سعودی عرب: ثالثی کے لیے ہمیشہ تیار لیکن وقت کا تعین ہند۔پاک پر منحصر ہے

Story by  ایم فریدی | Posted by  [email protected] | Date 21-09-2021
سعودی عرب  کی پیشکش
سعودی عرب کی پیشکش

 

 

نئی دہلی : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہے، لیکن وقت کا تعین دونوں ممالک ہی کریں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے یہ بات انڈیا کے دی ہندو اخبار کو انٹرویو کے دوران کہی۔

 ہندوستان اور پاکستان جوہری ہتھیاروں سے لیس پڑوسی ہیں اور دونوں کا کشمیر کے متنازع علاقے کے کچھ حصوں پر کنٹرول ہے لیکن وہ دونوں پوری ریاست پر دعویدار ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا سعودی عرب مایوس تھا کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوئے، شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ ’جب بھی ہو سکا ہم ہمیشہ اپنے اچھے فورمز فراہم کریں گے لیکن اس کے لیے درست وقت کا تعین ہندوستان  اور پاکستان پر منحصر ہے۔

‘ انہوں نے کہا کہ جیسا کہ کشمیر دونوں ممالک کے مابین تنازع بنا ہوا ہے۔ہم اس بات کی حوصلہ افزائی کریں گے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بات چیت کے راستے پر توجہ دی جائے تاکہ ان مسائل کو اس طرح حل کیا جا سکے جس سے ان ایشوز کو مستقل طور پر حل کیا جا سکے۔ ہندوستان اور پاکستان نے کشمیر پر اپنی تین میں سے دو جنگیں لڑی ہیں۔ پاکستان  ہندوستان پر کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام لگاتا ہے جبکہ ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کشمیر کے اپنے زیر انتظام حصے میں عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کرتا ہے۔

تاہم دونوں ممالک ایک دوسرے کے الزامات کی تردید کرتے ہیں۔ اس سال فروری میں ہندوستان اور پاکستان کی فوجوں نے ایک غیر معمولی مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ انہوں نے حالیہ مہینوں میں سیکڑوں بار فائرنگ کے تبادلے کے بعد کشمیر میں سرحد پر جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔

اپریل میں واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفیر نے تصدیق کی کہ یو اے ای ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کر رہا ہے تاکہ حریفوں کو ’صحت مند اور فعال‘ تعلقات قائم کرنے میں مدد ملے۔ خیال رہے 2019 میں ہندوستان نے اپنے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی حیثیت واپس لے لی تھی تاکہ جس نے سفارتی تعلقات کی تنزلی اور دوطرفہ تجارت کی معطلی کو جنم دیا۔