ترکی: مبلغ عدنان اوکتر کو آٹھ ہزار 658 سال قید کی سزا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-11-2022
ترکی:  مبلغ عدنان اوکتر کو آٹھ ہزار 658 سال قید کی سزا
ترکی: مبلغ عدنان اوکتر کو آٹھ ہزار 658 سال قید کی سزا

 

 

استنبول : آٹھ ہزار سال کی سزا ۔۔۔۔۔ حیران نہ ہوں  حقیقت ہے۔  یہ ترکی کا ایک قانونی فیصلہ ہے۔ وہ بھی ایک مبلغ کے خلاف ۔ترکی کے شہر استنبول میں ایک عدالت نے بدھ کو ایک مبلغ اور ٹی وی میزبان عدنان اوکتر کو دنیا کی طویل ترین قید کی سزا سنائی ہے۔انہیں مختلف جرائم میں آٹھ ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ترکی میں استنبول پولیس نے گزشتہ رات کارروائی کر کے معروف اسلامی مبلغ اور ٹیلی ویژن شخصیت عدنان اوکتر کو 234 پیروکاروں سمیت گرفتار  کیا گیا تھا۔ عدنان اوکتر عام طور ہارون یحییٰ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔ وہ ٹیلی ویژن پر اپنے مقبول مذہبی پروگرام مین ایسی خواتین کے ہمراہ شریک ہوتے ہیں جو بکنی میں ملبوس ہوتی ہیں۔ ترکی کے روایت پسند مذہبی حلقوں میں عدنان اوکتر المعروف ہارون یحییٰ کے بارے میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے

عدنان اوکتر ٹیلی ویژن پروگراموں میں تخلیقیت اور قدامت پسند اقدار کی تبلیغ کرتے وقت بھاری میک اپ اور مختصر کپڑوں والی خواتین میں گھرے ہوتے تھے، جنہیں وہ کٹنز یعنی ’بلی کے بچے‘ کہتے ہیں۔

بعدازاں گذشتہ سال 66 سالہ عدنان کو جنسی زیادتی، نابالغوں کے ساتھ جنسی زیادتی، دھوکہ دہی اور سیاسی و فوجی جاسوسی کی کوشش سمیت دیگر جرائم میں 1075 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اوکتر اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمے کا پہلا فیصلہ جنوری 2021 میں سنایا گیا تھا۔

ایک اپیل کورٹ نے قانونی خامیوں کا حوالہ دیتے ہوئے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے کر مقدمے کی دوبارہ سماعت کا حکم دیا تھا۔

awazurdu

اپیل کورٹ کے فیصلے نے حراست میں گزارے گئے وقت اور دیگر عوامل کی وجہ سے 68 مدعا علیہان کو رہا کرنے کی راہ ہموار کی جبکہ عدالت نے اوکتر اور ان کے قریبی ساتھیوں کو طویل عرصے تک حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔

بدھ کو مقدمے کی سماعت کے دوران اوکتر اور دیگر 14 مدعا علیہان کو آٹھ ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

ترکی کی انادولو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقدمے کی دوبارہ سماعت کے دوران استنبول ہائی کرمنل کورٹ نے عدنان اوکتر کو جنسی استحصال اور لوگوں کو آزادی سے محروم کرنے سمیت متعدد الزامات پر آٹھ ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی۔

اس ایجنسی کے مطابق عدالت نے 10 دیگر مشتبہ افراد کو بھی آٹھ ہزار 658 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

ترکی کے اخبار ڈیلی صبا کے مطابق اوکتر پر اپنے فرقے کے ارکان کے ساتھ منظم جنسی استحصال اور سیاست دانوں سے لے کر صحافیوں تک ہائی پروفائل لوگوں کے بارے میں نجی اعداد و شمار جمع کرنے کا بھی الزام ہے۔

یاد رہے کہ عدنان اوکتر نے خواتین کے متعلق کہا تھا کہ ’’خواتین خدا کی حیران کن تخلیق ہیں۔ دنیا میں ان جیسی خوبصورت مخلوق خدا نے اور کوئی نہیں بنائی۔ خواتین آرٹ کا ناقابل یقین نمونہ ہیں۔ انہیں اپنے آپ کو کپڑوں میں چھپا کر نہیں رکھنا چاہیے۔ ان سے محبت کی جانی چاہیے، ان کی تعریف کی جانی چاہیے اور ان کی حفاظت کی جانی چاہیے

واضح رہے کہ عدنان اوکتر پر اب تک کئی خواتین کی برین واشنگ کرکے مالی و جنسی استحصال کا نشانہ بنانے کے الزامات عائد کئے جا چکے ہیں۔