ابو ظبی کے ولی عہد اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان علاقائی معاملات پر بات چیت

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 13-12-2021
ابو ظبی کے ولی عہد اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان علاقائی معاملات پر بات چیت
ابو ظبی کے ولی عہد اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان علاقائی معاملات پر بات چیت

 

 

دبئی : اسرائیل کے وزیراعظم نفتالی بینٹ کے متحدہ عرب امارات پہنچنے پر ابو ظبی کے ولی عہد شہزادہ شیخ محمد بن زاید النہیان نے ان کا خیر مقدم کیا ہے۔ عرب نیوز کے مطابق پیر کو اسرائیلی وزیراعظم کی متحدہ عرب امارات آمد کے موقع پر شہزادہ شیخ محمد بن زاید النہیان نے امید کا اظہار کیا کہ اس دورے سے دونوں ممالک اور خطے کے لوگوں کے مفاد کے لیے تعاون مزید بڑھے گا۔

عرب نیوز نے امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی وام کے حوالے سے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا اور سرمایہ کاری، معیشت، تجارت اور ڈویلپمنٹ کے شعبوں بالخصوص زراعت، غذائی سکیورٹی، قابل تجدید توانائی، جدید ٹیکنالوجی، صحت اور دیگر اہم سیکٹرز میں تعاون کو بڑھانے پر بھی غور کیا۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے ’ابراہم ایکارڈز‘ کے فریم ورک کے تحت مخلتف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا ہے جس پر مخلتف ممالک نے گزشتہ سال دستخط کیے تھے۔

 اسرائیل اور عرب امارات کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دبئی ایکسپو 2020 کی اہمیت پر بھی بات چیت کی گئی، بالخصوص مشرق وسطیٰ کے ممالک ایسے مواقعوں سے مستفید ہو سکتے ہیں اور ایکسپو میں شامل ممالک کی جانب سے پائیدار حل اور ایجادات سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے۔ولی عہد نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے خارجہ تعلقات باہمی احترام، تعاون، بقائے باہمی اور امن کے اصولوں پر مبنی ہیں، عوام کی خواہشات کے حصول کا یہی بہترین طریقہ ہے۔

 انہوں نے مشرق وسطیٰ میں استحکام قائم ہونے کی امید کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون کے فروغ اور خطے میں استحکام، امن اور ترقی کے فروغ کے لیے مشترکہ اقدامات اٹھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے13 اگست 2020 میں تعلقات معمول پر لانے کے لیے ’ابراہم معاہدے‘ پر دستخط کیے تھے جس کے بعد اسرائیل کے وزیراعظم نے متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ کیا ہے۔

تاریخی معاہدے پر دستخط کے نو ماہ بعد اسرائیل نے پہلی مرتبہ عرب امارات میں اپنا سفارتخانہ کھولا تھا۔ خیال رہے کہ اسرائیل کے سٹریٹیجک شعبوں میں سرمایہ کاری کی غرض سے متحدہ عرب امارات نے مارچ میں دس ارب ڈالر کا فنڈ قائم کیا تھا۔