مکہ: کورونا دور کے بعد۔ عالم اسلام کا سب سے بڑا اجتماع حج پانچ مصروف دنوں کے بعد اختتام کو پہنچ گیا۔ پیر کو سعودی عرب نے اس کا باقاعدہ اعلان کیا۔جس کے ساتھ اب حجاج کا مدینہ منورہ آمد کا سلسلہ شروع ہوگی ہے جہاں وہ روضہ مبارک پر حاضری دیں گے۔
کورونا کی وبا کے قابو میں آنے کے بعد اس حج نے عالم اسلام کی رونق لوٹا دی۔ حالانکہ کورونا سے قبل آخری حج میں تقریبا 27لاکھ عازمین نے حج کیا تھا لیکن اس بار دس لاکھ عازمین کو اجازت دی گئی تھی۔ لیکن یہ تعداد روایتی رونق کی واپسی کے ملیے کافی تھی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہر سال کے ساتھ حج کے عمل کو آسان بنانے کے لیے سعودی عرب نے ٹکنالبجی کا سہارا لیا ہے۔ اس بار بھی حج ایپ سے روبوٹس تک کے استعمال نے سفر کو آسان بنا دیا یہی وجہ ہے کہ اس ٹکنالوجی کے سبب سعودی عرب نے ہی اس کو ’’اسمارٹ حج ‘کا نام دیا ہے۔
حالانکہ حکومت پچھلے کئی سال سے حج کو ٹکنالوجی سے جوڑ کر عازمین کے لیے آسانیاں پیدا کررہی ہے لیکن اس بار قدم قدم پر عازمین کو اس بات کا احساس ہوا کہ کس طرح زندگی بدل گئی ہے۔
حج کے فارم کو پر کرنے سے واپسی تک ہر قدم پر مختلف ایپ ،اسمارٹ کارڈ ،روبوٹس اور دیگر جدید مشینوں نے حج کو نہ صرف آسان اور آرام دہ بنا دیا ۔
موبائل کے استعمال کے ساتھ اسمارٹ کارڈ اور حج ایپ کے ساتھ سعودی عرب کی حکومت نے دنیا کو بتا دیا کہ عازمین حج کے لیے کس طرح آسانیاں پیدا کی گئیں ۔
اس بات کا اعتراف خود عازمین نے کیا کہ اتنے بڑے اجتماع کے باوجود کہیں کوئی افراتفری نہیں تھی۔کوئی بھگدڈ نہیں تھی۔ کوئی شور شرابہ نہیں تھا اور اس سب کے پیچھے جس طاقت کا ہاتھ تھا وہ ٹکنالوجی ہے۔
اس بار سیکیورٹی کے لیے کنٹرول روم سے آسمان پر منڈلاتے ہیلی کاپٹرز توجہ کا مرکز تھے۔اس میں بڑے وسیع پیمانے پر ہیلی کاپٹروں سے لے کر موبائل ایپس کا کامیابی سے استعمال کیا گیا۔
شیطان کو کنکریاں مارنے کی جگہ، جہاں ماضی میں بھگڈر جیسی صورت حال پیدا ہوئی، اس مرتبہ ’ہائی ٹیک مانیٹرنگ‘ کی وجہ سے پرامن رہا۔ اس وجہ سے تین لاکھ حجاج فی گھنٹہ بغیر کسی خلل کے جمرات کا فریضہ ادا کر پائے۔
ایام حج کے دوران سکیورٹی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر حرمین شریفین کے علاوہ حجاج کے راستوں کی فضاوں میں بھی پرواز کرتے رہے اور صورت حال پر نظر رکھی، ٹریفک میں کسی خلل کو دیکھا تو مدد کے لیے دستیاب رہے۔
اس کے علاوہ ائیر ایمبولینسز کو الرٹ رکھا گیا اور کسی بھی ہنگامی صورت میں وہ مدد کے لیے تیار رہیں۔حجاج کرام کو فراہم کی جانے والی خدمات کو آسان بنانے کے لیے اٹھائے گئے عظیم اقدامات کے علاوہ ویزے سے لے کر ہوائی اڈوں اور ان مقدس مقامات پر جہاں حجاج کرام ان کے درمیان سفر کرتے ہیں، کو جدید ٹیکنالوجی سے ممکن بنایا۔
اسکوٹر کا تجربہ
مشاعر مقدسہ میں ٹرانسپورٹ جنرل اتھارٹی کی جانب سے رواں برس حج ایام میں تجرباتی بنیاد پر حجاج کو بجلی سے چلنے والی ’اسکوٹر‘ کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے ہر برس حجاج کرام کی سہولت کے لیے مختلف منصوبوں پر عمل کیا جاتا ہے جس کا مقصد ضیوف الرحمان کو زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔ اسکوٹرز کی فراہمی کا مقصد ان حجاج کرام کو سہولت فراہم کرنا تھا جو پیدل مشاعر مقدسہ میں ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل ہو رہے تھے۔ چارجنگ اسکوٹرز کی فراہمی تجربے کے طور پر کی جا رہی ہے۔ اسکوٹرز ان کو دیے جا رہے ہیں جو اسے چلانے سے واقف ہیں۔
متحرک روبوٹس
وزارت اسلامی امورنے میدان عرفات میں حجاج کرام کی سہولت کےلیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کیا ۔ وزارت نے وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ میں متحرک روبوٹس کی سہولت فراہم کی تھی جس کے ذریعے حجاج کرام دینی علوم کے ماہرین سے براہ راست رابطہ کرکے شرعی مسائل کے بارے میں استفسارات معلوم کرسکتےتھے۔ وزارت اسلامی امورکی جانب سے ماہرین علوم دینہ سے براہ راست رابطے کےلیے جو روبوٹس فراہم کیے گئے ہیں وہ جدید ترین ٹیکنالوجی کے تحت کا م کرتے ہیں۔
روبوٹس میں موجود انتہائی حساس کیمرے سامنے آنے والے آبجیکٹ کو اسکین کرتے ہی فوری طورپرکنٹرول سسٹم کو رکنے کی کمانڈْ ارسال کرتے ہیں جس سے روبوٹ رک جاتا ہے اور اس کی اسکرین آن ہوجاتی ہے۔ اسکرین پرمختلف زبانوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے جسے حسب ضرورت منتخب کرکے مطلوبہ زبان کے دینی علوم کے ماہر سے فوری طورپررابطہ کیا جاسکتا ہے۔ ’فتاوی روبوٹس‘ کا مقصد حجاج کرام کو فوری طورپر انکے مسئلے کے بارے میں درست شرعی حل سے آگاہ کرنا ہے تاکہ سائل کی درست طورپررہنمائی ہو سکے۔
اے ٹی ایم کا جال
سعودی مرکزی بینک کی جانب سے حجاج کرام کی سہولت کے لیے مشاعرمقدسہ سمیت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں سعودی بینکوں کی 85 ذیلی شاخیں قائم کیگئی تھیں۔ سعودی سینٹرل بینک کی جانب سے جاری اعداد شمار کے حوالے سے کہا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں حجاج کی سہولت کےلیے 1 ہزار 114 مختلف بینکوں کی اے ٹی ایم کام کررہی ہیں۔ مرکزی بینک کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ تمام بینکوں کی انتظامیہ کو خصوصی ہدایات جاری کرتے ہوئے انہیں اس امر کا پابند بنایا گیاہے کہ وہ ’اے ٹی ایم ‘ کا مستقل بنیادوں پرجائزہ لیتے رہیں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ اے ٹی ایم میں رقم ہمہ وقت موجود ہوتاکہ حجاج کرام کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
واضح رہے دنیا بھر سے آنے والے حجاج کرام فریضہ حج کی ادائیگی کے بعد مکہ مکرمہ اورمدینہ منورہ میں قیام کرتے ہیں اس دوران انہیں رقم کی ضرورت ہوتی ہے جس کےلیے وہ بینکوں کی اے ٹی ایم سے رقم حاصل کرتے ہیں اس حوالے سے سعودی مرکزی بینک کی جانب سے اس امر کو یقینی بنایا گیا ہے کہ بینکوں کی اے ٹی ایم میں کوئی نقص نہ ہوجبکہ رقم بھی ہمہ وقت موجود ہو۔
حجاج کی 18 ملین ٹیلی فون کالز
کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ مواصلاتی نیٹ ورکس کی کارکردگی حج سیزن میں بہترین رہی۔ کسی قسم کی شکایات سامنے نہیں آئیں۔ عاجل نیوز کے مطابق ٹیلی کمیونیکیشن کا کہنا تھا کہ 10 ذوالحجہ تک ڈیٹا کی کھپت 3.35 ٹیرا بائٹس تک پہنچ گئی۔ ڈیٹا کا یومیہ فی فرد استعمال 814.09 میگابائٹس رہا جو کہ عالمی سطح پر فی فرد کے استعمال کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے۔
کمیونیکیشن کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ تر ڈیٹا یوٹیوب، فیس بک، ٹک ٹاک، اسنیپ چیٹ اور واٹس اپ پراستعمال کیا جارہا ہے۔ انٹرنیٹ کی اپ لوڈنگ سپیڈ کے حوالے سے کمیونیکیشن کا کہنا تھا کہ 270.83 میگا بائٹ فی سیکنڈ اپ لوڈنگ کی رفتار ہے جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ ہے جبکہ انٹرنیٹ کی رفتار میں بھی گزشتہ برس کے مقابلے میں 19 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ۔ مقامی ٹیلی فونک کالز کے حوالے سے کمیونیکیشن کا کہنا تھا کہ امسال حج ایام میں 16 ملین کالز ہوئیں جبکہ انٹرنیشنل کالز کی تعداد 2.40 ملین رہی۔
پہلی بار گرلز سکاوٹس بھی میدان میں
ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کی طالبات بھی امسال اسکاوٹس ایسوسی ایشن کے ساتھ حجاج کی خدمت میں پہلی بار شرکت کی۔ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ سینٹرکے ڈائریکٹرجنرل انجینئرعبداللہ ابراہیم کا کہنا ہے کہ کالج کی گرلز اسکاوٹس کا کردار معاشرے کی فلاح وبہبود کے لیے کافی اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا امسال حج آپریشن میں ضیوف الرحمان کی خدمت کے لیے پہلی بار سینٹرکی گرلز اسکاوٹس بھی شرکت کی۔
گرلز اسکاوٹس کی یہ شرکت دراصل سعودی معاشرے کی اعلی اقدار وثقافت کی عکاس ہے۔ گرلز اسکاوٹس پروگرام کی نگران سارہ بنت عبداللہ کا کہنا تھا کہ ’حجاج کی خدمت کے لیے گرلز اسکاوٹس بھی پیش پیش ر ہیں۔ ہمارا مقصد لڑکیوں کو بااختیار بنانا اور انہیں بہترین تربیت فراہم کرنا ہے۔ حجاج کی خدمت کے لیے گرلز اسکاوٹس بھی مثالی خدمات انجام دی ہیں۔ آئندہ بھی حج کے موقع پرگرلز اسکاوٹس کی شرکت کو یقینی بناتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا ’امسال پہلی بار سینٹرکی گرلز اسکاوٹس کی خدمات فراہم کی گئی ہیں جو مکہ مکرمہ کے شاہ فیصل اسپیشلسٹ ہسپتال میں مہیا کی گئی ہیں۔ گرلز اسکاوٹس ہسپتال آنے والے حجاج کی رہنمائی اور انہیں درست معلومات فراہم کرتی ہیں‘۔