ایس سی اوکانفرنس : چین کرلے گا طالبان کو قبول؟

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 17-09-2021
آج سے ہوگی شروع
آج سے ہوگی شروع

 

 

دوشنبے :شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا دو روزہ سربراہی اجلاس آج تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں شروع ہو رہا ہے، جس کے ایجنڈے میں افغانستان کی صورت حال پر گفتگو بھی شامل ہے۔

 وزیر اعظم نریندر مودی ویرچول لنک کے ذریعے بیٹھک میں موجود ہوں گے۔جبکہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان بھی ایس سی او کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

دوسری طرف ایران کے نو منتخب صدر ابراہیم رئیسی عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے غیر ملکی سرکاری دورے پر دوشنبے میں ایس سی او کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

 ایس سی او سمٹ میں افغانستان کے علاوہ ایک اہم بات یہ بھی ہے کہ روسی صدر ولادی میر پوتن، جن کےا سٹاف میں کچھ افراد کرونا (کورونا) وائرس سے متاثر ہوئے ہیں، کے دوشنبے نہ آنے کے باعث وزیر اعظم عمران خان کی ان سے پہلے سے طے شدہ ملاقات نہیں ہو سکے گی۔ 

ایس سی او اجلاس کے ایجنڈے میں ایک اہم نقطہ افغانستان سے امریکہ کے انخلا اور طالبان کے کنٹرول میں آنے کے بعد خطے کی بڑھتی ہوئی غیر یقینی سکیورٹی صورت حال پر بحث بھی شامل ہے۔

بعض ماہرین کے خیال میں ایس سی او اجلاس میں افغانستان میں حال ہی میں بننے والی عبوری حکومت اور اس کے اثرات پر بھی گفتگو ہو گی۔

 چین کی نارتھ ویسٹ یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر وانگ جِن اپنے ایک حالیہ مضمون میں لکھتے ہیں: ’عین ممکن ہے کہ ایس سی او میں اتفاق رائے کے ذریعے طالبان پر زیادہ جامع حکومت تشکیل دینے اور انتہا پسندی اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے دباو ڈالا جائے۔‘
خیال کیا جاتا ہے کہ چین ایس سی او اجلاس میں طالبان حکومت کی حمایت کر سکتا ہے، اور اس کی وجہ اس کے جنگ زدہ ملک میں سرمایہ کاری کے امکانات ہیں۔