قیام امن اور جنگ بندی کے لیے مذاکرات پر تیار یوکرین

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 26-02-2022
قیام امن اور جنگ بندی کے لیے مذاکرات پر تیار یوکرین
قیام امن اور جنگ بندی کے لیے مذاکرات پر تیار یوکرین

 

 

 ماسکو :یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے پریس سکریٹری سرگئی نیاکیفوروف نے کہا ہے کہ یوکرین اور روس اس وقت ممکنہ بات چیت کیلئے تاریخ اور جگہ پر بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیف جنگ کے خاتمے اور امن پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔زیلنسکی کے دفتر کے سربراہ کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا کہ زیلنسکی اور پوٹن یوکرین میں ممکنہ ثالثی کی پوزیشن پر بات کر سکتے ہیں۔ روس نے جمعرات کو علی الصبح یوکرین کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن شروع کیا جب ڈونیٹسک اور لوہانسک کی علیحدہ جمہوریہ نے یوکرین کے فوجیوں کے حملوں سے اپنے دفاع کے لیے مدد کی درخواست کی۔ اس کے بعد مغربی ممالک نے روسی فوجی کارروائی کی شدید مذمت کی اور ماسکو پر پابندیوں کا دباؤ بڑھا دیا۔

یوکرین کے صدر وولودی میر زیلنسکی نے روسی صدر ولادی میر پوتن کی تجویز کو قبول کر لیا ہے اور وہ امن اور جنگ بندی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔  زیلنسکی کے پریس سیکریٹری سرگئے نیکوفوروف کے حوالے سے دعوی کیا ہے انہوں نے کہا کہ ’مجھے ان الزامات کی تردید کرنی ہے کہ ہم نے بات چیت سے انکار کر دیا ہے۔‘

فیس بک پر جاری اس بیان میں انہوں نے کہا کہ یوکرین ہمیشہ امن اور جنگ بندی پر بات چیت کے لیے تیار رہا ہے اور ہے۔ ’یہ ہمارا مستقل موقف ہے۔

انہوں نے اپنے فیس بک اکاونٹ پر مزید لکھا کہ انہوں نے روسی صدر کی تجویز کو قبول کر لیا ہے۔ نیکوفوروف کے مطابق مذاکرات کی جگہ اور وقت کے بارے میں مشاورت جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جتنی جلدی بات چیت شروع ہوگی، معمولات زندگی کی بحالی کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔ روسی صدارتی پریس سیکریٹری دمتری پیسکوف نے اس سے قبل کہا تھا کہ پیوتن یوکرین کے ساتھ مذاکرات کے لیے منسک میں ایک وفد بھیجنے کے لیے تیار ہیں۔ نیکوفوروف کا بیان یوکرین کی سرکاری خبررساں ایجنسی نے ویب سائٹ پر بھی جاری کیا ہے۔