یوکرین بحران : اقوام متحدہ میں روس کے خلاف قرارداد ، ہندوستان رہا غیر حاضر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
یوکرین بحران : اقوام متحدہ میں  روس کے خلاف قرارداد کے دوران ہندوستان رہا غیر حاضر
یوکرین بحران : اقوام متحدہ میں روس کے خلاف قرارداد کے دوران ہندوستان رہا غیر حاضر

 

 

نیویارک : یوکرین پر روس کے حملے جمعہ کو مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہے۔ دارالحکومت کیف میں دن بھر دھماکے ہوتے رہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں آج یوکرین پر حملے کے لیے روس کی مذمت کی قرارداد منظور کی گئی۔ مذمتی تحریک کے حق میں 11 اور مخالفت میں 1 ووٹ پڑے۔ ہندوستان ، چین اور متحدہ عرب امارات نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ 

یوکرین کے بارے میں یو این ایس سی کے اجلاس میں اقوام متحدہ میں ہندوستان کے مستقل نمائندے ٹی ایس ترومورتی نے کہا کہ "یوکرین میں پیش رفت کے حالیہ موڑ سے ہندوستان بہت پریشان ہے۔ ہم پر زور دیتے ہیں کہ تشدد اور دشمنی کے فوری خاتمے کے لیے تمام کوششیں کی جائیں۔ انسانی جانوں کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا۔ تیرمورتی نے یوکرین میں ہندوستانی برادری کی فلاح و بہبود اور سلامتی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں یوکرین میں بڑی تعداد میں ہندوستانی طلباء سمیت ہندوستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود اور سلامتی کے بارے میں بھی گہری تشویش ہے۔ عصری عالمی نظم اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر بنایا گیا ہے۔ 

تمام رکن ممالک کو آگے بڑھنے کا ایک تعمیری راستہ تلاش کرنے کے لیے ان اصولوں کا احترام کرنے کی ضرورت ہے۔ اختلافات اور تنازعات کو حل کرنے کا واحد جواب بات چیت ہے، تاہم، اس وقت یہ مشکل ہو سکتا ہے۔

 ترومورتی نے کہا کہ "افسوس کی بات ہے کہ سفارت کاری کا راستہ ترک کر دیا گیا تھا۔ ہمیں اس کی طرف واپس آنا چاہیے۔ ان تمام وجوہات کی بنا پر ہندوستان نے اس قرارداد سے خود کو الگ رکھا ہے۔

اقوام متحدہ کے اجلاس میں امریکہ نے واضح کیا ہے کہ وہ پوتن پر پابندیاں لگائے گا۔ ساتھ ہی برطانیہ نے کہا کہ لوگوں کو بچانا ہماری ترجیح ہے، روسی ٹینک عام لوگوں کو کچل رہے ہیں۔ اس کے علاوہ میکسیکو اور برازیل نے بھی روس کی مذمت کرتے ہوئے حملے بند کرنے کا کہا ہے۔ ہندوستان نے تمام فریقوں سے اس معاملے کو سفارتی طریقے سے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔ 

یوکرین کی فوج بھی روسی حملے کے جواب میں بھرپور طریقے سے لڑ رہی ہے۔ ادھر مغربی ممالک نے خبردار کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن یوکرین کے خلاف 'فادر آف آل بمز' استعمال کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس بم سے 44 ٹن ٹی این ٹی کی توانائی خارج ہوتی ہے۔ جو ایک لمحے میں سب سے بڑے علاقے کو تباہ کر دے گا۔