ویرینٹ ’ڈیلٹا: ووہان کے بعد نانجنگ میں پھیل رہا ہے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-08-2021
چین میں نئی لہر
چین میں نئی لہر

 

 

بیجنگ: ووہان کا نام آتےہی ہر کسی کی یادیں تازہ ہوجاتی ہیں کیونکہ پچھلے سال ہی اسی شہر سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے دنیا کو جہنم بنایا تھا۔یوں تو چین نے سب سے پہلے کرونا پر قابو پایا تھا لیکن اب دوبارہ کرونا کی نئی لہر چین کے اس شہر کو جکڑ چکی ہے۔ 

چین کو کرونا کے جان لیوا ویرینٹ ’ڈیلٹا‘ کے باعث اب بدترین وبائی صورت حال کا سامنا ہے۔

چین کے شہر نانجنگ میں پہلی بار دریافت ہونے کے بعد یہ مہلک ویرینٹ بیجنگ سمیت ملک کے پانچ صوبوں میں پھیل چکا ہے۔ ملک کے صوبے جیانگسو میں سخت لاک ڈاؤن نافذ ہے جس میں شہر نانجنگ بھی ہے جب کہ شمال مغربی بیجنگ کے نواح میں واقع چانگ پنگ علاقے کے رہائشیوں پر گھروں سے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

وائرس کا یہ خطرناک ویرینٹ پہلی بار 20 جولائی کو شہر کے مصروف نانجنگ لوکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سامنے آیا تھا۔ نانجنگ میں قائم سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈِنگ جی کے مطابق ڈیٹا وائرس کے ابتدائی کیسز سب سے پہلے روس سے آنے والے ایک مسافر طیارے کی صفائی کرنے والے ایئر پورٹ کے عملے میں سامنے آئے تھے۔ ڈِنگ جی نے بتایا: ’صفائی ستھرائی اور حفاظتی اقدامات کے خراب معیار کی وجہ سے یہ ممکن ہے کہ کام مکمل ہونے کے بعد کچھ عملہ متاثر ہوا ہو جس سے یہ وائرس صفائی کرنے والے عملے میں پھیل گیا ہو۔‘

 ایئرپورٹ کے عملے نے حفظان صحت کے سخت اقدامات پر عمل نہیں کیا۔ ڈِنگ جی نے جمعہ کو ایک نیوز بریفنگ میں بتایا کہ وبا سے منسلک 52 کیسز کے جینز سیکوئنس کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ سب ڈیلٹا ویرینٹ سے متاثر ہوئے ہیں۔

نانجنگ کے ہوائی اڈے سے تمام پروازیں 11 اگست تک معطل ہیں۔ جمعرات کو شہر میں مقامی طور پر منتقل ہونے والے 13 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اس طرح 20 جولائی سے اب تک مجموعی طور پر ان کیسز کی تعداد 184 ہو گئی ہے۔

چینی حکام نے مزید لوگوں کے ٹیسٹ اور وبا کے کسی نئے کلسٹرز کی جانچ کے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں کئی سخت پابندیاں بھی لگائی گئی ہیں جن میں بڑے اجتماعات پر پابندی اور شہر بھر میں ٹیسٹنگ کے عمل کا آغاز بھی شامل ہے۔

کرونا ڈیلٹا ویرینٹ مریضوں میں ’تشویش ناک اضافہ‘ سرکاری نیوز ایجنسی شنہوا کے مطابق نانجنگ کے لیے نیوکلیک ایسڈ ٹیسٹنگ مہم کا مقصد شہر کے تمام 93 لاکھ باسیوں اور یہاں باہر سے آنے والوں کا ٹیسٹ کرنا ہے۔

 ایک دن میں چین میں 64 نئے کیسز اور اس سے ایک دن پہلے 49 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔ 29 جولائی تک چین میں مجموعی طور پر 92،875 تصدیق شدہ کیسز تھے۔

چین میں سرکاری طور پر کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد اب تک 4،636 ہی بتائی جا رہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے سب سے پہلے بھارت میں تشخیص کیے جانے والے ڈیلٹا ویرینٹ، جو انتہاتی تیزی سے منتقلی کی صلاحیت رکھتا ہے، کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دنیا میں کرونا کی مزید کئی لہروں کا باعث بن سکتا ہے۔