تحریک لبیک پاکستان کا اسلام آباد کی جانب دوبارہ لانگ مارچ کا اعلان

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 27-10-2021
تحریک لبیک پاکستان کا اسلام آباد کی جانب دوبارہ لانگ مارچ کا اعلان
تحریک لبیک پاکستان کا اسلام آباد کی جانب دوبارہ لانگ مارچ کا اعلان

 

 

اسلام آباد: پاکستان میں ایک نیا طوفان برپا ہے۔ مہنگائی اور بدحالی کی مار برداشت کررہے پاکستان کے سر پر اب ایک ممنوعہ تنظیم کا مارچ بھی عذاب بن گیا ہے۔ عمران خان حکومت کی ناکامی کا جیتا جاگتا ثبوت  ہے جس میں دنیا دیکھ رہی ہے کہ ایک تنظیم جو کہ ممنوعہ ہے لیکن اس کے رضاکار سڑکوں پر رواں دواں ہیں ۔

حکومت پاکستان کی جانب سے کالعدم قرار دی گئی مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مطالبات تسلیم کرنے کی مدت ختم ہونے کے بعد تحریک کی مجلس شوریٰ نے مرید کے میں موجود مارچ کے شرکا کو اسلام آباد روانہ ہونے کی ہدایت کردی ہے، جس کے ردعمل میں صوبائی حکومت نے راستوں کو بلاک کردیا ہے۔

ٹی ایل پی کی جانب سے مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ اور رکن مجلسِ شوریٰ مفتی محمد وزیر علی نے تحریک لبیک پاکستان کے ناموسِ رسالت مارچ کے اسلام آباد کی جانب سفر کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے پوری کوشش کی تھی کہ مذاکرات کامیاب ہوں لیکن حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔‘ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مذاکرات کو مذاق بنایا ہے اور ان کی جماعت ہرگز اپنے مطالبات سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

مفتی محمد وزیر علی کے مطابق: ’فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے حوالے سے حکومت نے کہا کہ اسمبلی میں قرارداد لائیں گے، ایسے اچانک فیصلے تبدیل کرنا سمجھ سے بالاتر ہیں۔‘ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’مارچ کے شرکا پرامن ہیں اور پرامن رہیں گے، لیکن اگر نہتے لوگوں پر ظلم وبربریت کی گئی تو پورے ملک میں احتجاج کا اعلان کریں گے۔‘ دوسری جانب حکومت نے بھی مارچ کو غیر موثر بنانے کی پوری حکمت عملی تیار کر رکھی ہے اور پنجاب سے چھ اعلیٰ افسران سمیت سینکڑوں پولیس اہلکار پہلے ہی راولپنڈی روانہ کیے جاچکے ہیں۔

دوسری جانب صوبائی حکومت نے مرید کے سے راولپنڈی تک جی ٹی روڈ کو بلاک کیا ہوا ہے تاکہ شرکا کو آگے بڑھنے سے روکا جاسکے جبکہ مرید کے سے آگے کنٹینرز لگائے گئے ہیں اور گجرانوالہ شہر میں بھی بذریعہ جی ٹی روڑ داخلہ مشکل ہے۔ اس سے اگلے شہر گجرات کے قریب کئی روز سے جی روڈ کو کھود کر گڑھے ڈال دیے گئے ہیں۔ جہلم سے پہلے بھی کنٹینرز میں مٹی بھر کر جی ٹی روڑ کو بلاک کردیا گیا ہے جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر ہے۔ اس کے علاوہ راولپنڈی براستہ جی ٹی روڑ کے ذریعے داخلہ بھی مشکل ہے کیونکہ وہاں بھی کنٹینرز لگا کر راستہ بند کیا گیا ہے۔

ترجمان ٹی ایل پی صدام حسین نے کہا کہ ’حکومت نے مذاکرات کے ذریعے تمام مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی لیکن اب وزیر داخلہ نے دوبارہ معاہدے سے انحراف کا اعلان کردیا ہے، جس کے بعد ٹی ایل پی حق رکھتی ہے کہ وہ مرید کے میں روکا گیا مارچ دوبارہ اسلام آباد کی طرف شروع کرے جس کا اعلان کردیا گیا ہے۔