شاعر مشرق اقبال کے مجسمہ پرپاکستان میں ہنگامہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-02-2021
گلشن اقبال پارک، لاہورمیں نصب مجسمہ
گلشن اقبال پارک، لاہورمیں نصب مجسمہ

 

UPDATED 03-02-2021

لاہور ۔پنجاب حکومت نے سوشل میڈیا پر عوامی غم و غصے کے اظہار کے بعد لاہور کے گلشن اقبال پارک سے علامہ اقبال کا بے تکا مجسمہ ہٹا نے کا اعلان کردیا۔ پاکستان میں شاعر مشرق کہلانے والے علامہ محمد اقبال کے مجسمہ پر تنازعہ نے ایک نیا رنگ لے لیا ہے ۔پاکستان میں پنجاب کی حکومت نے ایسا مجسمہ بنانے اور نصب کرنے پر پورٹ طلب کر لی ہے۔ پارک میں مجسمہ رکھنے کا واقعہ متعلقہ حکام کی غفلت ہے لہٰذا تحقیقات کے بعد ذمہ داروں کا تعین کر کے کارروائی کی جائے۔خیال رہے کہ گلشن اقبال پارک کے مالیوں کا کہنا ہے کہ یہ مجسمہ انہوں نے بچ جانے والے تعمیراتی سامان سے اپنے طور پر بنایا ہے۔خیال رہے کہ لاہور کے گلشن اقبال پارک میں شاعر ڈاکٹر محمد اقبال کا بے تکا مجسمہ بنانے پر سوشل میڈیا صارفین نے جم کر تنقید کی تھی۔

لاہور : اوپر جو تصویر آپ کو نظر آرہی ہے،اسے آپ پہچان سکتے ہیں؟ ذرا اٹکل لگائیں شاید تب بھی نہ پہچان پائیں. اصل میں ان دنوں پاکستان اور سوشل میڈیا پر یہ مجسمہ بحث کا موضوع بنا ہوا ہے. کئی لوگ ٹویٹر پر اس بارے میں بحث کر رہے ہیں اور بعض سخت تنقید بھی کر رہے ہیں.

مذکورہ بالا مجسمہ پاکستان کے گلشن اقبال پارک میں لگایا گیا ہے مگر یہ ناظرین سے دادوتحسین حاصل کرنے کے بجائے کڑی تنقید کا باعث بن رہا ہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ علامہ اقبال کا ٹرینڈ گردش کر رہا ہے. اس کے تحت سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مجسمہ ساز پر لوگ لعنتیں بھیج رہے ہیں اور حکومت پاکستان پر سخت تنقید کر رہے ہیں.

در اصل گلشن اقبال پارک لاہور میں نصب مجسمہ علامہ اقبال کا ہے جسے کسی اناڑی فنکار نے انتہائی پھوہڑ طریقے سے بنایا ہے. مجسہ سے متعلق صارفین کا کہنا ہے کہ اسے دیکھ کراقبال کی روح کانپ ہوگئی ہوگی۔ ٹوئٹر پر ایک صارف کی جانب سے مجسمہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا گیا ہے یہ مجسمہ اعزاز ہے یا بے عزتی؟

ایک معروف صحافی حامد میر نے مجسمہ کی کاریگری پر اپنی رائے کا اظاہر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ: جناب ولید اقبال صاحب کیا آپ جانتے ہیں یہ کس کا مجسمہ ہے؟ کیا یہ کہیں سے بھی شاعر مشرق کا مجسمہ نظر آتا ہے؟ آپکی حکومت کے خیال میں یہ شاعر مشرق ہیں اور کسی سفارشی سےمجسمہ بنواکر عوام الناس کے لیے اسے گلشن اقبال لاہور میں سجا دیا گیا، مجھے تو یہ مجسمہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا ہے۔ ایک معروف سماجی کارکن، سیاستدان اور قانون دان جبران ناصر نے مجسمے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ کرپشن اور نااہلی کیسی ہوتی ہے اس پر سختی سے سوچنے کی ضرورت نہیں ہے۔