محمد ریاض : موٹرسائیکل کوراکٹ کی سواری بنانے کا جنونی

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 13-08-2021
محمد ریاض
محمد ریاض

 

 

آواز دی وائس، نئی دہلی

جوانی اور رفتار ان کا رشتہ جنم جنم کا مانا جاتا ہے،جوانی میں انسان کی اڑان کا اپنا ایک انداز ہوتا ہے۔ ذاتی زندگی ہو،دفتری زندگی ہو یا پھرکاروباری زندگی ،جوان نسل کی رفتار کہیں نہ کہیں کسی نہ کسی کو خوف زدہ کرتی ہے اور یہ کہنے پر مجبور کرتی ہے کہ ذرا سنبھل کر۔

لیکن یہ جوانی کا جوش ہوتا ہے،جس میں ڈر ہوتا ہے اور نہ خوف۔بس ایک جنون ہوتا ہے۔ سب سے آگے نکل جانے کا۔ وہ خواہ زندگی کی دوڑ ہو یا پھر سڑک کی۔

جوانی اور روانی میں چنگاری کا کردار ادا کرنے والی اشیا میں ایک ہے ’موٹر سائیکل‘ ۔

دو وہیلز پر ہوا کی سواری ۔ نئی نسل کا ہر دور میں جنون رہا ہے۔ 

 اس شوق کو دنیا نے پروفیشنل رنگ بھی دیا۔ ایک کھیل بھی بنا دیا۔ اب اس میں نوجوان صرف وقت ضائع نہیں کرتے بلکہ مستقبل سنوارنے اور دولت کے ساتھ شہرت بھی کما رہے ہیں ۔ 

اسی جنون کی پیداوار ہیں چینئی کا طوفان کہلانے والے ’ محمد ریاض ’۔

اب ملک ہندوستان میں بھی موٹرسائیکل ریسنگ میں لوگ اپنے جذبے دکھانے لگے ہیں، ہر برس آرمی کے جوانوں کے ذریعہ بھی یوم آزادی کے موقع کے موٹر سائیکل پر اپنے توازن اور یکسوئی کا مظاہرہ کیا جاتا ہے۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ محمد ریاض کا تعلق ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے ہے۔

محمد ریاض نے ریاست تمل ناڈو کے دارالحکومت چنئی میں انڈین نیشنل موٹر سائیکل ڈریگ ریسنگ چیمپئن شپ( Indian National Motorcycle Drag Racing Championship ) کے پہلے راؤنڈ میں سی سی سیکشن(851-1050cc section ) میں کامیابی حاصل کی ہے۔

انہوں نے حیدراآباد کے موٹر سائیکل ریسر نے ہیمنت موڈپا اور سوگن پرساد کو 7.922 منٹ میں سکست دے کر کامیابی حاصل کی۔

اس موقع پر 31 برس کے ریاض نے کہا کہ یہ میرے لیے بہت بڑا موقع ہے، اور حسن اتفاق سے یہ میرے کیریئر کا 100 واں خطاب ہے۔
موٹرسائیکل ریسنگ محمد ریاض کو وراثت میں ملی ہے، یہ ان کے خون میں شامل ہے کیونکہ ان کے والد محمد یوسف بھی اپنی جوانی کے زمانے میں موٹر سائیکل ریسر ہوا کرتے تھے۔

محمد ریاض کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد سے بنیادی باتیں سیکھی ہیں۔ ان کی بدولت میں نے ریسنگ کو اپنا کریئر بنایا۔ ان کی حوصلہ افزائی کی بدولت میں نے قومی سطح پر بہت ساری کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

ریاض ڈریگ اور سرکٹ ریسنگ میں حصہ لیتا ہیں۔ جبکہ وہ سرکٹ ریسنگ کے لیےبی ایم ڈبلو(BMW s1000RR (pro)) اور یمہا(Yamaha YZF R1) کا استعمال کرتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ یمہا کو انھوں نے سرکٹ ریسنگ میں بہتر پایا۔
ریسنگ کے شیدائی محمد ریاض نے کہا کہ اسپیڈ اس کو خوش کرتی ہے۔ تیز رفتار سے دوڑنے کے لیے بہت زیادہ مہارت کی ضرورت ہے۔ میں اپنی بائیک کا بہت خیال رکھتا ہوں۔

مجھے گذشتہ تین سالوں سے تیز ترین ٹائمنگ کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ یقیناًاس میں خطرے کا عنصر موجود ہے۔ تاہم یہ اس بات پر منحصر ہے کہ آپ اپنی موٹر سائیکل کو کس طرح سنبھالتے ہیں۔

محمد ریاض کا کہنا ہے کہ اگر دوسرے ریسرز کے پاس نئی بائک بھی ہوتی ہے، جب بھی میں اپنی پرانی گاڑی ساتھ دوڑ لگاتا ہوں فتح حاصل کر لیتا ہوں۔

محمد ریاض کو شہروالے 'سیٹی ریسر' کے عرفی نام سے بلاتے ہیں۔

وہ ملائیشیا میں بھی ایک بین الاقوامی ریسنگ مقابلہ میں حصہ لے چکے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں شاید ہی کوئی ریس سرکٹ ہو، ہمارے پاس مشق کرنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اگرچہ میرے شہر میں بہت زیادہ باصلاحیت ریسر ہیں۔

ریاض اس وقت ملک کے مشہور ترین موٹرسائیکل ریسر میں سے ایک ہیں۔