جنگ یوکرین: زیلنسکی کیسے اور کیوں بن گئے دنیا کے ہیرو

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-02-2022
جنگ یوکرین: زیلنسکی  کیسے اور کیوں بن گئے دنیا کے ہیرو
جنگ یوکرین: زیلنسکی کیسے اور کیوں بن گئے دنیا کے ہیرو

 


آواز دی وائس :کیف

دنیا کے سب سے طاقتور سمجھے جانے والے امریکی صدر نے کہا کہ ’یوکرین‘ سے نکل جائیں۔ ہم انتظام کرارہے ہیں۔ کیف سے انخلا میں ہی نجات ہوگی۔زندگی کی ضمانت ہوگی۔ مگر ایک معمولی سے ملک کے ’کامیڈین‘ رہے صدر نے جواب دیا کہ ’یہاں ہی ہوں اور یہیں رہوں گا،اپنی سرزمین کی حفاظت کروں گا،آخری سانس تک دفاع کروں گا‘‘۔

اس پیشکس کے بعد امریکہ تو دور سے تماشائی بنا ہوا ہے جبکہ یوکرین ایک بڑی جنگ میں روس کے دانت کھٹے کررہا ہے جس میں اصل کردار ادا کررہے ہیں ملک کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ۔جو کسی بنکر یا تہہ خانہ کے بجائے راجدھانی کیف کی سڑکوں اور جنگی مورچوں پر نظر آرہے ہیں اور وہ بھی فوجی وردی میں ۔

ایک ایسے وقت جب روس کے تیوروں نے مغرب کوخوف زدہ کردیا اور امریکہ کو زبانی جمع خرچ کے بعد پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا تھا ۔یوکرین کے صدر نے دنیا کو پیغام دیا کہ حب الو طنی کیا ہوتی ہے۔ وطن کی خاطر کس طرح لڑا جاتا ہے اور دشمن کے کس طرح چھکے چھڑائے جاتے ہیں ۔

ان کے ایک ویڈیو پیغام نے انہیں دنیا میں ہیرو بنا دیا،جو دنیا روس کے خلاف طاقت کا استعمال کرنے سے قاصر ہے وہ اب یوکرین کے صدد زیلینسکی کے ساتھ کھڑی نظر آرہی ہے۔ ان کے عزائم نے بتا دیا کہ اگر روس طاقتور ہے تو یوکرین کی قوم بہادر ہے۔ ان کے اس  موقف نے انہیں اس وقت دنیا کا ہیرو بنا دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیوز اور تصاویر کا سیلاب آیا ہوا ہے۔

دراصل یوکرین کے صدر، ان کا ملک روس کے محاصرے میں ہے، ان کا دارالحکومت کیف میزائلوں سے تباہ، ان کی اپنی جان خطرے میں ہے، حالیہ دنوں میں پر سکون، مکمل استقامت، غیر متزلزل عزم، ہمت اور سب سے اہم، حوصلہ افزائی کی علامت بن گئے ہیں۔

awazurdu

کوئی بھی ہالی ووڈ پروڈیوسر کیف سے زیلینسکی کی سیلفی ویڈیو کے بغیر اس جنگ پر کوئی فلم نہیں بنا سکتا ہے۔

سیلفی کے پیغام  میں صدر کی طرف سے لفظ "یہاں" نے ناظرین کو بتایا کہ وہ کہاں ہیں اور وہ کہاں رہ رہے ہیں ۔

 ہم یہاں ہیں، انہوں نے کہا۔ "ہم کیف میں ہیں۔ ہم یوکرین کی حفاظت کر رہے ہیں۔

ہماری فوج یہاں ہے۔ ہماری سول سوسائٹی یہاں موجود ہے۔ ہم سب یہاں ہیں۔

ہم سب یہاں ہیں۔ یہ الفاظ ایک نعرہ بن گئے، ایک بمپر اسٹیکر کی شکل میں نظر آنے لگے، ہزار میمز کے لیے موزوں بن گئے ہیں۔

فرار نہیں میدان جنگ میں 

 ہیلمٹ اور باڈی آرمر میں تصویر کھنچوائے ہوئے، زیلنسکی نے یوکرین سے انخلا کی پیشکش کے جواب میں کہا کہ اسے جس چیز کی ضرورت تھی وہ ہتھیار ہیں،سواری کی نہیں۔

وہ اپنی قوم سے خطاب کسی ٹی وی اسٹوڈیو سے نہیں، کسی سرکاری دفتر سے نہیں، بلکہ سڑکوں سے کررہے ہیں۔ ان گلیوں اور شاہراہوں کو وہ جانتے اور پہچانتے ہیں، جن کے لیے وہ واضح کرتا ہے کہ وہ اپنا خون بہائے گا۔

 سیاسی رہنما اکثر اپنی کئی صلیبی جنگوں کے لیے جنگ کی بیان بازی کا استعمال کرتے ہیں۔ منشیات کے خلاف جنگ۔ جرائم کے خلاف جنگ۔ غربت کے خلاف جنگ۔ میری زندگی کی لڑائی۔ یہاں تک کہ ڈونلڈ ٹرمپ - وہ آگ اور غصے کی دھمکیوں میں سے تھے - خود کو "جنگ کے وقت کا صدر" تصور کرتے تھے۔ اپنی زندگی کو بچانے کے لیےفرار کا راستہ اختیار نہیں کیا۔

awazurdu

چونکہ ہزاروں یوکرائنی شہری روسی افواج کو روکنے میں مدد کے لیے بندوقیں اٹھا رہے ہیں، زیلنسکی کو امید ہے کہ طویل مشکلات کے خلاف کامیابی کی ایسی تاریخ اپنے آپ کو دہرائے گی۔

 زیلنسکی نے کہاکہ"ہماری طاقت سچائی ہے، چار الفاظ۔ وضاحت، ضمیر، عزم کی طاقت کے ساتھ۔

 زیلنسکی نے اپریل 2019 میں اپنے ملک میں بدعنوانی کے خاتمے اور روس کے ساتھ امن قائم کرنے کا وعدہ کرتے ہوئے اقتدار سنبھالا تھا۔

زیلنسکی، جو ایک یہودی خاندان میں پلے بڑھے، اپنے آپ کو سب سے زیادہ وجودی چیلنج سے دوچار پاتے ہیں۔ جس کا کسی بھی رہنما کا سامنا ہو سکتا ہے، اور وہ اس کا مقابلہ بڑی شان کے ساتھ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا کہ ایک کامیڈین کے طور پر، مذاق اڑانے کے لیے سیاسی ابلاغ کا مطالعہ کیا تھا۔ اس بات کو محسوس کیا تھا کہ سیاست ایک بری سنیما کی طرح ہے۔

ایک کامیڈین سے ایک کمانڈر تک 

کون جانتا تھا کہ 2015 میں ریلیز ہونے والی ٹی وی سیریز 'سرونٹ آف پیپل' میں صدر کا کردار نبھانے والا اداکار 'ولادیمیر زیلنسکی' چار سال بعد 2019 میں حقیقی طور پر یوکرین کا صدر بن جائے گا۔

ولادیمیر زیلنسکی نے سرونٹ آف دی پیپل میں ایک استاد 'ویزلی گولوبورو'کا کردار نبھایا جس کی ایک ویڈیو وائرل ہوتی ہے، ویڈیو میں وہ بطور استاد ملک میں کرپشن کے خلاف ایک جذباتی تقریر کرتے ہیں جو لوگوں کو پسند آتی ہے اور وہ ملک کی صدارت تک پہنچ جاتے ہیں۔

awazurdu

رپورٹ کے مطابق یوکرینی صدر نے اپنی جماعت کا نام بھی اسی ٹی وی پروگرام کے نام ’سرونٹ آف دی پیپل‘ پر رکھا اور انتخابی مہم کرپشن کے خاتمے اور ملک کے مشرقی حصے میں امن بحال کرنے کے نعرے پر چلائی۔

ولادیمیر زیلنسکی کی پیدائش یوکرین کے شہر کریویرخ میں یہودی والدین کے ہاں ہوئی جنہوں نے دارالحکومت کیف کی نیشنل اکنامک یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری حاصل کی لیکن انہیں اداکاری میں دلچسپی تھی اور انہوں نے اسی شعبے کا انتخاب کیا۔ زیلنسکی نے 2003 میں ایکپروڈکشن کمپنی بنائی اور کامیڈی ٹیم کو ’کروٹل 95‘ کا نام دیا، 2010 تک ولادیمیر زیلنسکی کی ساری توجہ اپنے ٹی وی کیریئر پر ہی مرکوز رہی۔

اس کے بعد 2019 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ولادیمیر زیلنسکی نے اس وقت کے صدر پیٹرو پوروشینکو کو ایک واضح مارجن سے شکست دی اور ملک کے حقیقی صدر بن گئے۔ انہوں نے 73 فیصد ووٹ حاصل کرکے 20 مئی 2019 کو ملک کے چھٹے صدر کا حلف اٹھایا اور 4 کروڑ 40 لاکھ لوگوں کے رہنما بن گئے۔