مکہ و مدینہ منورہ: رمضان المبارک کا ماہ میں تیسرا عشرہ شروع ہوگیا ہے۔حرم شریف میں عمرہ کی ادائیگی کرنے والوں کا سیلاب امڈ آیا ہے۔یاد رہے کہ کورونا کے بعد یہ پہلا موقع ہے جس میں بیرونی عاممین کی آمد ہوئی ہے اور سعودی حکومت نے عازمین حج کے لیے دس لاکھ تعداد مقرر کی ہے جبکہ ابتک دو عشروں میں بیس لاکھ عازمین عمرہ ادا کرچکے ہیں ۔جمعرات کو اکیسویں کی شب حرم شریف میں روحانی مناظر قابل دید تھے۔ عمرہ ادا کرنے کے ساتھ عبادت کے مناظر روحانی کیفیت پیدا کررہے تھے۔
حرم شریف میں عمرہ ادا کرنے کا منظر
حرم شریف میں افطار کا منظر
اس کے ساتھ مدینہ منورہ میں رمضان المبارک کے دوران پہلی بارش نے موسم کو خوشگوار بنا دیا ۔لوگوں کو مسجد نبوی میں بارش میں بھیگتے ہوئے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ جن میں بچے ،بزرگ اور جوان سب شامل تھے۔بارش رحمت بن کر آئی ،جس نے سب کے چہروں پر مسکراہٹ لا دی ۔
مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں بارش کے بعد بچے اللہ کی رحمت سے لطف اندوز ہورہے ہیں
مسجد نبوی میں ایک بزرگ پہلی بارش کے بعد
رمضان کے دوعشروں میں 42 لاکھ عمرہ زائرین کی آمد
حرمین شریفین کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس سال رمضان المبارک کے ابتدائی دو عشروں کے دوران 42 لاکھ سے زیادہ زائرین نے عمرہ کیا۔ ایس پی اے کے مطابق انتظامیہ کے سربراہ کے سیکریٹری انجینیئر اسامہ الحجیلی نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں نے عمرہ زائرین اور نمازیوں کو منظم شکل میں عمرہ کرایا اور عبادت کا موقع فراہم کیا۔ خانہ کعبہ کے طوافِ ’مقام ابراہیم‘ پر طواف کی سنتوں اور ’صفا و مروہ‘ کی سعی منظم شکل میں کرائی۔
الحجیلی نے بتایا کہ نمازیوں کے لیے مصلے متعین کیے گئے۔ اس سلسلے میں خواتین و حضرات کے مصلوں کی نشاندہی کی گئی۔ وہاں تک پہنچنے اور حرم شریف سے نکلنے کے لیے دروازے بھی مخصوص کیے گئے ہیں۔ الحجیلی نے اطمینان دلایا کہ خانہ کعبہ کا طواف ہو یا صفا و مروہ کی سعی ہو یا مقام ابراہیم پر طواف کی سنتیں ہوں یا دینی آگہی والے پروگرام ہوں یا تراویح اور تہجد کا سلسلہ ہو یہ تمام کام کورونا وبا سے بچاؤ کی تدابیر کے ساتھ باقاعدگی سے کرائے گئے۔ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے جو حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی ہیں تمام انتظامات اپنی نگرانی میں کرائے۔
مسجد الحرام میں ختم قرآن 29 ویں شب کو
حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ مسجد الحرام میں تہجد کی نماز 12 بجکر 45 منٹ پر ہوگی۔آخری عشرے کی تمام راتوں میں یہی معمول رہے گا۔ الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے السدیس نے کہا کہ حرم شریف میں ختم قرآن تہجد کی نماز میں 29 ویں شب کو ہوگا۔اس سے قبل حرمین انتظامیہ نے ٹوئٹر پر مسجد الحرام میں تراویح اور تہجد کی نماز کا ٹائم ٹیبل جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ تہجد کی نماز رات بارہ بجکر 45 منٹ اور ختم قرآن رمضان کی 29 ویں شب کو تہجد میں ہوگا۔
Now: Sheikh Sudais leading Tahajjud prayers! pic.twitter.com/N9Ilr2hntR
— The Holy Mosque's (@theholymosques) April 21, 2022
حرمین شریفین اور مسجد نبوی میں اعتکاف کرنے والوں کے لیے خصوصی انتظامات
مسجد نبوی میں اعتکاف کرنے والوں کے لیے دروازے مخصوص کیے گئے ہیں۔ عاجل ویب سائٹ کے مطابق معاون سیکریٹری برائے امن و سلامتی سعود الصاعدی نے کہا کہ اعتکاف کرنے والوں کے لیے جگہیں مختص ہیں اور ان کی نگرانی کے لیے متعدد انسپکٹرز بھی تعینات کیے ہیں۔ الصاعدی نے مزید بتایا کہ مسجد نبوی میں زائرین کی آمدورفت کے لیے دروازوں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں الیکٹرانک زینوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اس بات کا بھی اطمینان کرلیا گیا ہے کہ ایمرجنسی گیٹ درست حالت میں ہے اور ضرورت پڑنے پر استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ اعتکاف کرنے والوں کو خصوصی لاکرز فراہم کیے گئے ہیں جبکہ انہیں افطاری اورسحری بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ معتکفین کے لیے مختلف زبانوں میں دینی کتب بھی فراہم کی جارہی ہیں تاکہ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزار سکیں۔ الصاعدی نے بتایا کہ رمضان کے آخری عشرے میں مسجد نبوی میں زائرین کو سونے کی اجازت نہیں ہے۔اس حوالے سے کی جانے والی خلاف ورزیاں روکی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
الصاعدی نے بتایا کہ تہجد کے دوران نمازیوں کی آمدورفت میں سہولت کے لیے پارکنگ لاٹس کی نگراں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ اس سال اعتکاف کرنے والوں کے لیے مسجد نبوی کی چھت پر انتظام کیا گیا ہے جہاں مرد حضرات اعتکاف کریں گے اور اس کے نیچے والے حصے میں خواتین کے لیے اعتکاف کی جگہ مقرر کی گئی ہے۔