سعودی عرب: نئی ایرانی قیادت کو ’زمینی حقائق‘ سے جانچے گا

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | 2 Years ago
نئے رشتہ کےلئے نئی امید
نئے رشتہ کےلئے نئی امید

 

 

 ویانا: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ان کا ملک نو منتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی پالیسی کو ’زمینی حقائق‘ کی کسوٹی پر پرکھے گا۔

ویانا کے دورے کے دوران اپنے آسٹریائی ہم منصب کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں گفتگو کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان کہا: ’ہمارے خیال میں کسی بھی معاملے پر ایران کی خارجہ پالیسی کی لگام سپریم لیڈر (آیت اللہ علی خامنہ ای) کے ہاتھ میں ہے، لہذا تہران کے لیے ہمارا نقطہ نظر اور بات چیت زمینی حقائق پر مبنی ہے اور اس بات سے قطع نظر کہ حکومت کی باگ دوڑ کس کے ہاتھ میں ہے، ہم اسی پیمانے سے ایران کی نئی حکومت کو پرکھیں گے۔‘

 انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق جواب طلب معاملات کے بارے میں ’انتہائی فکر مند‘ ہیں۔ شہزادہ فیصل بن فرحان اقوام متحدہ کے نگران ادارے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کا حوالہ دے رہے تھے، جس کے مطابق ایران میں غیر اعلان شدہ جوہری مقامات پر یورینیم کے ذرات پائے گئے ہیں۔

سعودی عرب اور اس کے خلیجی اتحادی ایران کے جوہری پروگرام پر قدغن لگانے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے ہیں جب کہ تہران کا دعویٰ ہے کہ اس کا پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا خیال ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیاروں کی تیاری کا ایک خفیہ اور مربوط پروگرام تھا، جسے 2003 میں روک دیا گیا تھا۔