دنیاکی سب سے لمبی کارکی خصوصیات جان کر دنگ رہ جائیں گے

Story by  غوث سیوانی | Posted by  [email protected] | 1 Years ago
دنیاکی سب سے لمبی کارکی خصوصیات جان کر دنگ رہ جائیں گے
دنیاکی سب سے لمبی کارکی خصوصیات جان کر دنگ رہ جائیں گے

 

 

واشنگٹن: کیا آپ بھی گاڑیوں کے شوقین ہیں؟ کیا آپ نے کسی وقت سوچا تھا کہ آخر دنیا کی سب سے لمبی گاڑی کون سی ہوگی؟ کیسی ہوگی، کتنے لوگ بیٹھ سکیں گے، کیا سہولیات ہوں گی؟ آپ نے اس سے متعلق اور بھی بہت سے سوالات سوچے ہوں گے۔ ایسے میں آج ہم اس مضمون کے ذریعے آپ کے سوالات کا جواب دینے کی کوشش کریں گے، تو آئیے شروع کرتے ہیں۔

دنیا کی سب سے لمبی کار کو امریکن ڈریم کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 1986 میں اس کار کو دنیا کی سب سے لمبی کار کے طور پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس امریکی ڈریم کار کی لمبائی 100 فٹ تھی، یہ بڑے ٹائروں والی ٹرین کی طرح دکھائی دیتی تھی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ امریکن ڈریم کار نہ صرف اپنی لمبائی کے لیے جانی جاتی تھی بلکہ اس میں فراہم کردہ جدید فیچرز نے اسے خاص بنا دیا تھا۔ کار کے اوپر ایک ذاتی ہیلی پیڈ، منی گالف کورس اور سوئمنگ پول دستیاب تھا۔

اس کے علاوہ ہوٹل میں باتھ ٹب، متعدد ٹی وی، فریج، ٹیلی فون جیسی سہولیات دستیاب تھیں۔ دوسری جانب اگر امریکن ڈریم کار کی بیٹھنے کی گنجائش کی بات کی جائے تو 70 افراد ایک ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔

اس گاڑی کی خصوصیات کی بات کریں تو اس کے کل 26 پہیے تھے اور اسے دونوں طرف سے چلایا جا سکتا تھا۔ ساتھ ہی گاڑی کے دونوں طرف وی8 انجن لگائے گئے تھے۔

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ یہ گاڑی کسی گاڑی بنانے والی کمپنی نے نہیں بنائی بلکہ اس کا ڈیزائنر جے اوہربرگ تھا۔ جے اوہربرگ کاروں کے شوقین تھے اور ہالی ووڈ فلموں میں گاڑیوں کے ایک مشہور ڈیزائنر تھے۔

انھوں نے یہ امریکی ڈریم کار 1980 میں 1976 کی کیڈیلک ایلڈوراڈو لیموزین پر بنائی تھی۔ جے اوہربرگ کو اس ڈریم کار کو بنانے میں تقریباً 12 سال لگے، جس کے بعد یہ سڑکوں پر آنے کے لیے تیار ہوگئی، اس کے ساتھ ہی امریکی ڈریم کار کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں دنیا کی طویل ترین کار کے طور پر درج ہوگیا۔

یہ کار بنیادی طور پر فلموں میں استعمال کے لیے بنائی گئی تھی، لیکن یہ کار کرائے پر بھی دی گئی تھی۔ دوسری طرف اگر ہم اس کے کرایہ کی بات کریں تو یہ 50 سے 200 امریکی ڈالر فی گھنٹہ تھا، ہندوستانی روپے میں یہ 15 ہزار روپے تک جاتا تھا۔