طالبان شوریٰ:تین روزہ اجلاس ختم،حکومت سازی سمیت اہم امور پر گفتگو

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-09-2021
طالبان قیادت میٹنگ کے بعد
طالبان قیادت میٹنگ کے بعد

 

 

کابل: طالبان کی رہبری شوریٰ کا تین روزہ اجلاس اختتام پذیر ہوگیا،۔جس میں افغانستان میں اسلامی حکومت کے قیام کے ساتھ ساتھ ملکی سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اسلامی امارات رہبری شوریٰ کا تین روزہ اجلاس صوبہ قندھار میں اسلامی امارات کے سربراہ ہیبت اللہ اخونزادہ کی سربراہی میں منعقد ہوا۔

ہفتے کو شروع ہونے والا شوریٰ کا 3 روزہ اجلاس پیر کو ختم ہوا جس میں موجودہ سیاسی اور سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ ملک کے سماجی مسائل پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ شوریٰ کے اجلاس میں ملک میں نئی اسلامی حکومت کے قیام سمیت عوام کے جان و مال کے تحفظ، سہولیات کی فراہمی اور لوگوں سے اچھا رویہ روا رکھنے کے حوالے سے اہم فیصلے اور مشاورت کی گئی۔

اس سلسلے میں انہوں نے مزید بتایا کہ شوریٰ کے اجلاس کے اختتام پر اسلامی امارات کے صدر نے کونسل کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے جامع ہدایات دیں اور اراکین کو ان کی ذمہ داریوں سے آگاہ کیا۔

'امارات اسلامی دنیا سے اچھے تعلقات چاہتی ہے' ادھر طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی افغانستان آنے کی وجہ قدرتی وسائل کو لوٹنا بھی تھا لیکن امارات اسلامی دنیا سے اچھے تعلقات چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی مسائل ہیں اور انہیں قومی تاجروں کے ساتھ مل کر حل کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ نئی حکومت غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی کوشش بھی کرے گی۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر یقین دہانی کرائی کہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، دنیا کے لیے ہمارا پیغام امن ہے اور دنیا کو ایک مرتبہ پھر ہمارے بارے میں سوچنا چاہیے۔ واضح رہے کہ 9/11 حملوں کے افغانستان پر چڑھائی کرنے والے امریکا اور اتحادی افواج کا انخلا کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور طالبان نے ملک کا مکمل کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق طالبان کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو فوٹیجز میں جنگجوؤں کو رات گئے امریکی فوجیوں کے جانے کے بعد کابل ایئرپورٹ میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔

امریکی فوج نے کابل سے باہر نکلنے کی آخری پرواز پر سوار ہونے والے آخری امریکی فوجی کی نائٹ ویژن آپٹکس کے ساتھ لی گئی تصویر شیئر کی، جو 82ویں ایئربورن ڈویژن کے میجر جنرل کرس ڈونا تھے۔

 امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے دوران تقریباً ڈھائی ہزار امریکی فوجی، 2 لاکھ 40 ہزار افغان شہری ہلاک ہوئے اور اس پر 20 کھرب ڈالر لاگت آئی۔