امریکہ : طوفانی بگولوں میں 70 افراد ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 12-12-2021
امریکہ :  طوفانی بگولوں میں 70 افراد ہلاک
امریکہ : طوفانی بگولوں میں 70 افراد ہلاک

 

 

نیویارک : چھ ریاستوں میں طوفانی بگولوں نے تباہی مچا دی ہے جس کے باعث 70 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، طوفانی بگولوں ے 200 میل تک اپنے راستے میں آنے والے گھر اور کاروبار کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کینٹکی میں واقع ایک فیکٹری میں 110 افراد کام کر رہے تھے کہ اس سے طوفان ٹکرایا اور فیکٹری کی چھت اُڑ گئی۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اس فیکٹری میں درجنوں افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ 

سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی طوفانوں کو مزید طاقتور بنا رہی ہے اور ان کی فریکوئنسی میں اضافہ کر رہی ہے جس سے ان علاقوں کے لیے خطرہ مزید بڑھ رہا ہے جہاں شدید موسمی واقعات پہلے سے ہی عام ہیں۔ کینٹکی ریاست کے گورنر اینڈی بیشیر نے سنیچر کو بتایا کہ چار ٹارنیڈوز (بگولوں) نے ریاست کی کئی کاؤنٹیز میں تباہی مچا دی ہے جس سے کئی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

گورنر کا کہنا تھا کہ طوفان نے ملک کے بیشتر حصوں کو بھی متاثر کیا ہے۔ان کے مطابق سب سے طاقتور بگولوں سے ریاست کا 200 میل رقبہ شدید متاثر ہوا ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق گذشتہ شب ایک طوفان نے ریاست الینوائے میں ایمازون کے ایک بڑے گودام کو بھی تباہ کر ڈالا جہاں سو کے قریب ملازمین پھنس گئے۔

گورنر اینڈی نے صحافیوں کو بتایا: ’مجھے خدشہ ہے کہ 50 سے زیادہ لوگ مارے گئے ہیں۔۔۔ شاید ہلاکتوں کی تعداد 70 اور 100 کے درمیان ہو سکتی ہے، یہ تباہ کن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ’کینٹکی کی تاریخ کا سب سے شدید طوفان تھا۔‘ گورنر کا کہنا تھا کہ طوفان کے دوران ایک اور واقعے میں موم بتی بنانے والی فیکٹری کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں مے فیلڈ شہر میں ’بڑے پیمانے پر ہلاکتیں‘ ہوئیں۔

مے فیلڈ سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں طوفان سے عمارتوں کی تباہی کے مناظر دیکھے جا سکتے ہیں جن میں گری ہوئی چھتیں، ٹوٹے ہوئے درخت، سڑکوں پر بکھری اینٹیں اور مکانات کا ملبہ شامل ہے۔ امریکی نیوز چینلز پر چلنے والی بگولوں کی تصاویر میں ایک بڑے سیاہ سلنڈر کو زمین پر پٹختے ہوئے اور اس سے ہونے والے دھماکوں کی روشنی کو دیکھا جا سکتا ہے۔

کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیر نے کہا ہے کہ اب تک 110 میں سے 40 کارکنوں کو بچا لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے اتنی تباہی کبھی نہیں دیکھی

صبح سویرے ہمیں یقین تھا کہ 50 افراد مارے گئے ہیں۔ اب ہمیں یقین ہے کہ یہ تعداد 70 ہے اور لگتا ہے یہ 100 سے زیادہ ہو جائے گی۔

 گورنر کا کہنا تھا کہ 189 نیشنل گارڈز کو امدادی کاموں پر لگایا گیا ہے جن کی توجہ ایک چھوٹے شہر مے فیلڈ پر ہے۔ مے فیلڈ میں فائر اور پولیس سٹیشن تباہ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے امدادی کاموں میں دشواری ہوئی۔ مے فیلڈ میں موم بتیوں کی فیکٹری بھی ہے جس کی چھٹ ٹوٹ گئی۔

 ایک ورکر کا کہنا تھا کہ ’ہم ہوا کی آواز سن سکتے تھے۔ پھر ایک بھاری آواز آئی اور سب کچھ ہمارے اوپر گر گیا۔

 سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مے فیلڈ میں اینٹوں سے بنی عمارتیں زمین بوس ہو گئیں اور ان کے باہر کھڑی گاڑیاں ملبے کے نیچے دب گئیں۔ ہوا کے بگولوں سے ریاست کینٹکی، الی نوائے، کنسا، میزوری، ٹینیسی اور مسی سپی متاثر ہوئیں۔