پاکستان میں سوشل میڈیا پر پابندی عائد

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 16-04-2021
حالات بد سے بد تر
حالات بد سے بد تر

 

 

 اسلام آباد۔ پاکستان میں تحریک لبیک پاکستان پر پابندی عائد کئے جانے کے بعد مختلف شہروں میں جو ہنگانہ آرائی شروع ہوئی ہے اس نے خانہ جنگی کا عالم پیدا کردیا ہے۔ حکومت نے اسی کے سبب آج سہ پہر گیارہ بجے سے انٹر نیٹ سروسیز کو بند کردیا ہے۔حکومت نے ملک بھر میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز 11 سے3 بجے تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر میں صبح 11 سے سہ پہر 3 بجے تک سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وزارت کی درخواست پر سوشل میڈیا سروسز کو بند کردیا ہے۔

وزارت داخلہ نے کہا کہ بند کی جانے والی ایپس میں فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب، ٹیلی گرام اور واٹس ایپ شامل ہیں۔ وزارت داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق وفاقی حکومت کے پاس یہ ماننے کے لیے مناسب وجہ موجود ہیں کہ تحریک لبیک پاکستان دہشت گردی میں ملوث ہے اور انہوں نے ایسے کام انجام دیے جس سے ملک کے امن اور سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہو گئے۔ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ انہوں نے عوام کو اشتعال دلاتے ہوئے ملک میں افراتفری کی صورتحال پیدا کی جس کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نقصان پہنچا اور کچھ کی موت واقع ہوئی۔ اعلامیے کے مطابق مشتعل افراد نے معصوم عوام کو بھی نقصان پہنچایا،

بڑے پمانے پر رکاوٹیں کھڑی کیں، دھمکی آمیز رویہ اپنایا اور نفرت کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں سمیت سرکاری اور عوامی املاک کو نقصان پہنچایا۔ وزارت داخلہ کے مطابق مشتعل افراد نے ہسپتال کو ضروری اشیا کی ترسیل بھی روک دی اور عوام اور حکومت کو دھمکیاں دیں جس سے معاشرے میں خوف و ہراس اور عدم استحکام کی فضا پیدا ہو گئی۔ بعد ازاں انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے (نیکٹا) نے ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کردیا تھا جس کے بعد اس فہرست میں کالعدم تنظیموں کی تعداد 79 ہوگئی ہے۔