روس یوکرین تیل 14 سال کی بلند ترین سطح پر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 07-03-2022
روس یوکرین  تیل 14 سال کی بلند ترین سطح پر
روس یوکرین تیل 14 سال کی بلند ترین سطح پر

 

 

آواز دی وائس : روس کے یوکرین پر حملے کے عالمی معیشت پر اثرات سے سرمایہ کاروں کا خوف کاروباری ہفتے کے پہلے دن سٹاک مارکیٹوں میں نظر آیا جہاں مندی کا رجحان رہا، تیل کی قیمتیں تقریباً 14 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں اور محفوظ سرمایہ سمجھے جانے والے سونے کی قیمت دو ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔

 پیر کو کاروبار میں مندی رہی اور ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ خام تیل کی قیمیت میں اضافے کی وجہ سے افراط زر مزید بلند ہوسکتی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے جب یہ کہا کہ وائٹ ہاؤس اور اتحادی روس سے درآمدات پر پابندی لگانے کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں، تو اس کے بعد کموڈیٹیز کی قیمت ایک موقعے پر تقریباً 18 فیصد بڑھ کر 139.13 ڈالر تک پہنچ گئی جو 2008 کے وسط سے نہیں دیکھی گئی۔ عالمی معیشت پر اثرات کے بارے میں خدشات مارکیٹوں میں نمایاں طور پر ظاہر ہوئے۔ یورپی سرگرمیاں خاص طور پر روسی توانائی پر براعظم کے انحصار کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

یورو 2020 کے وسط کے بعد پہلی بار 1.10 ڈالر سے کم کا ہو گیا۔ پیر کو ایشیائی سٹاک مارکیٹوں میں ایک موقعے پر ہانگ کانگ کو چار فیصد سے زائد کا نقصان ہوا جبکہ ٹوکیو اور تائی پے میں تین فیصد سے زائد کی کمی ہوئی۔ سیول اور منیلا دونوں میں دو فیصد سے زیادہ کمی رہی، شنگھائی، سڈنی اور ویلنگٹن میں ایک فیصد سے زیادہ کمی رہی۔ سنگاپور اور جکارتہ میں بھی شدید نقصان ہوا۔ امریکی ڈالر کے ساتھ ایکسچینج ریٹ والی کرنسیوں کی قیمت بھی تیزی سے کم ہوئی۔ مارکیٹ پر خوف و ہراس سے سونا بھی متاثر ہوا اور ایک وقت میں سونے کی قیمت دو ہزار ڈالر سے زائد تک پہنچ گئی جو 2020 کے وسط کے بعد سب سے زیادہ ہے۔