ہندوستانی فوٹو گرافر کے کیمرے سے 115 سال قبل حج کے مناظر

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 01-06-2022
ہندوستانی فوٹو گرافر کے کیمرے سے 115 سال قبل حج کے مناظر
ہندوستانی فوٹو گرافر کے کیمرے سے 115 سال قبل حج کے مناظر

 

 

ریاض : شاہ عبدالعزیز پبلک لائبریری نے نئی کتاب شائع کی ہے جس میں 115 سال قبل حرمین شریفین کے حالات اور ماحول کو تصاویر کی شکل میں اجاگر کیا گیا ہے۔ العربیہ کے مطابق انڈین فوٹو گرافر احمد مرزا نے سوا صدی پیشتر حج کے موقعے پر حرمین شریفین کی تصاویر لیں جنہیں اب ایک کتاب کی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔

کتاب کو ’مناظر حرمین شریفین اور حج کے مظاہر الحاج احمد مرزا کے کیمرے کی آنکھ سے‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ یہ کتاب عالم دین ڈاکٹر اعظمی ندوی نے ترتیب دی اور اس کا پہلا ایڈیشن شائع کیا گیا ہے۔ کتاب 240 صفحات پر مشتمل ہے جس میں حرمین شریفین کے نقشوں، خاکوں اور قدیم ڈرائنگ سے آغاز کیا گیا ہے۔

کتاب میں انڈین فوٹو گرافر کی حرمین شریفین اور مشاعر مقدسہ کی بنائی گئی تصاویر شامل ہیں۔ سوا صدی قبل حرمین شریفین کی یادگاروں پر مشتمل اس کتاب کو چار ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے۔ کتاب کا پہلا باب ’جدید ہندی طباعتی ثقافت میں حرمین شریفین‘ کےعنوان سے ترتیب دیا گیا ہے جس میں فوٹو گرافر احمد مرزا کی تیار کردہ تصاویر شامل ہیں۔

کتاب کا ایک حصہ الحاج احمد مرزا کی تصاویر کے مجموعے کے سائنسی بنیاد پر مطالعے، تجزیے اور علمی نگرانی سے بھی متعلق ہے جنہیں 1907ء میں حج پر آنے والا پہلا پیشہ ور ہندوستانی فوٹو گرافر سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے مکہ معظمہ میں اپنے قیام سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حرم مکی شریف کی تصاویر حاصل کیں۔

awazurdu

الحاج احمد مرزا کو 1907ء میں حج پر آنے والا پہلا پیشہ ور ہندوستانی فوٹو گرافر سمجھا جاتا ہے


ہندوستان واپسی کے بعد انہوں نے ان تصاویر کو (دہلی میں) اپنی فوٹوگرافی لیب میں پرنٹ کیا۔ انہوں نے وہ تصاویر اور کارڈ مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ میں آنے والے حجاج کو فروخت کئے۔ محقق اعظمی ندوی ہندوستان میں مغلوں پراپنے ڈاکٹریٹ کے مقالے کے آغاز سے ہی مرزا کے تصویری مجموعے سے کیا۔

تلاش کے دوران انہیں تصاویر اور کارڈز اور البم ملے جو حاجی احمد مرزا کے سٹوڈیو سے چھاپے اور شائع کئے گئے تھے۔ احمد مرزا کی لی گئی تصاویر میں حرم مکی شریف کے اندر موجود حجاج کرام کو دکھایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مسجد نبوی، مسجد حرام، جبل عرفات، باب العنبریہ، مسجد الخیف، منیٰ، المعلاۃ اور جنۃ البقیع قبرستان، مسجد قبا اور حجاج کی زیارت کے دیگر مقامات کوکیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا گیا۔