طالبان نے امسال 24 مساجد کو نشانہ بنایا۔افغان حکومت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
نشانہ بنی ایک مسجد
نشانہ بنی ایک مسجد

 

 

کابل: افغانستان میں خانہ جنگی کا عالم ہے۔طالبان نے مختلف علاقوں پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ مختلف شہروں پر قبضہ کے لیے جنگ جاری ہے۔

افغان فورسیز نے کئی مقامات پر طالبان کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔ مگر اس جنگ میں طالبان کا ایک اور چہرہ سامنے آرہا ہے ۔اس ٹکراو کے دوران طالبان نے مساجد کو بھی تباہ کرنا شروع کردیا ہے۔

جنگ کے ساتھ ساتھ طالبان اب مساجد کو نشانہ بنا رہے ہیں۔افغان وزارت داخلہ نے ایک بیان (7 اگست) کے ذریعے مطلع کیا کہ طالبان نے سال کے آغاز سے اب تک 24 مساجد پر دہشت گرد حملے کیے ہیں۔ وزارت کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان حملوں میں 30 مذہبی اسکالر ہلاک اور 70 زخمی ہوئے ہیں۔ مزید یہ کہ طالبان کے حملوں میں مساجد کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے۔

امرحیکی کارروائی کا انتظار

 افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی اور دیہی علاقوں کے بعد صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کے باوجود امریکہ نے ان کے خلاف فضائی حملے بڑھانے کے کوئی آثار ظاہر نہیں کیے ہیں۔

 پینٹاگون کے ایک ترجمان نے پیر کو زور دیا کہ امریکی اب اس معاملے کو ایسے دیکھتے ہیں کہ یہ افغانستان کی سیاسی اور فوجی قیادت کے لیے جیتنے یا ہارنے کی لڑائی ہے۔

------------------ ترجمان جان کربی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: ’جب ہم مستقبل میں پیچھے مڑ کر دیکھیں گے تو قیادت پر ہی نظر ڈالیں گے کہ قیادت کی گئی یا نہیں۔ اپنے ملک کا دفاع اب ان کی ذمہ داری ہے، ان کی جدوجہد ہے۔‘ ------------------------ انہوں نے کہا: ’یہ ان کی سکیورٹی فورسز ہیں اور ان (افغان حکومت) کے صوبائی دارالحکومتیں اور قوم ہیں۔ ان کا دفاع کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ اگر افغان سکیورٹی فورسز کامیاب نہیں ہو پا رہیں تو امریکہ کیا کر سکتا ہے؟ تو ان کا کہنا تھا: ’کچھ زیادہ نہیں۔‘

 امریکی بیان ایک ایسے وقت میں آیا جب گذشتہ ہفتے سے اب تک طالبان چھ صوبائی دارالحکومتوں پر قبضے کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

 طالبان کے دعویٰ کیا کہ زرنج، سرپل، قندوز، شبرغان اور تلقان کے بعد اب انہوں نے صوبے سمگان کے شہر ایبک پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔

امریکہ اہلکاروں کا کہنا ہے کہ فوجی کمانڈروں کے واضح تجزیے کے مطابق افغانستان میں حالات بگڑ رہے ہیں۔

 ان کے بقول افغان سکیورٹی فورسز کی سپیشل آپریشنز ٹیمیں اہم مراکز جیسے قندھار اور لشکرگاہ میں طالبان کو قابض ہونے سے روک پائے ہیں مگر وہ شہر جہاں کمانڈوز کو نہیں پھیجا گیا، وہاں طالبان فوج کو پیچھے دھکیلنے میں کامیاب رہے ہیں۔

 افغانستان کے پرامن سیاسی حل کی تلاش: خلیل زاد قطر روانہ  ا

مریکی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد ’طالبان پر فوجی پیش قدمی روکنے کے لیے زور ڈالنے اور سیاسی حل پر مذاکرات کے لیے‘ قطر روانہ ہو گئے ہیں۔

وزرات خارجہ کے پیر کو جاری بیان میں کہا گیا: ’تین دن میں اجلاسوں کے کئی ادوار ہوں گے، جن میں خطے اور دیگر ممالک اور اداروں کے نمائدے جنگ بندی اور تشدد میں کمی لانے پر زور دیں گے، اور اس پر بھی زور دیں گے کہ طاقت کے استعمال سے مسلط کی گئی حکومت کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔‘