تائیوان: 38 چینی جنگی طیاروں کی دفاعی زون میں پرواز

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 02-10-2021
چین کی جارحیت جاری
چین کی جارحیت جاری

 

 

آواز دی وائس :   چین کے یوم قیام کے موقعے پر چینی فضائیہ نے تائیوان کے فضائی دفاعی زون میں سب سے بڑی دراندازی کی ہے جس کی تائیوان کی حکومت نے ہفتے کو سختی سے مذمت کی ہے۔

تائیوان ایک سال یا اس سے زیادہ عرصے سے اپنے فضائی حدور کی چینی فضائیہ کی طرف سے کئی بار خلاف ورزی کی شکایت کر چکا ہے۔ اکثر یہ خلاف ورزی تائیوان کے زیر انتظام پراتس کے جزیروں کے قریب فضائی دفاعی علاقے میں کی گئی۔

تائیوان خود کو آزاد خودمختار جمہوریہ کہتا ہے مگر چین نے اس کی ملکیت کا دعویٰ کر رکھا ہے۔

 تائیوان کی وزارت دفاع نے جمعے کو کہا کہ 38 چینی طیارے اس کے دفاعی زون میں داخل ہوئے جن کے خلاف تائیوان کے لڑاکا طیاروں نے دو مراحل میں کارروائی کی۔

وزارت کا کہنا تھا کہ تائیوان نے چینی طیاروں کو خبردار کرنے کے لیے لڑاکا طیارے بھیجے جبکہ طیاروں کی نگرانی کے لیے میزائل نظام نصب کیا گیا۔

تائیوان کے وزیر اعظم سو سینگ چینگ نے ہفتے کو صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ’چین غیر ضروری طور پر فوجی جارحیت کا ارتکاب کر رہا ہے۔

تائیوانی وزارت دفاع کے مطابق چین کی طرف سے پہلے مرحلے میں 18 جے 16 طیاروں، چار ایس یو 30 لڑاکا طیاروں، ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت کے حامل دو ایچ سکس بمبار طیاروں اور آبدوز شکن طیارے نے دراندازی کی۔ دوسرے مرحلے میں 10 جے 16، دو ایچ سکس طیاروں اور پیشگی اطلاع کے لیے استعمال ہونے والے ایک طیارے نے تائیوان کی فضائی دفاعی حدود کی خلاف ورزی کی۔

 وزارت کی طرف سے جاری کیے گئے نقشے کے مطابق چینی طیارے کے پہلے دستے نے پراتس جزیروں کے قریبی علاقے پر پرواز کی۔ ایک طیارے نے مرجانی جزیرے پر بہت نچلی پرواز کی۔

 طیاروں کے دوسرے گروپ نے آبنائے باشی پر پرواز کی جو تائیوان اور فلپائن کو الگ کرتا ہے۔ یہ ایک اہم آبی گزر گاہ ہے جو بحرالکاہل کو جنوبی چین کے متنازع سمندر سے ملاتی ہے۔

 چین نے اس دراندازی کے حوالے سے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اس سے پہلے اس نے کہا تھا کہ اس قسم کی پروازوں کا مقصد ملکی خود مختاری کا تحفظ اور تائیوان اور امریکہ کے درمیان سازباز کا مقابلہ کرنا ہے۔

 امریکہ عالمی سطح پر تائیوان کا سب سے اہم حامی ہے۔ قبل ازیں سب سے بڑی درانداز جون میں کی گئی تھی جس میں 28 چینی طیاروں نے حصہ لیا تھا۔

چین کی طرف سے تازہ کارروائی اس کی حکومت کی تائیوان کے وزیر خارجہ پر تنقید کے بعد ایک سے بھی کم دن کے وقت میں کی گئی ہے۔

 چینی حکومت نے تائیوان کا نام عالمی سطح پر بلند کرنے کی کوششوں پر وزیر خارجہ پر تنقید کرتے ہوئے چینی انقلابی رہمنا ماؤ زے تنگ کے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے انہیں ’بھنبھنانے‘ والی مکھی قرار دیا۔

 چین نے تائیوان سے اپنا اختیار تسلیم کروانے کے لیے فوجی اور سیاسی دباؤ میں اضافہ کر دیا ہے۔