یوکرین جنگ: خواتین اور بچوں کو سب سے زیادہ نقصان ۔ہندوستان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 11-04-2022
یوکرین جنگ: خواتین اور بچوں کو سب سے زیادہ نقصان ۔ہندوستان
یوکرین جنگ: خواتین اور بچوں کو سب سے زیادہ نقصان ۔ہندوستان

 

 

 جینوا : جیسا کہ یوکرین میں روس کی جنگ جاری ہے، ہندوستان نے پیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کہا کہ کسی بھی مسلح تصادم یا فوجی تصادم میں خواتین اور بچوں کو ہمیشہ سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں یوکرین کے بارے میں ہندوستان کے مستقل نمائندے، ٹی ایس ترومورتی نے کہاکہ یوکرین سے آنے والی رپورٹوں کے مطابق خواتین اور بچے غیر متناسب طور پر متاثر ہوئے اور پناہ گزینوں اور اندرونی طور پر بے گھر افراد کی ایک بڑی تعداد تشکیل دی گئی۔

ترومورتی نے مزید کہا کہ جب معصوم جانیں داؤ پر لگ جاتی ہیں، سفارت کاری کو واحد قابل عمل آپشن کے طور پر غالب آنا چاہیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یوکرین جنگ کے آغاز سے ہی ہندوستان امن مذاکرات اور سفارت کاری کے لیے کھڑا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ خون بہا کر اور معصوم جانوں کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکالا جا سکتا ہے۔

یوکرین کی جنگ کے دوران خواتین اور بچوں پر پڑنے والے اثرات پر ان کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام نے روس کی طرف سے خواتین کے خلاف تشدد کے ساتھ ساتھ جاری تنازعہ میں بچوں کے تحفظ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی خواتین کی ایجنسی کی ڈائریکٹر سیما باہوس نے پیر کو سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ یہ جنگ اب بند ہونی چاہیے۔ ہم عصمت دری اور جنسی تشدد کے بارے میں تیزی سے سن رہے ہیں۔ انصاف اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے ان الزامات کی آزادانہ طور پر چھان بین ہونی چاہیے۔

دوسری جانب یونیسیف کے ہنگامی پروگراموں کے ڈائریکٹر مینوئل فونٹین نے بچوں کو قحط کے خطرے سے خبردار کیا۔ فونٹین نے کونسل کے اجلاس کے دوران کہا کہ "3.2 ملین بچوں میں سے جن کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں میں موجود ہیں، تقریباً نصف کو کافی خوراک نہ ملنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ "ماریوپول اور کھرسن جیسے شہروں میں صورتحال اور بھی بدتر ہے، جہاں بچے اور ان کے خاندان اب پانی اور صفائی کی خدمات، خوراک کی باقاعدہ فراہمی اور طبی دیکھ بھال کے بغیر ہفتوں گزر چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ یونیسیف نے کہا تھا کہ یوکرین سے فرار ہونے والے بچے انسانی اسمگلنگ اور استحصال کے شدید خطرے میں ہیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ " افشاں خان، یونیسیف کی ریجنل ڈائریکٹر برائے یورپ اور وسطی ایشیا نے 19 مارچ کو کہا تھا کہ یوکرین میں جنگ بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور پناہ گزینوں کے بہاؤ کا باعث بن رہی ہے – ایسے حالات جو انسانی اسمگلنگ میں نمایاں اضافہ اور بچوں کے تحفظ کے شدید بحران کا باعث بن سکتے ہیں۔