طویل لڑائی کے لیے تیار ہوجائے دنیا: بائیڈن

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-03-2022
دنیا کو طویل لڑائی کے لیے تیار رہنا چاہیے: بائیڈن
دنیا کو طویل لڑائی کے لیے تیار رہنا چاہیے: بائیڈن

 

 

واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کو روسی افواج کے خلاف یوکرین کی مزاحمت کو ’آزادی کی عظیم جنگ‘ کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو ’آگے کی طویل لڑائی‘ کے لیے تیار رہنا چاہیے  

امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کو روسی افواج کے خلاف یوکرین کی مزاحمت کو ’آزادی کی عظیم جنگ‘ کے طور پر پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو ’آگے کی طویل لڑائی‘ کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

 پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں وارسا رائل کیسل میں خطاب کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ روس نے ’جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا اور وہ ہر جگہ ایسا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔‘ انہوں نے یوکرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ’ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

روس کی یوکرین میں پیشقدمی، سلاوٹیچ کا کنٹرول سنبھال لیا کیئف کے گورنر کے مطابق روسی افواج نے آج یوکرین میں سلاوٹیچ کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جہاں ناکارہ چرنوبل جوہری پلانٹ کے کارکن رہتے ہیں۔

گورنر اولیکسینڈر پاولیوک نے اپنی آن لائن پوسٹ میں یہ نہیں بتایا کہ قصبے پر روس کی جانب سے کس طرح قبضہ کیا گیا، لیکن لکھا کہ کچھ رہائشیوں نے یوکرین کا ایک بڑا جھنڈا لہرایا اور احتجاج میں ’گلوری ٹو یوکرین‘ کا نعرہ لگایا جس کے بعد روسیوں نے قصبے کے وسط میں یوکرین حامی احتجاج کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی اور ہجوم پر سٹن گرنیڈ پھینکے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق روس کی طرف سے سلووٹیچ پر قبضے کے بارے میں فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ صدارتی مشیر اولیکسی آریسٹووچ نے کہا کہ یہ قصبہ جنگ کا ایک نیا مرکز بن گیا ہے۔ انہوں نے احتجاج کا حوالہ دیتے ہوئے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ ’حملہ آوروں کے خلاف بہادر شہری مزاحمت کر رہے ہیں۔‘