پاکستان کو گرے لسٹ کا درد ۔اب زبان پر ہندوستان کا نام آیا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-06-2021
شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی

 

 

 آواز دی وائس ۔نئی دہلی

پاکستان کا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف)کے چنگل سے نکل پانے میں ناکامی کے بعد اب پاکستان نے ہندوستان کو کوسنا شروع کردیا ہے۔ابتک تو یہ تھا کہ ۲۷ میں سے ۲۶ شرائط کو پورا کیا جاچکا ہے یعنی گرے لسٹ سے باہر آنے میں صرف ایک قدم کی دوری ہے۔لیکن اب اس کا جواز ہندوستان کو بنایا جارہا ہے۔

 پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان نےایف اے ٹی ایف کو سیاسی بنانے کی بھرپور کوشش کی جبکہ یہ ایک ٹیکنیکل فورم ہے۔

 شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے علم میں ہے کہ ہندوستان نے بالخصوص اس فورم کو سیاسی بنانے کی کوشش کی ہے اور میں نے مختلف وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں اس کی نشان دہی کی اور گزارش کی ہے کہ اس فورم کو سیاسی نہ ہونے دیں۔

 انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں ہیں جو اس کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہی ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ان کے مقاصد تب حاصل ہوسکتے ہیں جب پاکستان پر یہ تلوار مسلسل لٹکتی رہے۔

 ملتان میں ہندوستان میں یورینیم ملنے کے معاملے کو ایف اے ٹی ایف میں اٹھانے سے متعلق سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے یہ مدعا مختلف فورمز پر اٹھایا ہے لیکن اگر اس قسم کا واقعہ خدانخواستہ پاکستان میں ہوتا توہندوستان کے میڈیا نے اس کو آسمان تک لگادینا تھا اور عالمی میڈیا نے اس کو سرخیاں بنادینا تھا۔

 میڈیا بھی ذمہ دار

 مایوسی کا شکار محمود قریشی نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے میڈیا نے اس پر وہ توجہ نہیں دی جو دینی چاہیے تھی، اب یہ ہماری ترجیحات اور ان کا تعین دیکھ لیں۔ مطلب اب ان حالات کےلیے ہندوستان کے ساتھ کہیں نہ کہیں پاکستانی میڈیا بھی ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا کہ میری گزارش ہے بلکہ درخواست ہوگی کہ یہ بہت بڑی بات ہے اور اس پر میڈیا کو پاکستان کا مؤقف اجاگر کرنا چاہیے، اسے ہماری مدد ہوگی۔ 

مسلم لیگ (ن)پر اٹھائی انگلی 

' حیرت کی بات یہ ہے کہ اس وقت پاکستان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ کس طرح گرے لسٹ سے باہر آئے جس کے لیے عمران خان حکومت کو تمام شرائط پر کھرا اترنا ہے۔ جس میں وہ ناکام ہے۔ لیکن اب محمود قریشی کہتے ہیں کہ ایف اے ٹی ایف کے میں ہم آئے کب، کل میں حیران ہوا جب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اہم پارلیمانی شخصیت رانا تنویر نے ایف اے ٹی ایف کی داستان سنائی اور گلے شکوے کیے۔

 ان کا کہنا تھا کہ پہلے تو نشان دہی کریں کہ پاکستان گرے لسٹ میں گیا کب؟ مسلم لیگ (ن) کے دور میں ہی پاکستان گرے لسٹ میں گیا، اب میں نے ان کو بتایا کہ ان 3 برسوں میں گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے ہم نے کیا اقدامات کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 14 قوانین میں ترامیم کیں اور نئی قانون سازی کی ہے تاکہ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے ہونے والی فنڈنگ چیک کرنے کے لیے ایف اے ٹی ایف نے جو تقاضے کیے تھے، اس کو پورا کرسکیں۔