مغربی کنارہ: فلسطینیوں پر ’’قبر یوسف‘‘ پر توڑ پھوڑ کا اسرائیلی الزام

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
مغربی کنارہ: فلسطینیوں پر ’’قبر یوسف‘‘ پر توڑ پھوڑ کا اسرائیلی الزام
مغربی کنارہ: فلسطینیوں پر ’’قبر یوسف‘‘ پر توڑ پھوڑ کا اسرائیلی الزام

 


مغربی کنارہ: رمضان المبارک کے دوران فلسطینی علاقوں اور میں اسرائیلی فوج اور عوام میں تناو بڑھ جاتا ہے۔ اس بار بھی ایسا ہی ہورہا ہے ،اسرائیلی افواج کے مغربی کنارے کے قریب مقبوضہ علاقے سے فلسطینیوں کی گرفتاری کے لیے حالیہ آپریشن کے بعد فلسطینیوں پر مغربی کنارے میں واقع ایک مذہبی احاطے میں توڑ پھوڑ کا الزام لگایا گیا ہے۔

 اسرائیلی فوج نے اتوار کے روز بیان جاری کیا ہے کہ فلسطینیوں نے مغربی کنارے کے ایک مزار کو آگ لگا دی ہے۔ نابلس میں یہ علاقہ یہودیوں کے لیے عبادت گاہ کے طور پر مانا جاتا ہے۔ مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں اسرائیلیوں اور فلسطینوں کے مابین یہ کشیدگی ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔ گذشتہ سال بھی ان دنوں مظاہروں اور تناؤ کے باعث گیارہ روز تک غزہ کا علاقہ جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔

اس مبینہ واقعے کا افسوس ناک پہلو یہ ہے کہ مسلمانوں کے لیے ان دنوں رمضان کا مقدس مہینہ جاری ہے جبکہ عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر میں بھی چند ہی روز باقی رہ گئے ہیں اور یہودیوں کی چند اہم مذہبی تعطیلات بھی اب زیادہ دور نہیں۔ ایسے میں مقبوضہ مغربی کنارہ کے فلسطینی شہر نابلوس میں قبر یوسف کی بےحرمتی اس لیے قابل مذمت ہے کہ وہاں تینوں مذاہب کے لوگ دعا اور عبادات کے لیے جاتے ہیں۔ قبر یوسف کہلانے اور تاریخی اور مقدس سمجھے جانے والے اس مقام پر کشیدگی گزشتہ برس اتنی پھیل گئی تھی کہ اس کا نتیجہ گیارہ روزہ جنگ کی صورت میں نکلا تھا۔

کیا کہتی ہے اسرائیلی فوج 

اسرائیلی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل رین کوچاو نے اسرائیلی آرمی ریڈیو کو بتایا ہے کہ تقریباً 100 فلسطینیوں نے گذشتہ روز ہفتے کو رات دیر گئے اس مقام کی جانب مارچ کیا ہے۔ یہاں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد فلسطینی سکیورٹی فورسز کے ذریعہ خالی کرائے گئے علاقے میں آگ لگی ہوئی نظر آئی ہے۔

فوجی ترجمان کے مطابق کچھ ہی دیر میں فلسطینی سکیورٹی فورسز بھی وہاں پہنچ گئی تھیں، جنہوں نے ان فلسطینیوں کو منتشر کر دیا۔ بعد ازاں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا تھا کہ اس مقبرے کے اندر قبر کے کچھ حصے ٹوٹے ہوئے تھے اور کچھ جلے ہوئے بھی۔

قبر یوسف ہے کہاں؟

قبر یوسف مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلوس میں واقع ہے اور یہ جگہ بار بار مسلمانوں اور یہودیوں کے مابین کشیدگی کی وجہ بنتی رہتی ہے۔ اس مقام کو انگریزی میں جوزف ٹوم اور عربی میں قبر یوسف کہا جاتا ہے۔ روایات کے مطابق اس جگہ پر پیغمبر یوسف کو دفن کیا گیا تھا، جن کا حسن ضرب المثل تھا اور جن کا ذکر اسلام، یہودیت اور عیسائیت تینوں کی مقدس کتابوں میں بھی ملتا ہے۔ اسی لیے تاریخی اور مذہبی حوالوں سے یہ جگہ ان تینوں مذاہب کے پیروکاروں اور عقیدت مندوں کے لیے تقدیس کی حامل ہے۔

awaz

مغربی کنارہ میں واقع حضرت یوسف علیہ اسلام کا مقبرہ،جسے یہودی جوزف ٹوم کے نام سے جانتے ہیں 


کئی یہودیوں کو یقین ہے کہ اس جگہ پر وہی پیغمبر یوسف دفن ہیں، جن کا ذکر بائبل میں بھی آتا ہے۔ اس کے برعکس بہت سے مسلمانوں کے خیال میں وہاں ماضی میں صرف کسی عام مذہبی شخصیت کی تدفین کی گئی تھی، جس کے لیے عرب باشندے احتراماﹰ 'شیخ‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں۔

نابلوس میں قبر یوسف پر ہر سال متعدد مرتبہ یہودی باشندے عبادت کے لیے جاتے ہیں۔ اس کے لیے ہر مرتبہ اسرائیلی دستوں کی حفاظت میں اور فلسطینی سکیورٹی فورسز کے تعاون سے کافی سخت حفاطتی انتطامات کیے جاتے ہیں۔