طالبان نے بیچ چوراہے پرآلات موسیقی کوآگ لگادیا

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | Date 16-01-2022
طالبان نے بیچ چوراہے پرآلات موسیقی کوآگ لگادیا
طالبان نے بیچ چوراہے پرآلات موسیقی کوآگ لگادیا

 

 

کابل: افغانستان میں طالبان کی حکومت کے آنے کے بعد عوام پر کئی طرح کی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

موسیقی سننا ان میں سے ایک ہے جسے افغانستان میں ایک 'جرم' سمجھا جاتا ہے۔ واضح طور پر، طالبان موسیقی سے نفرت کرتے ہیں اور وقتاً فوقتاً موسیقی کے آلات کو توڑتے رہتے ہیں۔

حال ہی میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس میں طالبان کو کچھ آلات جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

 

ویڈیو کے ساتھ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ افغانستان کے صوبہ پکتیا کے ضلع جازی آریوب میں طالبان نے موسیقی کے کچھ آلات کو آگ لگا دی۔ یہ ویڈیو ٹوئٹر صارف احتشام افغان نے پوسٹ کی ہے۔

 

انہوں نے کیپشن میں لکھا، 'طالبان نے صوبہ پکتیا کے ضلع زازی روبی میں گلوکاروں کے آلات موسیقی کو آگ لگا دی۔ طالبانی اسلام میں قتل و غارت کی اجازت ہے، لیکن جو چیز نفرت کو ختم کرے، محبت میں اضافہ کرے، انسانی زندگی میں خوشی لائے، وہ حرام ہے۔

احتشام نے کہا کہ یہ آج کا افغانستان ہے۔ طالبان کے دور حکومت میں گاڑیوں کے اندر موسیقی سننے کی اجازت نہیں ہے۔ اس بنیاد پرست حکومت کا سب سے بڑا شکار خواتین ہیں جن کی تعلیم پر طالبان نے قبضہ کر لیا ہے۔

خواتین کے بغیر حجاب کے باہر نکلنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق، امارت اسلامیہ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کابل نیوز کو بتایا کہ انہوں نے تمام ڈرائیوروں سے کہا ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں میں میوزک نہ بجائیں اور خواتین کو بغیر حجاب کے بٹھانے سے گریز کریں۔

طالبان کے حکم نامے کے مطابق ڈرائیور کسی عورت کو اس کے شوہر یا کسی دوسرے متعلقہ مرد کی موجودگی کے بغیر اپنی گاڑی میں نہیں بٹھا سکتے۔

ڈرائیوروں کو نماز کے وقت اپنی گاڑیاں روکنی ہوں گی۔ سخت حکم ہے کہ ڈرائیور گاڑی چلاتے وقت نشے کی حالت میں نہ ہو۔ طالبان نے گزشتہ سال کابل پر قبضہ کر لیا تھا۔ اس کے بعد طالبان نے ہم وطنوں کے لیے نئے قوانین بنائے ہیں۔