یوکرین جنگ برسوں جاری رہ سکتی ہے: نیٹو سربراہ

Story by  اے ٹی وی | Posted by  [email protected] | Date 19-06-2022
یوکرین جنگ برسوں جاری رہ سکتی ہے: نیٹو سربراہ
یوکرین جنگ برسوں جاری رہ سکتی ہے: نیٹو سربراہ

 

 

کیف: نیٹو کے سربراہ جنرل جینز سٹولٹن برگ نے اتوار کو کہا کہ یوکرین میں جنگ برسوں تک جاری رہ سکتی ہے۔ جنرل سٹولٹن برگ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب یوکرین کو نیٹو بلاک میں شامل ہونے کے لیے امیدوار کا درجہ دیے جانے کی تجویز کے بعد اسے شدید روسی حملوں کا سامنا ہے۔  جرمن روزنامے بِلڈ ام سونٹاگ نے نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ کے حوالے سے لکھا کہ یوکرین کی فوج کو جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی سے مشرقی دونبیس کے علاقے کو روسی کنٹرول سے آزاد کروانے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔ انہوں نے کہا: ’ہمیں اس حقیقت کے لیے تیاری کرنی چاہیے کہ اس میں برسوں لگ سکتے ہیں۔ چاہے اخراجات زیادہ ہوں، نہ صرف فوجی مدد کے لیے بلکہ توانائی اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے بھی۔‘

جمعے کو کیئف کا دورہ کرنے والے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے بھی لندن کے ’سنڈے ٹائمز‘ اخبار میں لکھے گئے مضمون میں ایک طویل جنگ کی تیاری کی ضرورت کے بارے میں ایسے ہی تبصرے کیے تھے۔ ہفتے کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جانسن نے ’یوکرین کی تھکاوٹ‘ سے بچنے کی ضرورت پر زور دیا اور روسی افواج کی پیش قدمیوں کے حوالے سے کہا کہ ’اتحادیوں کو چاہیے کہ وہ یوکرینیوں کو دکھائیں کہ وہ طویل عرصے تک ان کی حمایت کے لیے موجود ہیں۔‘ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ’یوکرین کو حملہ آور کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے ہتھیار، سازوسامان، گولہ بارود اور تربیت مل رہی ہے۔‘

بقول بورس جانسن: ’وقت اہم عنصر ہے۔ ہر چیز کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ آیا یوکرین اپنی سرزمین کا دفاع کرنے کی اپنی صلاحیت کو روس کی جانب سے حملہ کرنے کی صلاحیت کی تجدید سے زیادہ تیزی سے مضبوط بنا سکتا ہے۔‘ یوکرین کو جمعے کو ایک اہم تقویت ملی جب یورپی کمیشن نے اسے یورپی یونین کے امیدوار کا درجہ دینے کی سفارش کی، جس کی یورپی یونین کے ممالک اس ہفتے سربراہی اجلاس میں توثیق کریں گے۔ اس سے یوکرین روس کے 24 فروری کے حملے سے پہلے کی اپنی خواہش کو پورا کرنے کی راہ پر گامزن ہو جائے گا، چاہے حقیقی رکنیت میں کئی سال لگ جائیں۔