یوکرین:شہریوں پرحملے کا الزام،خواتین اوربچوں سمیت سات شہری ہلاک

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
یوکرین:شہریوں پرحملے کا الزام،خواتین اوربچوں سمیت سات شہری ہلاک
یوکرین:شہریوں پرحملے کا الزام،خواتین اوربچوں سمیت سات شہری ہلاک

 

 

کیف: یوکرین نے جنگ زدہ علاقے سے نقل مکانی کرنے والے شہریوں پر حملے کا الزام روسی افواج پر عائد کیا ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت سات شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یوکرین کی انٹیلی جنس سروس نے کہا ہے کہ شہریوں پر حملہ اس وقت ہوا جب جمعے کو وہ دارالحکومت کیف کے قریب واقع ایک گاؤں سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے۔

یوکرینی حکومت کے عہدیداروں نے بعد میں تصدیق کی کہ نقل مکانی کرنے والے شہریوں کا یہ قافلہ روس کے ساتھ طے ہونے والے ’گرین کوریڈور‘ سے نہیں گزر رہا تھا۔

یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے سنیچر کو ویڈیو پیغام میں کہا تھا کہ ’ہمیں لڑائی جاری رکھنی ہے۔‘ انہوں نے کہا کہ یوکرین کی جانب سے روسی فوج کے 31 ٹیکٹیکل گروپس کو شکست دینے کے بعد روس مزید فوجیں بھجوا رہا ہے۔

اس سے قبل یوکرین کے صدر نے کہا تھا کہ تین ہفتوں سے جاری اس جنگ کے دوران تقریباً ایک ہزار 300 یوکرینی فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، ساتھ ہی انہوں نے مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ امن مذاکرات میں شامل ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر روسی فوج نے دارالحکومت کیف میں داخل ہونے کی کوشش کی تو مرتے دم تک ان کا مقابلہ کریں گے۔

جرمن چانسلر اور فرانس کے صدر نے بھی ٹیلی فونک رابطے کے دوران صدر ولادیمیر پوتن سے جنگ بندی کا اعلان کرنے کا کہا تاہم ایک فرانسیسی عہدیدار کا کہنا ہے کہ 75 منٹ طویل گفتگو میں صدر پوتن نے جنگ کے اختتام سے متعلق کوئی عندیہ نہیں دیا۔

دوسری جانب روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوو نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کا ذمہ دار امریکہ کو ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل سے بھی صورتحال پیچیدہ ہوئی ہے جن کو نشانہ بنانا روس جائز سمجھتا ہے۔

یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی کا کہنا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے وزیراعظم نیفتالی بینٹ سے بھی امن مذاکرات کے امکانات سے متعلق بات چیت کی ہے تاہم اب تک ہونے والی سفارتی کوششوں کا کوئی خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکل سکا۔

برطانوی وزارت دفاع نے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرینی دارالحکومت کے شمال مغرب میں لڑائی جاری ہے جبکہ روسی فوج کیف سے 25 کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہے جو کچھ ہی دنوں میں کیف پر حملہ کر سکتی ہے۔

برطانوی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین کے چار شہروں خارکیف، چیرنیہیف، سومی اور ماریوپل پر روسی فوج کی بھاری شیلنگ جاری ہے۔

تاہم یوکرینی فوج کے جنرل سٹاف نے سنیچر کو کہا کہ روس کے حملوں میں کمی آئی ہے اور اکثر مقامات پر حملے رک گئے ہیں۔

جنگ زدہ شہروں میں ہزاروں کی تعداد میں شہری پھنسے ہوئے ہیں جبکہ 25 لاکھ شہری ہمسایہ ممالک کو نقل مکانی کر چکے ہیں۔ (ایجنسی)