امریکا ،ایران پرعائد اہم پابندیوں کا جائزہ لینے کے لیے تیار

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 06-04-2021
پھر امید جاگی
پھر امید جاگی

 

 

 ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر مذاکرات کے تازہ دور کے آغاز سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے امریکہ ایران کے خلاف عائد کردہ پابندیوں پر نظر ثانی کے لیے تیار ہے۔ مذاکرات کے اس دور میں امریکہ کے علاوہ چین، روس، برطانیہ، فرانس اور جرمنی بھی شامل ہوں گے ۔ 

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چار مستقل اراکین اور ایران کے علاوہ جرمنی کے درمیان منگل کو ایرانی جوہری معاہدے پر مذاکرات کا ایک دور ہونے جا رہا ہے۔ مذاکرات کے اس دور میں امریکہ کے علاوہ چین، روس، برطانیہ، فرانس اور جرمنی بھی شامل ہوں گے جو اس معاہدے میں امریکہ کی واپسی کے خواہاں ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ منکل کو ایران سے ہونے والے ان مذاکرات میں شرکت کے لیے ایران کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن کے نمائندہ خصوصی راب میلے ویانا جانے والے وفد کی سربراہی کر رہے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ راب میلے کی ایرانی وفد سے ملاقات طے نہیں ہے۔ منگل کو ہونے والی اس ملاقات کا مقصد امریکہ کی ایران کے ساتھ جوہری معاہدے میں واپسی کی راہ تلاش کرنا ہے۔

امریکہ زور دیتا ہے کہ پابندیاں ہٹانے سے پہلے ایران معاہدے کی شقوں پر مکمل طور پر عمل کرنا بحال کر دے۔ دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ ایران صرف اسی صورت معاہدے کی شقوں پر عمل کرے گا اگر امریکہ اس پر عائد پابندیوں کو ہٹا دیتا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے سوموار کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس کو فوری اہمیت کے معاملے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یکطرفہ رعایتیں دے کر اس معاملے میں ایران کی پوزیشن کو بہتر نہیں بنائیں گے۔