کیف: یوکرین کے شہر ماریوپول میں ایک مسجد کو روسی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ فوجیوں نے اس مسجد میں بم پھینکے ہیں۔
یوکرین کی وزارت خارجہ کے مطابق اس مسجد میں 86 شہریوں نے پناہ لے رکھی ہے جن میں 34 بچے بھی شامل ہیں۔
یوکرین کی وزارت خارجہ نے ٹویٹ کیا کہ روسی حملہ آوروں نے ماریوپول میں سلطان سلیمان دی میگنیفیشنٹ اور ان کی اہلیہ روکسولانہ (حرم سلطان) کی مسجد پر گولہ باری کی ہے۔ جس میں ترک شہریوں سمیت 80 سے زائد افراد نے پناہ لی ہوئی ہے۔ جن میں بچے بھی شامل ہیں۔
The mosque of Sultan Suleiman the Magnificent and his wife Roxolana (Hurrem Sultan) in Mariupol was shelled by Russian invaders.
— MFA of Ukraine 🇺🇦 (@MFA_Ukraine) March 12, 2022
More than 80 adults and children are hiding there from the shelling, including citizens of Turkey. #StopRussianAggression#closeUAskyNOW pic.twitter.com/Uel5AoyZUt
اس سے قبل ہفتے کے روز ترکی میں یوکرینی سفارت خانے کے ترجمان نے ماریوپول کے میئر سے موصول ہونے والی معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ 34 بچوں سمیت 86 ترک شہری بھی شامل ہیں، جنہوں نے روسی حملوں سے بچنے کے لیے ایک مسجد میں پناہ لی ہوئی ہے۔
یوکرین کے دعوے کے مطابق ابھی تک کوئی تصویر نہیں آئی ہے۔