لندن : ٹاوربرج پر پہلی بار گونجی اذان کی روحانی آواز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
ٹاوربرج پراذان دیتے ہوئے قاضی شفیق الرحمان
ٹاوربرج پراذان دیتے ہوئے قاضی شفیق الرحمان

 

 

لندن:لندن کے ٹاور برج پر پہلی بار لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے اذان دی گئی۔ قاضی شفیق الرحمان نے اپنی خوب صورت آواز میں لندن کے ٹاور برج پر اذان دی، اس موقع پر لندن کے ٹاور برج پر سکوت طاری ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ میری زندگی کے یادگار لمحات تھے جس پر میں بہت زیادہ خوشی محسوس کررہا ہوں۔

میڈیا کے مطابق بنگلا دیشی نژاد برطانوی شہری قاضی شفیق الرحمان نے بین المذاہب ورچوئل افطار کے موقع پر اذان دی۔اس موقع پر عام شہری بھی موجود تھے جنہوں نے اذان کو موبائل کیمروں میں ریکارڈ کرلیا جو کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔رپورٹ کے مطابق قاضی شفیق الرحمان نے اس موقع پر روایتی عربی لباس زیب تن کیا ہوا تھا اور انہوں نے مسجد الحرام کے موذن کے انداز میں اذان دی جسے کافی پسند کیا جارہا ہے۔انٹرنیٹ پر اس حوالے سے ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں قاضی شفیق الرحمان کو اذان دیتے سنا جاسکتا ہے۔

احمد ملا 1975 سے مسجد الحرام میں اذان دے رہے ہیں اور ان کی آواز تمام مسلمان ممالک کے لیے جانی پہچانی ہے چاہے وہ مکہ گئے ہوں یا نہ گئے ہوں۔ٹاور برج پر ہونے والی اس اذان نے ٹاور ہیملٹس ہومز، مشرقی لندن، مسلم سنٹر اور ہیملٹس کے انٹرفیتھ فورم کے زیراہتمام ہونے والے افطار کے موقع پر روزہ کھلنے کا اعلان کیا۔شفیق االرحمان کا کہنا ہے کہ انہیں اذان دینے پر اطمینان کا احساس ہوا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں ایک عام سا آدمی ہوں اور یہ موقع میرے عزت افزائی کا باعث ہے۔‘ اگرچہ وہ مساجد میں 20 سال سے اذان دے رہے ہیں تاہم یہ دوسرا موقع ہے کہ انہوں نے لندن کے ایک اہم مقام پر اذان دی۔

awazurdu

گذشتہ برس انہوں نے لندن کے کاروباری ضلع کناری وارف میں اذان دی تھی اور اس کی ویڈیو لاکھوں مرتبہ دیکھی گئی۔شفیق االرحمان نے امید ظاہر کی انہیں دنیا کے دیگر اہم مقامات پر بھی اذان دینے کا موقع ملے گا تاہم انہوں نے خاص طور پر ابوظبی کی زاید گرینڈ مسجد کا ذکر کیا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’پچھلے برس کناری وارف میں اذان دینے کے بعد مجھے محسوس ہوا کہ نماز کے لیے بلائے جانے کا یہ پیغام بہت مضبوط ہے اور میں سوشل میڈیا کے ذریعے اس کو دنیا بھر میں بھیجتا ہوں۔‘ شفیق االرحمان کے مطابق ’میری لنکڈ ان پر بھی دور تک رسائی ہے اور کئی غیر مسلم بھی بتاتے ہیں کہ اذان کس طرح ان کو اپنی طرف متوجہ کر لیتی ہے اور وہ پوچھتے ہیں کہ یہ اصل میں ہے کیا۔‘

شفیق االرحمان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے برس اذان کی ویڈیو کو جو توجہ ملی وہ میرے لیے حیران کن تھا۔‘ انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال کی اذان کا اثر ناقابل یقین تھا، ویڈیو لاکھوں دیکھنے والوں تک پہنچی۔ انہوں نے اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے انہیں اچھی آواز دی ہے۔

 

Subhan Allah. pic.twitter.com/5KW14DfMna

واضح رہے کہ لندن میں ہر سال بین المذاہب افطاری کا اہتمام کیا جاتا ہے ، جس میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کرتے ہیں۔کرونا کی صورت حال کے باعث رواں سال اس تقریب کا مختصر پیمانے پر انعقاد کیا گیا، جس میں شرکت کرنے والے شرکا نے کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد بھی کیا۔خیال رہے کہ لندن کے صرف 10 علاقوں میں ہی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے کی اجازت ہے جو کہ گذشتہ سال ہی دی گئی تھی۔ (ایجنسی ان پٹ)