یوکرینی ہار نہیں مانیں گے:زیلنسکی

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 13-03-2022
یوکرینی ہار نہیں مانیں گے:زیلنسکی
یوکرینی ہار نہیں مانیں گے:زیلنسکی

 

 

کیف: یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یوکرینی ہار نہیں مانیں گے اور یوکرین کے دارالحکومت کیف پر روس صرف اسی صورت میں قبصہ کرسکتا ہے جب وہ اسے صفحہ ہستی سے مٹادے۔

انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ماسکو جنگ میں نئے فوجی جھونکنے پر مجبور ہو گیا ہے کیوں کہ یوکرین کی افواج نے روس کے 31 بٹالین ٹیکٹیکل گروپس کو ناکارہ بناتے ہوئے لڑائی سے باہر کر دیا۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر زیلنسکی نے اسے دہائیوں بعد روس کی فوج کا سب سے بڑا نقصان قرار دیا تاہم ان کے بیانات کی تصدیق ممکن نہیں ہو سکی۔

یوکرینی صدر نے ہفتے کی شب ایک ویڈیو خطاب میں کہا: ’ہمیں ابھی بھی لڑنا ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ اب تک اس جنگ میں تقریباً ایک ہزار تین سو یوکرینی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

انہوں نے مغرب پر زور دیا کہ وہ امن مذاکرات کے لیے مزید کوششیں کریں۔ صدر زیلنسکی نے دھمکی دی کہ اگر روسی افواج نے دارالحکومت کیف میں داخل ہونے کی کوشش کی تو انہیں موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا: ’کیئف کو صفحہ ہستی سے مٹا کر ہی روس اس پر قبضہ کر سکتا ہے۔‘ انہوں نے کہا: ’اگر وہ (روسی کیف پر) کارپٹ بم گرانے کا فیصلہ کرتے ہیں اور اس خطے کی تاریخ کو مٹا دیتے ہیں اور ہم سب کو تباہ کر دیتے ہیں تو ہی وہ کیئف میں داخل ہو سکیں گے۔

اگر یہ ان کا مقصد ہے تو انہیں اندر آنے دیں لیکن انہیں اس سرزمین پر خود ہی رہنا ہوگا۔‘

اس کے علاوہ صد زیلنسکی نے جرمن چانسلر اولاف شولز اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ جنگ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جس کے بعد جرمن اور فرانسیسی رہنماؤں نے روسی صدر پوتن سے فون پر بات کی اور ان پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی کا حکم دیں

۔ 75 منٹ جاری رہنے والی کال پر کریملن کے بیان میں جنگ بندی کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا جب کہ فرانسیسی صدر کے دفتر کے ایک اہلکار نے کہا: ’ہمیں جنگ کے خاتمے کے لیے پوتن کی جانب سے رضامندی کا کوئی اشارہ نہیں ملا۔‘ (ایجنسی)