امریکی انتخابات: دو ایرانی شہریوں پر مداخلت کا فرد جرم عائد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
امریکی انتخابات: دو ایرانی شہریوں پر مداخلت کا فرد جرم عائد
امریکی انتخابات: دو ایرانی شہریوں پر مداخلت کا فرد جرم عائد

 

 

واشنگٹن امریکی محکمہ انصاف نے دو ایرانی شہریوں پر فرد جرم عائد کر دی ہے جن پر 2020 کے صدارتی انتخاب میں امریکی ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے غلط معلومات اور دھمکی آمیز آن لائن مہم میں حصہ لینے کا الزام ہے۔ محکمہ اںصاف نے بتایا کہ 24 سالہ محمد حسین موسیٰ کاظمی اور 27 سالہ سجاد کاشیان نے امریکی ووٹرز کو ڈرانے، متاثر کرنے، ووٹرز کے اعتماد کو مجروح کرنے اور ان کے درمیان ناچاقی پیدا کرنے کے لیے سائبر مہم چلائی۔

اسی دوران امریکی محکمہ خزانہ نے دو مخلتف سائبر سکیورٹی کمپنیز چلانے والے تین افراد پر پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ یہ دو افراد  نامی اسی کمپنی کے لیے کام کرتے تھے۔ محکمہ خزانہ نے کہا کہ یہ کمپنی پہلے ’نیٹ پیگارڈ سماوات‘ کے نام سے کام کرتی تھی جسے 2019 میں پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایران نے ایک بیان میں واشنگٹن کے ان اقدامات کے ردعمل میں کہا کہ ’امریکی حکومت کی طرف سے لگائے گئے ایسے الزامات بے بنیاد ہیں اور امریکہ خود دوسرے ممالک کے معاملات میں مختلف اشکال اور صورتوں میں مداخلت کرنے کی ایک طویل تاریخ رکھتا ہے۔

‘ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات کا مقصد (امریکی) رائے عامہ کو دھوکہ دینا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ کاظمی اور کاشیان نے مبینہ طور پر ووٹرز کی خفیہ معلومات حاصل کیں اور دھمکی آمیز ای میلز بھیجیں۔ ڈیموکریٹک اور ریپبلکن ووٹرز کو متاثر کرنے کے لیے غلط معلومات کو پھیلایا اور ریاستی ووٹنگ کے ادارے کی ویب سائٹس کو ہیک کرنے کی کوشش کی۔

ایک کیس میں انہوں نے بڑے پیمانے پر ای میلز بھیجیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کا تعلق انتہائی دائیں بازو کے ’پراؤڈ بوائز ملیشیا گروپ‘ سے ہے اور انہوں نے امریکی عوام کو سیاسی پارٹیاں تبدیل کرنے کی دھمکی دی تھی۔

دوسرے کیس میں انہوں نے ایک ویڈیو تیار کر کے پھیلائی جس میں مبینہ طور پر ایک شخص کو ریاستی ووٹرز کی ویب سائٹس ہیک کرتے ہوئے اور جعلی بیلٹ تیار کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ فرد جرم میں دونوں افراد کو براہ راست ایرانی حکومت سے نہیں جوڑا گیا لیکن اس میں یہ نوٹ کیا گیا کہ ان کی سائبر کمپنی نے (ایرانی) حکومت کے لیے کام کیا تھا۔ 2019 میں محکمہ خزانہ نے کہا تھا کہ ’نیٹ پیگارڈ سماوات‘ نے اسلامی انقلابی گارڈ کور کے ساتھ کام کیا ہے۔

اس کے علاوہ مارچ 2021 میں امریکی انٹیلی جنس نے ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا تھا کہ ایک کثیر الجہتی انفلوئنس کمپین کے پیچھے ایرانی حکومت کا ہاتھ تھا جس کا مقصد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ انتخاب جیتنے کے امکانات کو نقصان پہنچانا تھا۔ کاظمی اور کاشیان پر نیویارک کی وفاقی عدالت میں کمپیوٹر فراڈ کے ذریعے ووٹرز کو ڈرانے، دھمکانے اور ریاستوں کے درمیان دھمکیوں کو پھیلانے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ کاظمی پر کمپیوٹر ہیکنگ اور کمپیوٹر فراڈ کا بھی الزام تھا۔ امریکی قوانین کے مطابق مختلف الزامات کی سزا ایک سے 10 سال تک قید ہے۔ تاہم دونوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔