بیروت: مسلح جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 14-10-2021
 کسی بھی اسلحہ بردار شخص کو گولی مار دی جائے: لبنانی فوج
کسی بھی اسلحہ بردار شخص کو گولی مار دی جائے: لبنانی فوج

 

 

بیروت: بیروت میں حزب اللہ کی بڑی ریلی میں زبردست فائرنگ ہوئی جب مظاہرین پر کسی نشانہ باز نے فائرنگ کی ۔ جس کے بعد  مسلح جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔جس کے بعد لبنان کی فوج نے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی اسلحہ بردار شخص کو گولی مار دی جائے گی۔جمعرات کو لبنان کے دارالحکومت بیروت کی بندرگاہ پر دھماکے کی تفتیش کرنے والے جج کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات پیش آئے فوجی ذرائع نے بتایا ہے کہ جج طارق بطار کے خلاف احتجاج کے دوران جھڑپوں میں چھ افراد ہلاک جبکہ 60 سے زائد زخمی ہوئے۔

جھڑپیں بیروت کے مضافات تیانح میں شروع ہوئیں۔ فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ انصاف کی جانب جانے والے مظاہرین جب تیانح کے علاقے میں پہنچے تو ان پر فائرنگ کی گئی۔لبنان کے وزیراعظم نجیب میکاتی نے مظاہرین سے کہا ہے کہ وہ پُرامن رہیں، ان لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا جنہوں نے قانون کی خلاف ورزی کی جس کے باعث لوگ زخمی ہوئے۔  بیروت میں محکمہ انصاف کے سامنے اس احتجاج کے لیے دو شیعہ تنظیموں حزب اللہ اور امل موومنٹ نے کال دی تھی۔

ذرائع کے مطابق تیانح کے علاقے میں چھت پر بیٹھے سنائپر نے مظاہرین کو نشانہ بنایا جہاں ایک نامعلوم شخص مارا گیا۔ بیروت کے مختلف علاقوں اور مضافات میں کئی مقامات پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے ہیں۔لبنانی ٹی وی چینلز پر چلائی جانے والی فوٹیج میں کئی افراد کو رائفلز اور بھاری اسحلہ اٹھائے دیکھا جا سکتا ہے۔

ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج نے فوری طور پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور اس کے قریبی اور داخلی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ علاقے میں گشت جاری ہے اور فائرنگ کرنے والے افراد کی تلاش جاری ہے۔

اس کے بعد فوج نے ایک اور بیان جاری کیا جس میں انہوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی کو فائرنگ کرتے دیکھا گیا تو فوج بھی فائر کھول دے گی۔ انہوں نے عام شہریوں سے علاقہ خالی کرنے کا بھی کہا ہے۔