رمضان المبارک کا آخری عشرہ : مکہ سے مدینہ تک روحانی مناظر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 22-04-2022
رمضان المبارک کا آخری عشرہ : مکہ سے مدینہ تک روحانی مناظر
رمضان المبارک کا آخری عشرہ : مکہ سے مدینہ تک روحانی مناظر

 

 

مکہ و مدینہ  منورہ: رمضان المبارک کا ماہ میں تیسرا عشرہ شروع ہوگیا ہے۔حرم شریف میں عمرہ کی ادائیگی کرنے والوں کا سیلاب امڈ آیا ہے۔یاد رہے کہ کورونا کے بعد یہ پہلا موقع ہے جس میں بیرونی عاممین کی آمد ہوئی ہے اور سعودی حکومت نے عازمین حج کے لیے دس لاکھ تعداد مقرر کی ہے جبکہ ابتک دو عشروں میں بیس لاکھ عازمین عمرہ ادا کرچکے ہیں ۔جمعرات کو اکیسویں کی شب حرم شریف  میں روحانی مناظر قابل دید تھے۔ عمرہ ادا کرنے کے ساتھ عبادت کے مناظر روحانی کیفیت پیدا کررہے تھے۔

awazurdu

 حرم شریف میں عمرہ ادا کرنے کا منظر


AWAZURDU

حرم شریف میں افطار کا منظر


اس کے ساتھ مدینہ منورہ میں رمضان المبارک کے دوران پہلی بارش نے موسم کو خوشگوار بنا دیا ۔لوگوں کو مسجد نبوی میں بارش میں بھیگتے ہوئے خدا کا شکر ادا کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ جن میں بچے ،بزرگ اور جوان سب شامل تھے۔بارش رحمت بن کر آئی ،جس نے سب کے چہروں پر مسکراہٹ لا دی ۔

AWAZURDU

مدینہ  منورہ میں مسجد نبوی میں بارش کے بعد بچے اللہ کی رحمت  سے لطف اندوز ہورہے ہیں 


AWAZURDU

مسجد نبوی میں ایک بزرگ پہلی بارش کے بعد 


رمضان کے دوعشروں میں 42 لاکھ عمرہ زائرین کی آمد

حرمین شریفین کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ اس سال رمضان المبارک کے ابتدائی دو عشروں کے دوران 42 لاکھ سے زیادہ زائرین نے عمرہ کیا۔ ایس پی اے کے مطابق انتظامیہ کے سربراہ کے سیکریٹری انجینیئر اسامہ الحجیلی نے کہا کہ تمام متعلقہ اداروں نے عمرہ زائرین اور نمازیوں کو منظم شکل میں عمرہ کرایا اور عبادت کا موقع فراہم کیا۔ خانہ کعبہ کے طوافِ ’مقام ابراہیم‘ پر طواف کی سنتوں اور ’صفا و مروہ‘ کی سعی منظم شکل میں کرائی۔

الحجیلی نے بتایا کہ نمازیوں کے لیے مصلے متعین کیے گئے۔ اس سلسلے میں خواتین و حضرات کے مصلوں کی نشاندہی کی گئی۔ وہاں تک پہنچنے اور حرم شریف سے نکلنے کے لیے دروازے بھی مخصوص کیے گئے ہیں۔ الحجیلی نے اطمینان دلایا کہ خانہ کعبہ کا طواف ہو یا صفا و مروہ کی سعی ہو یا مقام ابراہیم پر طواف کی سنتیں ہوں یا دینی آگہی والے پروگرام ہوں یا تراویح اور تہجد کا سلسلہ ہو یہ تمام کام کورونا وبا سے بچاؤ کی تدابیر کے ساتھ باقاعدگی سے کرائے گئے۔ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے جو حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی ہیں تمام انتظامات اپنی نگرانی میں کرائے۔

مسجد الحرام میں ختم قرآن 29 ویں شب کو

حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلی ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے کہا ہے کہ مسجد الحرام میں تہجد کی نماز 12 بجکر 45 منٹ پر ہوگی۔آخری عشرے کی تمام راتوں میں یہی معمول رہے گا۔ الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے السدیس نے کہا کہ حرم شریف میں ختم قرآن تہجد کی نماز میں 29 ویں شب کو ہوگا۔اس سے قبل حرمین انتظامیہ نے ٹوئٹر پر مسجد الحرام میں تراویح اور تہجد کی نماز کا ٹائم ٹیبل جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ تہجد کی نماز رات بارہ بجکر 45 منٹ اور ختم قرآن رمضان کی 29 ویں شب کو تہجد میں ہوگا۔

حرمین شریفین اور مسجد نبوی میں اعتکاف کرنے والوں کے لیے خصوصی انتظامات

مسجد نبوی میں اعتکاف کرنے والوں کے لیے دروازے مخصوص کیے گئے ہیں۔ عاجل ویب سائٹ کے مطابق معاون سیکریٹری برائے امن و سلامتی سعود الصاعدی نے کہا کہ اعتکاف کرنے والوں کے لیے جگہیں مختص ہیں اور ان کی نگرانی کے لیے متعدد انسپکٹرز بھی تعینات کیے ہیں۔ الصاعدی نے مزید بتایا کہ مسجد نبوی میں زائرین کی آمدورفت کے لیے دروازوں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔

awazurdu

علاوہ ازیں الیکٹرانک زینوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اس بات کا بھی اطمینان کرلیا گیا ہے کہ ایمرجنسی گیٹ درست حالت میں ہے اور ضرورت پڑنے پر استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ اعتکاف کرنے والوں کو خصوصی لاکرز فراہم کیے گئے ہیں جبکہ انہیں افطاری اورسحری بھی فراہم کی جا رہی ہے۔ معتکفین کے لیے مختلف زبانوں میں دینی کتب بھی فراہم کی جارہی ہیں تاکہ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت عبادت میں گزار سکیں۔ الصاعدی نے بتایا کہ رمضان کے آخری عشرے میں مسجد نبوی میں زائرین کو سونے کی اجازت نہیں ہے۔اس حوالے سے کی جانے والی خلاف ورزیاں روکی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

الصاعدی نے بتایا کہ تہجد کے دوران نمازیوں کی آمدورفت میں سہولت کے لیے پارکنگ لاٹس کی نگراں کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ یاد رہے کہ اس سال اعتکاف کرنے والوں کے لیے مسجد نبوی کی چھت پر انتظام کیا گیا ہے جہاں مرد حضرات اعتکاف کریں گے اور اس کے نیچے والے حصے میں خواتین کے لیے اعتکاف کی جگہ مقرر کی گئی ہے۔