لنکا: وکرم سنگھے کا صدر راج پکشے کو استعفے کا مشورہ

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 12-04-2022
 سری لنکا: سابق وزیر اعظم وکرم سنگھے نے دیا صدر راج پکشے کو استعفیٰ کا مشورہ
سری لنکا: سابق وزیر اعظم وکرم سنگھے نے دیا صدر راج پکشے کو استعفیٰ کا مشورہ

 

 

کولمبو:سری لنکا کےسابق وزیراعظم وکرما سنگھے نےصدرگوتبایا راج پکشےسےکہا ہے کہ وہ اپناعہدہ چھوڑ دیں، پا پھراپنےعہدہ کو نہ چھوڑنے کی وجوہات عوام سے بتائیں۔

 وکرم سنگھے نے یہ بھی کہا کہ سری لنکا میں خوراک کی موجودہ قلت پر قابو پانے کے لیےجنوبی ایشیا کے دوست ممالک مثلاً ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش "ادھار" اناج لیا جاسکتا ہے۔ جسے دو تین سال بعد واپس کر دیا جائے گا۔

سری لنکا میں گذشتہ دس دنوں سے صدر راج پکشے سے استعفیٰ کا مطالبہ جاری ہے۔استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے مرکزی سمندری کنارے پر صدارتی دفتر کے قریب خیمے لگا رکھے ہیں۔ وہیں ملک کے سابق وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھےنے ایک سخت بات کہی ہے کہ صدرگوتبایا راج پکشے کو فوری طور پر استعفیٰ دے دینا چاہئے یا لوگوں کو بتانا چاہئے کہ وہ استعفیٰ کیوں نہیں دے رہے ہیں۔ 

انہوں نے یہ بھی تجویز دی ہےکہ ہندوستان، جاپان، چین، جنوبی کوریا اور یورپی یونین کا ایک کنسورشیم (consortium) اس وقت تک سری لنکا کی مدد کر سکتا ہے جب تک کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت مکمل نہیں ہوجاتی اوربیل آؤٹ پرعمل درآمد شروع ہو جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان سے ملنے والے امدادی ایندھن اور خوراک آئندہ مئی تک ختم ہو جائے گی اور سری لنکا کو ابھی سے اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ملک میں بحران کو حاوی ہونے سے روکا جا سکے۔ وکرم سنگھے نے کہا کہ گوتبایا راج پکشے کو عوام نے منتخب کیا ہے۔ پارلیمنٹ بھی انہیں استعفیٰ دینے پر مجبور نہیں کر سکتی تو فیصلہ کرنا ان پر ہی منحصر ہے۔ انہوں نے مجھے بتایا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے۔ایسی صورت میں، میں نے ان سے کہا، آپ کو لوگوں کو بتانا ہوگا کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں اور آپ استعفیٰ کیوں نہیں دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ وکرم سنگھےسنہ 2015 سے 2019 تک سری لنکا کے وزیراعظم رہ چکے ہیں۔اس وقت سری لنکا کی حکومت میں سیاسی خلا ہے۔ صدر گوتبایا راج پکشے گزشتہ دس دنوں سےاپنی حکومت کومستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جب کہ ان کے تمام وزراء نے اپنا استعفی دے دیا ہے تاکہ نئی ​​کابینہ کی تشکیل دی جا سکے۔