یوکرین بحران انتہا پر: روس نے کی نیوکلیر میزائیلوں کی مشق

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 19-02-2022
یوکرین بحران انتہا پر: روس نے کی نیوکلیر میزائیلوں کی مشق
یوکرین بحران انتہا پر: روس نے کی نیوکلیر میزائیلوں کی مشق

 

 

ماسکو : کریملن نے کہا کہ روس نے ہفتے کے روز اپنے جدید ترین ہائپرسونک، کروز اور جوہری صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائلوں کا کامیاب تجربہ "منصوبہ بند مشقوں" کے ایک حصے کے طور پر کیا۔ کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ "تمام میزائلوں نے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا، جو ان کی کارکردگی کے مقاصد کی تصدیق کرتے ہیں"، انہوں نے مزید کہا کہ مشقوں میں ٹی یو-95 بمبار اور آبدوزیں شامل تھیں۔

ایک ایسے موقع پر جب مغربی ممالک کی جانب سے روس کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ طاقت کے زور پر ملکی سرحدوں میں کسی بھی تبدیلی کی کوشش سے باز رہے، روس نے جوہری میزائلوں کے تجربات کا آغاز کر دیا ہے۔ مغربی ممالک کا الزام ہے کہ روس یوکرائن پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ روس کی ایک لاکھ سے زائد فوج یوکرائنی سرحد پر موجود ہے تاہم روس ان الزامات کی تردید کرتا ہے۔

میونخ میں سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر نائب امریکی صدر کملا ہیرس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر روسی فوج کسی بھی قسم کی پیش قدمی کرتی ہے، تو نیٹو کے مشرقی یورپی بازو میں فوجی موجودگی بڑھا دی جائے گی جب کہ روس پر سخت ترین پابندیاں عائد کر دی جائیں گی۔ کملا ہیرس کا کہنا تھا، ''قومی سرحدیں طاقت کے زور پر کسی بھی صورت تبدیل نہیں ہونا چاہییں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ''ہم نے اقتصادی سطح پر اقدامات کی تیاری کر لی ہے، جو فوری، شدید اور منظم ہوں گے۔ ان میں روس کے مالیاتی اداروں اور کلیدی صنعتوں کو ہدف بنایا جائے گا۔‘

 ہفتے کے روز صدر ولادیمیر پوٹن نے کریملن سے روسی جوہری میزائلوں والی تجرباتی فوجی مشق کا آغاز کیا۔ ماسکو حکومت کے ترجمان دیمیتری پیسکوف نے جوہری مشقوں کے آغاز کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا مقصد اسٹریٹیجک جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے روسی تیاری کو جانچنا تھا۔

 کریملن سے روسی صدر پوٹن نے جب اسٹریٹیجک جوہری میزائل آزمائش کے لیے لانچ کیے، تو بتایا گیا کہ اس موقع پر بیلاروس کے صدر الیکسانڈر لوکاشنیکو بھی صدر پوٹن کے ساتھ موجود تھے۔ ماسکو حکومت کے مطابق روسی فوج نے بیلسٹک اور کروز میزائل داغے جب کہ ایک ہائپرسونک میزائل کا کامیاب تجربہ بھی کیا گیا۔