یوکرین جنگ: مداخلت کی گئی تو برق رفتار جواب ملے گا، پوتن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 28-04-2022
یوکرین جنگ: مداخلت کی گئی تو برق رفتار جواب ملے گا، پوتن
یوکرین جنگ: مداخلت کی گئی تو برق رفتار جواب ملے گا، پوتن

 

 

ماسکو : روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے 27 اپریل بدھ کے روز ایک بار پھر سے خبردار کرتے ہوئے کہا یوکرین میں مغربی ممالک کی مداخلت کا ''برق رفتار'' فوجی رد عمل سامنے آئے گا۔ ان کی جانب سے یہ دھمکی ایسے وقت سامنے آئی ہے جب بدھ کے روز ہی روس نے جنوبی یوکرین میں ایک میزائل حملے کا دعویٰ کیا۔

روسی عسکری حکام کے مطابق اس میزائل حملے میں مغربی ممالک کی جانب سے فراہم کردہ ہتھیاروں کی ایک ''بڑی کھیپ'' کو تباہ کر دیا گیا۔ روسی صدر کے بیان کا اشارہ بظاہر نیٹو اتحاد کی طرف ہے۔ پوتن نے کیا کہا؟

روس کے صدر پوتن نے کہا کہ یوکرین کی مدد کرنے والے وہ ممالک ''جو یوکرین میں اس کارروائی کے دوران کسی ایک جانب سے مداخلت کرتے ہیں اور روس کے لیے ناقابل قبول اسٹریٹیجک خطرات پیدا کر رہے ہیں، انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اس کے رد عمل میں ہمارا جوابی گھونسا برق رفتار ہو گا۔

پوتن نے سینٹ پیٹرزبرگ میں قانون سازوں کے ساتھ بات چیت میں بیلسٹک میزائلوں اور جوہری ہتھیاروں کا واضح حوالہ دیتے ہوئے کہا، ”ہمارے پاس اس کے لیے ایسے تمام تر ساز و سامان اور آلات موجود ہیں جن پر ہمارے علاوہ کوئی دوسرا فخر نہیں کر سکتا۔'' ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم ان پر بہت فخر یا زیادہ باتیں نہیں کریں گے،ضرورت پڑنے پر ہم ان کا استعمال کریں گے اور میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی اسے اچھی طرح سے جان لے۔ ہم نے اس بارے میں تمام فیصلے پہلے ہی کر لیے ہیں۔''

روسی رہنما نے کسی مخصوص ہتھیار کا اس موقع پر ذکر نہیں کیا تاہم انہوں نے حال ہی میں سرمٹ نامی ایک نئے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے کی خود ہی سرپرستی کی تھی۔ سرمٹ میزائل ایک ساتھ 10 یا اس سے بھی زیادہ جوہری وار ہیڈز لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے بہت جلد تعینات کرنے کا ارادہ بھی ہے۔