران خان کو کورونا ہو گیا ہے۔عمران خان نے اس سے صرف دو روز قبل کرونا کی چینی ساختہ سائنو فارم ویکسین لگوائی تھی۔ جس کے دو دن بعد انہیں کوروناہوگیا تھا اس کے بعد ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کوبھی کورونا ہو گیا تھا۔
اب بحث اس بات پر ہورہی ہے کہ عمران خان نے کیا کیا؟کورونا مثبت آنے کے صرف پانچ دن بعد کیا عمران خان لوگوں سے میل جول رکھ سکتے ہیں؟ کہیں وہ ایسا کر کے لوگوں کو خطرے میں تو نہیں ڈال رہے؟
سوشل میڈیا پر طوفان
اس خبر کے میڈیا میں آتے ہی سوشل میڈیا پر عمران خان کے خلاف تھو تھو کا دور شروع ہوگیا۔۔ تعلیم یافتہ طبقہ حیران پریشان نظر آیا ہے۔ جس نے عمران خان کی اس حرکت کو انتہائی بچکانہ اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس ملک کا تو اللہ ہی مالک ہپے۔کسی سے بھی کچھ اچھا کرنے کی امید کی جاسکتی ہے۔
Height of irresponsibility. Only God is keeping this country safe right now. I am convinced. https://t.co/Zc1s3E54Mb
— Nida Kirmani (@NidaKirmani) March 25, 2021
عمران خان کیخلاف سوشل میڈیا پر تنقید کا طوفان برپا ہے۔ شدید تنقید کی جارہی ہے، سوشل میڈیا صارفین نے طوفان برپا کردیا ہے اور وزیراعظم عمران خان کے اقدام کو انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف قرار دیا جارہا ہے۔کسی نے اسے جہالت قرار دیا ہے تو کسی نے حماقت ۔
کیا کہتی ہیں سرکاری ہدایات
کورونا کےلئے حکومت پاکستان کی ویب سائٹ پر گوشہ نشینی یا کورنٹائن کےلئے ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ان کے مطابق ان میں لکھا ہے کہ کورونا مریضوں کو علامات ظاہر ہونے کے دس دن بعد جبکہ علامات ختم ہونے کے کم از کم مزید تین دن بعد قرنطینہ سے نکلنا چاہیے۔عمران خان کی اس تصویر اور ملاقات سے ظاہر کہ ان کی علامات ختم ہو چکی ہیں، لیکن ابھی ان کی علامات ظاہر ہوئے صرف پانچ دن گزرے ہیں۔
اس لئے خود ان کی اپنی حکومت کی جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں انہیں قرنطینہ توڑنے کے لئے ابھی کم از کم مزید پانچ دن انتظار کرنا چاہیے تھا۔
Prime minister with the media team today at Bani gala pic.twitter.com/Vk0oWIUDed
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) March 25, 2021
— Hasan Saeed (@hasansaeed6) March 25, 2021
A Covid-19 positive PM conducting & advertising a meeting? In a country with already extremely low vaccination rates?
— Mosharraf Zaidi (@mosharrafzaidi) March 25, 2021
The comms & signaling around Covid-19 may be the area in which PM Khan’s performance has been especially poor.
And in that, this picture tops it all.
😔 https://t.co/uV8sxLiWoG