کابل: طالبان کا انعامی وزیر داخلہ سراج الدین حقانی پہلی بارنمودار

Story by  ایم فریدی | Posted by  Shah Imran Hasan | Date 05-03-2022
کابل: طالبان کا انعامی وزیر داخلہ  سراج الدین حقانی پہلی بارنمودار
کابل: طالبان کا انعامی وزیر داخلہ سراج الدین حقانی پہلی بارنمودار

 


کابل: طالبان کا وزیر داخلہ اور ایک کروڑ انعام والا دہشت گرد سراج الدین حقانی پہلی بار دنیا کے سامنے آگیا۔ سراج الدین حقانی پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے قریبی اور دہشت گرد تنظیم حقانی نیٹ ورک کا رہنما ہے۔ سراج الدین حقانی نے ہفتے کے روز افغان پولیس میں نئے بھرتی ہونے والوں کی پاسنگ آؤٹ پریڈ میں شرکت کی۔

افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد سراج الدین حقانی پہلی بار کیمرے کے سامنے آئے ہیں۔ پولیس کے ایک پروگرام میں شریک سراج الدین حقانی نے پاکستانی سفیر کو سلام کرتے وقت سوچا تک نہیں۔ حقانی ماضی میں کئی بار عوامی پروگراموں میں شریک ہوتے رہے لیکن آج تک ان کی تصویر بھی جاری نہیں کی گئی۔

اس پروگرام کے دوران افغانستان میں پاکستان کے سفیر نے ان کا استقبال کیا لیکن سراج الدین نے ان کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان اور طالبان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔

  سنیچر کو افغان میڈیا اور طالبان رہنماؤں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سراج الدین حقانی کی تصاویر شیئر کیں۔یہ تصاویر کابل میں محکمہ پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے دوران لی گئی ہیں۔ کابل میں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’وزیر داخلہ سراج الدین حقانی نے محکمہ پولیس کی ایک تقریب میں شرکت کی۔کابل میں افغان طالبان کے ایک ترجمان احمد اللہ واثق نے کہا کہ ’پہلی مرتبہ سراج الدین حقانی منظر عام پر آئے ہیں۔

اس سے قبل حقانی نیٹ ورک کے سربراہ سراج الدین حقانی کابل میں مختلف تقاریب میں شرکت کرتے رہے ہیں تاہم وہ میڈیا کے سامنے نہیں آتے تھے۔امریکہ نے سراج الدین حقانی کو ’انتہائی مطلوب‘ افراد کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ امریکی حکام نے ان کی ایک تصویر جاری کی تھی جس میں ان کا چہرہ واضح نظر نہیں آ رہا تھا۔پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی طاہر خان نے ٹویٹ کیا تھا کہ سراج الدین حقانی کو دوستوں نے مشورہ دیا تھا کہ وہ منظر عام پر آئیں۔

 امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کے سربراہ کے سر کی قیمت 10 ملین ڈالر مقرر کی تھی۔ طالبان نے گزشتہ برس اگست کے وسط میں کابل کا کنٹرول سنبھالا تھا۔