حوثیوں کو سبق سکھایا جائیگا ۔ یو اے ای

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 18-01-2022
حوثیوں کو سبق سکھایا جائیگا ۔ یو اے ای
حوثیوں کو سبق سکھایا جائیگا ۔ یو اے ای

 


ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ابوظہبی میں حوثی ملیشیا کی جانب سے پیر کو کیے گئے دھماکوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سزا سے نہیں بچ پائیں گے اور یو اے ای ان حملوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔ اماراتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا: ’متحدہ عرب امارات اپنی سرزمین پر شہری تنصیبات پر حوثی ملیشیا کے اس دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتا ہے۔۔۔(یہ) سزا سے نہیں بچ پائیں گے۔بیان میں مزید کہا گیا: ’متحدہ عرب امارات ان دہشت گردانہ حملوں کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

 گذشتہ روز متحدہ عرب امارات کے تجارتی اور سیاحتی مرکز ابوظہبی میں محمد بن زید سٹی کے قریب مصفاہ کے علاقے میں ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی کے سٹوریج ٹینک کے قریب تین پٹرولیم ٹینکرز میں دھماکے ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی اور دو بھارتی شہری ہلاک جبکہ چھ زخمی ہوگئے تھے۔ ابوظہبی ایئرپورٹ کی تعمیری سائٹ پر بھی آگ بھڑک اٹھی تھی۔

ان دھماکوں کی ذمہ داری یمن میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے قبول کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کارروائی میزائل اور ڈرون کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی تھی۔

تاہم ابوظہبی پولیس نے کہا کہ دونوں مقامات پر ابتدائی تحقیقات میں چھوٹے طیاروں کے پرزے ملے جو ممکنہ طور پر ڈرون ہو سکتے ہیں لیکن انہوں نے میزائلوں کا کوئی ذکر نہیں کیا۔

ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ مقامی وقت کے مطابق صبح 10 بجے اس کے مصفاہ فیول ڈپو میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا۔

دوسری جانب اتحاد ایئر ویز کے ایک ترجمان نے کہا کہ ابوظہبی ایئرپورٹ پر ’احتیاطی تدابیر‘ کی وجہ سے کچھ پروازیں مختصر طور پر روک دی گئیں، لیکن معمول کی کارروائیاں جلد ہی دوبارہ شروع ہو گئیں۔

حوثی گروپ کا کہنا ہے کہ یہ حملے میزائلوں اور ڈرونز کے ذریعے کیے گئے۔ حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساریہ نے کہا کہ گروپ نے دبئی اور ابوظہبی کے ہوائی اڈوں، مصفاہ میں ایک آئل ریفائنری اور متحدہ عرب امارات میں کئی ’حساس اور اہم‘ مقامات پر پانچ بیلسٹک میزائل اور ’بڑی تعداد میں‘ ڈرون داغے۔

ساتھ ہی حوثی فوجی ترجمان نے خبردار کیا کہ یہ گروپ آئندہ متحدہ عرب امارات میں ’زیادہ اہم‘ تنصیبات کو نشانہ بنائے گا۔

 متحدہ عرب امارات، سعودی عرب کے زیرقیادت فوجی اتحاد کا حصہ ہے، جو حوثی باغیوں کے خلاف یمن کی حکومت کی حم--ایت کرتا ہے۔ حوثی باغی وقتاً فوقتاً ڈرونز اور میزائلوں کی مدد سے سرحد پار سے سعودی عرب کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے 2019 میں یمن میں اپنی فوجی موجودگی کو بڑے پیمانے پر کم کر دیا تھا لیکن حال ہی میں وہ یمن کے توانائی پیدا کرنے والے شبوا اور ماریب علاقوں میں حوثیوں کے خلاف لڑائی میں شامل ہوا ہے۔